اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

کشمیر کا وکیل گرفتار، دو ہفتوں میں تیسری گرفتاری - Kashmir lawyer - KASHMIR LAWYER

جموں و کشمیر میں گذشتہ دو ہفتوں کے دوران ہائی کورٹ کے تین وکلاء کو گرفتار کیا گیا۔ بار اسوسی ایشن کے داخلی انتخابات منعقد ہونے والے تھے جنہیں گرفتاریوں کی بعد معطل کردیا گیا ہے۔

Kashmir lawyer arrested; third in two weeks
Kashmir lawyer arrested; third in two weeks (Etv bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 14, 2024, 10:21 PM IST

سری نگر: جموں و کشمیر پولیس نے ہائی کورٹ کے ایک سینئر وکیل کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا ہے۔ گزشتہ دو ہفتوں میں یہ تیسری گرفتاری ہے جب ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اپنے اندرونی انتخابات کی تیاری کر رہی تھی۔ ایڈووکیٹ میاں مظفر جو کہ بار کے سابق صدر میاں قیوم کے بھتیجے ہیں، کو پولیس نے اتوار کی آدھی رات کو سری نگر میں ان کے گھر سے گرفتار کیا اور بعد ازاں ان کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔

خاندان کے افراد کے حوالے سے رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ انہیں جموں خطے کی کٹھوعہ جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ میاں مظفر ہائی کورٹ کے سینئر وکیل ہیں اور جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے رکن تھے۔ بار کے سابق صدر میاں قیوم کو دو ہفتے قبل ایڈوکیٹ بابری قادری قتل کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔

ان کے بیٹے عمیر رونگا نے بتایا کہ پولیس نے سینئر ایڈوکیٹ نذیر احمد رونگا کو بھی پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا اور کٹھوعہ میں جیل بھیج دیا۔ رونگا بار ایسوسی ایشن کے قائم مقام چیئرمین تھے اور انہیں بار کی جانب سے داخلی انتخابات کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کے چند گھنٹے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ گرفتاریوں کے بعد اب نوٹیفکیشن معطل کر دیا گیا ہے۔ پولیس نے قادری قتل کیس میں صدر میاں قیوم کو گرفتار کیا ہے تاہم مظفر اور رونگا کی گرفتاری کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

بار ایسوسی ایشن کے ارکان کی تازہ گرفتاری اس تناظر میں ہوئی ہے کہ وکلاء تنظیم اپنے اندرونی انتخابات پر غور کر رہی ہے۔ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد بار اسوسی ایشن کو ایل جی انتظامیہ نے اپنے انتخابات کرانے کی اجازت نہیں دی ہے۔

جموں و کشمیر انتظامیہ نے بار کو "کشمیر تنازع" کے معاملے پر اپنا موقف واضح کرنے کو کہا تھا جس کا بار نے اپنے آئین میں ذکر کیا تھا۔ گزشتہ ہفتے بار نے ضلع مجسٹریٹ سری نگر کو واضح کیا کہ اس نے اپنے آئین سے "کشمیر تنازع" کی اصطلاح کو ہٹا دیا ہے اور وہ وکلاء کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرے گی۔

جب بار اسوسی ایشن اپنے انتخابات کرانے کی منصوبہ بندی کر رہی تھی تب جموں و کشمیر انتظامیہ نے کشمیر ایڈووکیٹ ایسوسی ایشن کو رجسٹریشن کی منظوری دے دی جس نے بار کے انتخابات پر اعتراض کیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details