اردو

urdu

ETV Bharat / literature

اردو کے معروف شاعر فہمی بدایونی کا انتقال، آبائی وطن میں سپرد خاک

منفرد لب و لہجے کے شاعر فہمی بدایونی 72 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ آئیے انکے حالات زندگی پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

شاعر فہمی بدایونی کا انتقال
شاعر فہمی بدایونی کا انتقال (FB Account)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 21, 2024, 8:25 AM IST

حیدرآباد (نیوز ڈیسک):اردو کے معروف و مشہور شاعر فہمی بدایونی اتوار کو انتقال کر گئے۔ وہ طویل عرصے سے بیمار چل رہے تھے۔ گذشتہ روز 72 برس کی عمر میں وہ اس دار فانی کو الوداع کہہ کر اپنے مالک حقیقی سے جا ملے۔ انہیں پیر کے روز ان کے آبائی وطن بدایوں میں سپرد خاک کیا گیا۔

سادہ زبان اور منفرد انداز بیان

فہمی بدایونی کا شمار موجودہ دور کے اردو کے بڑے شعراء میں ہوتا ہے۔ وہ شعری دنیا میں اپنے منفرد انداز بیان اور سادہ زبان کے لیے جانے جاتے ہیں۔ جب وہ اسٹیج پر اپنے سادہ سے پہناوے اور عام سماجی حلیے کے ساتھ چھوٹے چھوٹے مصرعوں میں بڑی بڑی باتیں عام فہم لفظوں میں پیش کرتے تو لوگوں کے دلوں میں سما جاتے تھے۔ سوشل میڈیا پر ان کے متعدد ویڈیوز وائرل ہوئے اور عام و خاص سبھی کے بیچ یکساں مقبولیت پائی۔ دنیائے ادب کے افق پر اس درخشندہ ستارے کے غروب کو ایک ناقابل تلافی نقصان مانا جا رہا ہے۔

حالات زندگی

ان کی ولادت 4 جنوری 1952ء کو بدایوں کے بسولی قصبہ میں پٹھان ٹولہ میں ہوئی۔ فہمی کا اصل نام زماں شیر خان عرف پتن خان تھا لیکن شعر و شخن کی دنیا میں قدم رکھنے کے بعد انہوں نے "فہمی بدایونی" کا تخلص اختیار کیا اور اسی نام سے شہرت پائی۔

انہوں نے پڑھائی کے بعد خاندان کی ذمہ داریاں نبھانے کے لیے انہوں نے کم عمری میں ہی لیکھ پال کی ملازمت اختیار کی لیکن بعد میں اسے چھوڑ دیا۔ اس کے بعد انہوں نے ریاضی اور سائنس کی کوچنگ کو ذریعہ روزگار بنایا جو سخن وری کے ساتھ ساتھ جاری رہا۔ ان کی تین شعری مجموعے "پانچوی سمت"، "دستکیں نگاہوں کی" اور "ہجر کی دوسری دوا" کافی مشہور ہوئے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details