پلوامہ (جموں کشمیر) : جنوبی کشمیر کے ترال علاقے کی معروف دینی، علمی و ادبی شخصیت مولوی محمد اشرف شاہ المعروف نازش ترالی ساکنہ کوثر بل، ترال بدھ کی صبح طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔ مرحوم کی نماز جنازہ 10:00بجے خانقاہ فیض پناہ، ترال میں ادا کی گئی، جس کی پیشوائی مولوی شبیر احمد شاہ نے کی جبکہ جنازے میں ممبر اسمبلی ترال رفیق احمد نایک سمیت لوگوں کی خاصی تعداد نے شمولیت کی۔
اس موقع پر مولوی محمد اشرف نازش کی دینی اور ادبی خدمات کو سراہا گیا اور کہا گیا کہ ’’مرحوم کی موت سے ترال ایک باعمل عالم دین سے محروم ہو گیا۔ مولوی محمد اشرف نازش ایک عالم دین ہونے کے ساتھ ساتھ مرحوم کی بڑی خصوصیات میں ان کی شاعری اور فنِ خطاطی بھی ہے۔ وہ انتہائی اعلیٰ درجے کے خطاط تھے اور اردو اور عربی رسم الخط میں جب بھی لکھتے، تو دیکھنے والا حیران ہوتا تھا۔‘‘
مقامی علماء نے مرحوم کی شاعری کو معیاری قرار دیتے ہوئے کہا: ’’ان کی لکھی ہوئی نعتیں گہری اور پروقار معنی میں لکھی گئی ہیں۔‘‘ میر واعظ ترال شبیر احمد شاہ نے بتایا کہ ’’مولوی اشرف علی نازش ایک باعمل عالم تھے جس کی کمی پر کرنا بہت ہی مشکل ہے۔‘‘ مولوی محمد یاسین نے بتایا کہ ’’عالم کی موت پورے عالم کی موت ہوتی ہے۔‘‘ اس موقع پر مرحوم کی ادبی خدمات کو یاد کرتے ہوئے جواں سال شاعر میر روشن خیال نے بتایا کہ ’’مولوی اشرف نازش ایک عالم دین ہونے کے ساتھ ساتھ بہترین شاعر تھے اور ان کے کلام میں بلا کی تاثیر ہے۔‘‘
انہوں نے امید ظاہر کی کہ ’’اس نامور شاعر کے کلام کو شایع کرکے عوام تک پہنچایا جائے جو کہ وقت کی ضرورت ہے۔‘‘ اس دوران متعدد سیاسی، سماجی اور مذہبی تنظیموں نے مولوی اشرف نازش کی وفات پر اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے، ان میں دارلعلوم شاہ ہمدان ترال، ممبر اسمبلی ترال رفیق احمد نایک، سابق ممبر اسمبلی ترال ڈاکٹر غلام نبی بٹ،ا سٹیزن کونسل ترال کے سربراہ فاروق ترالی، ڈی ڈی سی ممبر ڈاکٹر ہربخش سنگھ اور دیگر لوگ شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: معروف عالم دین مفتی شکیل احمد سیتا پوری کا انتقال