سرینگر (جموں و کشمیر) پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے جمعہ کی رات دعویٰ کیا کہ ان کی پارٹی کے پولنگ ایجنٹس اور کارکنوں کو لوک سبھا انتخابات سے قبل پولیس اسٹیشنوں میں طلب کیا جا رہا ہے۔ محبوبہ اننت ناگ-راجوری لوک سبھا سیٹ کے لئے انتخاب لڑ رہی ہیں، جس پر آج ووٹنگ ہو رہی ہے۔ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ نے ایکس پر پوسٹ کیا ہے کہ "پی ڈی پی پولنگ ایجنٹوں اور کارکنوں سے کہا جا رہا ہے کہ وہ مقامی پولیس اسٹیشنوں میں رپورٹ کریں۔ جنوبی کشمیر کے لوگوں کو جمہوریت پر یقین ظاہر کرنے کی سزا کیوں دی جا رہی ہے؟
ETV Bharat / jammu-and-kashmir
ووٹنگ سے قبل پی ڈی پی پولنگ ایجنٹوں کو ڈرایا جارہا ہے: محبوبہ مفتی کا الزام - Lok Sabha election 2024
لوک سبھا انتخابات کے چھٹے مرحلے میں جموں و کشمیر کی اننت ناگ راجوری نشست سمیت سات ریاستوں کی کل 58 سیٹوں کے لیے آج ووٹنگ جاری ہے۔ اس مرحلے میں کنہیا کمار اور مینکا گاندھی سمیت کل 889 امیدوار میدان میں ہیں۔
Published : May 25, 2024, 7:58 AM IST
پی ڈی پی نے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے الیکشن کمیشن سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر کو لکھے گئے خط میں پارٹی نے "انتخابات کی سالمیت کو خطرے میں ڈالنے والے ایک سنگین معاملے" پر تشویش کا اظہار کیا۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ "یہ ہمارے نوٹس میں آیا ہے کہ اننت ناگ، شوپیاں اور کولگام میں پولیس نے جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے ہمارے پولنگ ایجنٹوں کے خلاف دہشت گردی کی مہم شروع کی ہے۔ اس (جمعہ) کی شام سے متعدد پولنگ ایجنٹس کو انہیں یا تو ان کی رہائش گاہوں سے زبردستی لے جایا گیا ہے یا پولیس اسٹیشنوں میں طلب کیا گیا ہے، جہاں انہیں غیر قانونی قید میں رکھا گیا ہے۔"
پارٹی نے الزام عائد کیا کہ کارکنان، خاص طور پر ضلع اننت ناگ میں انہیں ووٹنگ سے روکنے کے لیے "دھمکیاں اور ہراساں" کیا جا رہا ہے۔"پی ڈی پی پولنگ ایجنٹوں کو منظم طریقے سے نشانہ بنانا ریاستی انتظامیہ کی جانب سے جان بوجھ کر ایک کوشش ہے تاکہ جمہوری عمل کو نقصان پہنچایا جا سکے اور ہماری شکست کو یقینی بنایا جا سکے"۔ پی ڈی پی نے کمیشن پر زور دیا کہ وہ ریاستی پولیس کو تمام حراست میں لیے گئے پولنگ ایجنٹوں کو رہا کرنے کی ہدایت دے اور ریاستی انتظامیہ کی جانب سے مزید کوئی "رکاوٹ" نہ ہونے کو یقینی بنائے جو انتخابات کو متاثر کر سکے۔