ETV Bharat / jammu-and-kashmir
انجینئر رشید کی حلف لینے کےلئے عبوری ضمانت پر سماعت 22 جون کو ہوگی - Jailed MP Elect Engineer Rashid
Engineer Rashid's Interim Bail Hearing For Oath On June 22 جیل میں بند نومنتخب رکن پارلیمنٹ انجینئر رشید کی حلف لینے کےلئے عبوری ضمانت سے متعلق عرضی پر اب اگلی سماعت 22 جون کو طئے پائی۔
Published : Jun 18, 2024, 10:02 PM IST
سرینگر: دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کوٹ نے آج محبوس رکن پارلیمنٹ انجینئر رشید کو حلف اٹھانے کے لئے کیسٹوڈیل پیرول یا عبوری ضمانت کے لئے اسکیم سماعت 22 جون طے کی ہے۔ عبوری ضمانت یا کیسٹوڈیل پیرول کے تحت انکو تہاڑ جیل سے پارلیمان حلف اٹھانے کے لئے لایا جاسکتا ہے۔ انجینئر رشید کی سیاسی جماعت عوامی اتحاد پارٹی کے ترجمان فردوس بابا نے ای ٹی ٹی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ انجینئر رشید کے وکیل نے ریگولر ضمانت کے لئے عدالت درخواست جمع نہیں کی ہے بلکہ حلف اٹھانے کے لئے کیسٹوڈیل پیرول کی عرضی دائر کی تھی۔
انجینئر رشید کے وکیل وکست ابرال نے پٹیالہ ہاؤس کوٹ میں میڈیا کو بتایا کہ عدالت نے عرضی کی اگلی سماعت جون طے کی ہے اور این آئی اے کو ہدایت دی ہے کہ وہ عدالت کو آگاہ کرے کہ انجینئر رشید 24، 25 اور 26 جون میں سے کس روز حلقے لینے والے ہیں۔ انجینئر رشید کے وکیل نے گذشتہ ہفتے انٹرم ضمانت یا کیسٹوڈیل پیرول کے لئے عرصی دائر کی تھی۔ عدالت نے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کو آج ضمانت پر جواب طلبی کا حکم دیا تھا۔ آج عدالت میں آین آئی اے نے اپنے دلائل پیش کیے۔
فردوس بابا نے انجینئر رشید کے وکیل وکست ابرال کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ کیسٹوڈیل پیرول کے مطابق انکو تہاڑ جیل سے پارلیمان لایا جاسکتا ہے جہاں وہ حلف اٹھائیں گے اور پیرول کے شرائط کے مطابق انکو واپس تہاڑ جیل لیا جائے گا۔ غور طلب ہے کہ انجینئر رشید نے جیل سے حالیہ پارلیمانی انتخابات میں جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ کو بارہمولہ نشست سے دو لاکھ سے زائد ووٹوں سے شکست دی ہے۔ انجینئر رشید کے دو نوجوان فرزندوں نے انکے محبوس والد کے لئے الیکشن مہم چلائی تھی جس میں انکو رضاکاروں اور عام لوگوں نے کافی حمایت کی تھی۔
انجینئر رشید پانچ اگست 2019 کے بعد قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی حراست میں ہیں۔ ان پر این آئی اے نے منی لانڈرنگ اور عسکریت پسند فنڈنگ کے الزام عائد کرکے تہاڑ جیل میں قید کیا ہے۔ تاہم پانچ برسوں میں این ائی اے نے انجینئر رشید پر عدالت میں چارج شیٹ داخل نہیں کیا ہے۔