سرینگر:جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری میں آج 16 اکتوبر کو پہلی بار منتخب حکومت کی حلف برداری ہوگی جس میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ بطور وزیر اعلیٰ حلف لیں گے۔ یہ تقریب ڈل جھیل کے کنارے واقع شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر (ایس کے آئی سی سی) میں منعقد ہوگی۔
جموں و کشمیر ری آرگنائزیشن (تنظیم نو) ایکٹ کے تحت عمر کی کابینہ مختصر ہوگی، جس میں کل 8 وزراء شامل ہوں گے، جن میں سے ایک خود عمر عبداللہ ہوں گے۔ اس تعداد کے سبب عمر عبداللہ کو کابینہ کے اراکین منتخب کرنے میں محدود اور سخت فیصلہ کرنا پڑے گا۔ نیشنل کانفرنس کے ایک سینئر رہنما نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’آج شام تک کابینہ کے اراکین کی حتمی فہرست طے کی جائے گی اور نامزد وزیر اعلیٰ (عمر عبداللہ) نے کہا ہے کہ کشمیر، جموں، پیر پنجال اور چناب ویلی کے تمام خطوں کو نمائندگی دی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق، سینئر این سی رہنما رحیم راتھر کو عبوری اسپیکر مقرر کیا جا سکتا ہے اور بعد میں انہیں اسپیکر منتخب کیے جانے کا امکان ہے۔
نیشنل کانفرنس کے ذرائع کے مطابق، پارٹی کے طاقتور حلقوں میں جن اراکین کے نام زیر غور ہیں ان میں کپوارہ ضلع کے ترہگام کے ایم ایل اے اور سابق وزیر قانون میر سیف اللہ، کولگام سے خاتون رہنما سکینہ اِیتو، اور نوشہرہ کے ’’جائنٹ کلر‘‘ سرندر چودھری شامل ہیں، جنہوں نے بی جے پی جموں و کشمیر کے صدر رویندر رینہ کو شکست دی تھی۔ چھمب کے آزاد ایم ایل اے ستیہ شرما، جنہوں نے نیشنل کانفرنس کی حمایت کی ہے؛ پیر پنجال کے سینئر گوجر رہنما جاوید رانا، جو پونچھ ضلع کی مینڈھر سیٹ سے منتخب ہوئے ہیں؛ ڈوڈہ کے اندرول سے آزاد ایم ایل اے پیارے لال شرما، اور این سی کا کوئی نوجوان چہرہ بھی کابینہ میں شامل کیا جا سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق، جاوید رانا، سرندر چودھری، ستیہ شرما اور پیارے لال شرما کو پیر پنجال، جموں اور چناب ویلی کی نمائندگی دینے کے لیے کابینہ میں شامل کیے جانے کا امکان ہے۔ کانگریس، جو نیشنل کانفرنس کی اہم اتحادی ہے، اب زیادہ نشستیں حاصل کرنے کے لیے مذاکرات کے کم مواقع رکھتی ہے کیونکہ اس کے پاس صرف چھ اراکین ہیں اور پانچ آزاد امیدواروں نے عمر کی حمایت کی ہے۔ کانگریس کے ایک سینئر رہنما نے اپنا نام مخفی رکھنے کی شرط پر ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ کانگریس کے اراکین کے ناموں کو آج شام تک پارٹی کی اعلیٰ قیادت طے کرے گی۔ ’’ہمیں زیادہ سے زیادہ دو کابینہ نشستیں حاصل ہو سکتی ہیں۔‘‘
کانگریس ذرائع نے بتایا کہ اننت ناگ کے ایم ایل اے اور سابق وزیر پیرزادہ محمد سعید کو کابینہ میں شامل کیے جانے کے امکانات روشن ہیں، کیونکہ جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر طارق قرہ اور آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سیکرٹری غلام احمد میر دونوں ہی اپنی پارٹی کی تنظیمی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ نیشنل کانفرنس کے ذرائع کے مطابق، عمر عبداللہ نے اراکین اسمبلی میں اختلافات سے بچنے کے لیے پانچ سالہ مدت کے دوران پارٹی اراکین کو باری باری وزیر بنانے کی تجویز بھی دی ہے۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں چھ سالہ صدر راج کا اختتام 13 اکتوبر 2024 کو ہوا، جس کے بعد ریاست میں پہلی منتخب حکومت کی تشکیل کے لیے راہ ہموار ہوئی ہے۔ یاد رہے کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی جانب سے عمر عبداللہ کو حکومت تشکیل دینے کی دعوت دی گئی ہے، جس کے مطابق حلف برداری کی تقریب 16 اکتوبر 2024 کو صبح 11:30 بجے منعقد ہوگی۔ عمر عبداللہ کو 55 اراکین کی حمایت حاصل ہے جس میں نیشنل کانفرنس کے 42، کانگریس کے 6، پانچ آزاد امیدوار، اور ایک ایک رکن سی پی آئی (ایم) اور عام آدمی پارٹی سے شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:عمر عبداللہ کی حلف برداری تقریب میں یہ لیڈران شرکت کریں گے