جموں و کشمیر کے لوگ بی جے پی کی حکومت چاہتے ہیں، پی ایم مودی - JK Assembly Elections 2024
جموں وکشمیر اسمبلی انتخابات 2024 کے تیسرے مرحلے میں وزیر اعظم نریندر مودی کئی ریلیوں سے خطاب کرنے والے ہیں۔ آج انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے لوگ دوبارہ وہی نظام نہیں چاہتے جس میں بدعنوانی ہو۔ جموں و کشمیر کے عوام بی جے پی کی حکومت چاہتے ہیں۔
جموں و کشمیر کے لوگ بی جے پی کی حکومت چاہتے ہیں: پی ایم مودی (PTI)
جموں:وزیر اعظم نریندر مودی نے یکم اکتوبر کو ہونے والے اسمبلی انتخابات 2024 کے تیسرے مرحلے سے قبل ہفتہ کو جموں و کشمیر میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کیا. مودی نے کہا کہ پولنگ کے پہلے دو مرحلوں کے بعد یہ یقینی ہے کہ بی جے پی جموں و کشمیر میں پہلی بار مکمل اکثریت کے ساتھ اپنی حکومت بنائے گی۔
جموں و کشمیر کے لوگ بی جے پی کی حکومت چاہتے ہیں: پی ایم مودی (ETB Bharat Urdu)
وزیر اعظم نریندر مودی کا کہنا ہے کہ "کانگریس ان لوگوں کی کبھی عزت نہیں کر سکتی جو ملک کے لیے مرتے ہیں۔ یہ وہی کانگریس ہے جس نے ہمارے فوجی خاندانوں کو 4 دہائیوں تک 'ون رینک، ون پنشن' کے لیے ترسایا۔ کانگریس نے ہمارے فوجیوں سے جھوٹ بولا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ بی جے پی کی حکومت چاہتے ہیں۔ پچھلے دو مرحلوں میں بھاری ووٹنگ ہوئی ہے. جس سے لوگوں کا موڈ صاف ہو گیا ہے۔ بی جے پی کی پہلی مکمل اکثریت والی حکومت کا قیام یقینی ہے. پی ایم مودی نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں پہلی بار جموں خطہ کے لوگوں کی خواہشات کے مطابق حکومت بننے جا رہی ہے، یہ مندروں کی جگہ ہے، اس موقع کو مت چھوڑیں، بی جے پی حکومت آپ کے تمام مسائل حل کرے گی۔
پی ایم مودی نے جموں و کشمیر کے تین خاندانوں کو نشانہ بنایا اور کہا کہ خطے کے لوگ ان سے تنگ ہیں اور امن چاہتے ہیں۔ جموں و کشمیر کے لوگ 3 خاندانوں، کانگریس، این سی اور پی ڈی پی سے تھک چکے ہیں۔ وہ دوبارہ وہی نظام نہیں چاہتے جس میں بدعنوانی اور نوکریوں میں امتیاز ہو۔ جموں و کشمیر کے لوگ عسکریت پسندی نہیں چاہتے۔ علیحدگی پسندی اور خونریزی نہیں چاہتے۔ اب یہاں کے لوگ امن چاہتے ہیں، یہاں کے لوگ اپنے بچوں کا بہتر مستقبل چاہتے ہیں اور اسی لیے جموں و کشمیر کے لوگ بی جے پی کی حکومت چاہتے ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے آخری مرحلے کی مہم کے لیے ہفتہ 28 ستمبر کو جموں کشمیر کی سرمائی دارالحکومت جموں پہنچے۔ جہاں انہوں نے ایم اے اسٹیڈیم میں وجے سنکلپ مہاریلی سے خطاب کیا انہوں نے کہا کہ یہ یقینی ہے کہ بی جے پی جموں و کشمیر میں مکمل اکثریت کے ساتھ پہلی حکومت بنائے گی۔ مودی نے کہا کہ گزشتہ دہائیوں میں، یہاں صرف کانگریس، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے لیڈر اور خاندان ہی پھلے پھولے ہیں۔ یاد ہے وہ وقت جب سرحد پار سے روزانہ گولے برستے تھے۔ وہاں سے گولیاں چلائی گئیں اور کانگریس والوں نے سفید جھنڈے دکھائے۔ جب بی جے پی حکومت نے گولیوں کا جواب گولیوں سے دیا تو وہاں کے لوگ ہوش میں آگئے۔ جموں و کشمیر میں پی ایم مودی کی یہ تیسری اور آخری انتخابی ریلی تھی۔ تیسرے اور آخری مرحلے میں یکم اکتوبر کو بانڈی پورہ، کپواڑہ، بارہمولہ، ادھم پور، جموں، سانبہ اور کٹھوعہ اضلاع کی 40 سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ 90 سیٹوں پر ووٹنگ کے نتائج کا اعلان 8 اکتوبر کو کیا جائے گا۔ مودی نے کہا- کانگریس، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی آئین کے سب سے بڑے دشمن ہیں۔
پی ایم مودی نے کہا، 'کانگریس، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی آئین کے سب سے بڑے دشمن ہیں۔ انہوں نے بابا صاحب امبیڈکر کے آئین کی روح کا گلا گھونٹ دیا ہے۔ کئی نسلوں سے رہنے والے کئی خاندانوں کو ووٹ کا حق بھی حاصل نہیں تھا۔ بی جے پی نے لوگوں کو ووٹ کا حق دیا۔
جموں و کشمیر کے لوگ کانگریس، پی ڈی پی اور این سی کے تین خاندانوں سے پریشان ہیں۔ عوام دوبارہ وہی نظام نہیں چاہتے جس میں کرپشن ہو۔ یہاں کے لوگ عسکریت پسندی، علیحدگی پسندی، خونریزی نہیں چاہتے۔ یہاں کے لوگ امن اور سکون چاہتے ہیں۔ یہاں کے لوگ اپنے بچوں کا بہتر مستقبل چاہتے ہیں۔ اسی لیے جموں و کشمیر کے لوگ بی جے پی کی حکومت چاہتے ہیں۔
بی جے پی نے جموں و کشمیر کی 90 میں سے 62 سیٹوں پر امیدواروں کا اعلان کر دیا ہے۔ بی جے پی نے جموں ڈویژن کی تمام 43 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ پارٹی کشمیر میں 47 میں سے 19 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ جموں و کشمیر میں 10 سال بعد اسمبلی انتخابات ہو رہے ہیں۔