حیدرآباد (نیوز ڈیسک):نئے سال کی تقریبات اور جشن سے متعلق عام طور پر دو طرح کی آراء پائی جاتی ہیں۔ ایک بڑا طبقہ ایسا ہے جو پورے جوش و خروش کے ساتھ نئے سال کا استقبال کرتا ہے، جشن مناتا ہے اور ایک دوسرے کو مبارکباد و نیک خواہشات پیش کرتا ہے تو وہیں ایک دوسرا طبقہ سال نو کے جشن کی مخالفت کرتا ہے اور اسے مغربی تہذیب کے تسلط اور اس کی پیروی سے تعبیر کرتا ہے۔ اسی نظریاتی اور مذہبی اختلاف کی بنیاد پر اردو شاعری میں سال نو کی حمایت کے ساتھ ساتھ اس کی مخالفت میں بھی اشعار کہے گئے، دونوں طرح کے اشعار پیش خدمت ہیں۔
نئے سال کی حمایت میں اردو شاعری
مبارک مبارک نیا سال آیا
خوشی کا سماں ساری دنیا پہ چھایا
اختر شیرانی
پلٹ سی گئی ہے زمانے کی کایا
نیا سال آیا نیا سال آیا
اختر شیرانی
نیا سال آیا ہے خوشیاں مناؤ
نئے آسمانوں سے آنکھیں ملاؤ
نامعلوم
اے جاتے برس تجھ کو سونپا خدا کو
مبارک مبارک نیا سال سب کو
محمد اسد اللہ
ستاروں آسماں کو جگمگا دو روشنی سے
دسمبر آج ملنے جا رہا ہے جنوری سے
بھاسکر شکلا
نہ کوئی رنج کا لمحہ کسی کے پاس آئے
خدا کرے کہ نیا سال سب کو راس آئے
فریاد آزر
یہ کس نے فون پے دی سال نو کی تہنیت مجھ کو
تمنا رقص کرتی ہے تخیل گنگناتا ہے
علی سردار جعفری
دلہن بنی ہوئی ہیں راہیں
جشن مناؤ سال نو کے
ساحر لدھیانوی
نئے سال میں پچھلی نفرت بھلا دیں
چلو اپنی دنیا کو جنت بنا دیں
نامعلوم
چہرے سے جھاڑ پچھلے برس کی کدورتیں
دیوار سے پرانا کلینڈر اتار دے
ظفر اقبال
خدا کرے کہ یہ دن بار بار آتا رہے
اور اپنے ساتھ خوشی کا خزانہ لاتا رہے