سری نگر: جموں و کشمیر پولیس نے ہائی کورٹ کے ایک سینئر وکیل کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا ہے۔ گزشتہ دو ہفتوں میں یہ تیسری گرفتاری ہے جب ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اپنے اندرونی انتخابات کی تیاری کر رہی تھی۔ ایڈووکیٹ میاں مظفر جو کہ بار کے سابق صدر میاں قیوم کے بھتیجے ہیں، کو پولیس نے اتوار کی آدھی رات کو سری نگر میں ان کے گھر سے گرفتار کیا اور بعد ازاں ان کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔
خاندان کے افراد کے حوالے سے رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ انہیں جموں خطے کی کٹھوعہ جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ میاں مظفر ہائی کورٹ کے سینئر وکیل ہیں اور جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے رکن تھے۔ بار کے سابق صدر میاں قیوم کو دو ہفتے قبل ایڈوکیٹ بابری قادری قتل کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔
ان کے بیٹے عمیر رونگا نے بتایا کہ پولیس نے سینئر ایڈوکیٹ نذیر احمد رونگا کو بھی پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا اور کٹھوعہ میں جیل بھیج دیا۔ رونگا بار ایسوسی ایشن کے قائم مقام چیئرمین تھے اور انہیں بار کی جانب سے داخلی انتخابات کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کے چند گھنٹے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ گرفتاریوں کے بعد اب نوٹیفکیشن معطل کر دیا گیا ہے۔ پولیس نے قادری قتل کیس میں صدر میاں قیوم کو گرفتار کیا ہے تاہم مظفر اور رونگا کی گرفتاری کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔