اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

شہناز گنائی کی شمولیت کے بعد کیا دیگر پہاڑی لیڈر بھی بی جے پی میں شامل ہونے جارہے ہیں؟

Shehnaz Ganie joins Bjp شہناز گنائی نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پارلیمان انتخابات لڑنے کے لئے بی جے پی میں شمولیت نہیں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے ان کے ساتھ جو وعدے کیے تھے وہ پر کیے۔

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 12, 2024, 6:38 PM IST

Updated : Feb 12, 2024, 10:36 PM IST

شہناز گنائی
شہناز گنائی

شہناز گنائی کی شمولیت کے بعد کیا دیگر پہاڑی لیڈر بھی بی جے پی میں شامل ہونے جارہے ہیں؟

سرینگر:نیشنل کانفرنس کے ضلع پونچھ سے خواتین پہاڑی لیڈر و سابق ایم ایل سی ڈاکٹر شہناز گنائی آج بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہوئی۔ شہناز گنائی نے یہ سیاسی قدم بی جے پی کی جانب سے جموں کشمیر کی پہاڑی آبادی کو قبائلی درجہ دینے کے بعد لیا۔

ڈاکٹر شہناز گنائی ضلع پونچھ کے منڈی علاقے کی رہنے والے ہیں۔ وہ پیشے سے ڈاکٹر ہے، لیکن سیاست میں قدم رکھنے کے بعد انہوں نے اپنے پیشے کو الوداع کیا۔ انہوں نے سنہ 2007 میں نیشنل کانفرنس میں شمولیت اختیار کی تھی۔ نیشنل کانفرنس نے ان کو سنہ 2012 میں پنچایت کوٹا پر ایم ایل سی بنایا تھا، تاہم وہ نیشنل کانفرنس سے گزشتہ تین برسوں سے دوری اختیار کی ہوئی تھی اور سنہ 2020 میں ڈی ڈی انتخابات میں ان کو نیشنل کانفرنس کی امیدوار عطیقہ بانو نے ہرایا تھا۔

شہناز کا تعلق سیاسی گھرانے سے ہے، کیونکہ ان کے والد غلام محمد گنائی پونچھ سے دو بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔ وہ نیشنل کانفرنس کے دیرینہ لیڈر تھے اور وہ جموں کشمیر میں وزیر بھی رہے تھے۔

بی جے پی میں شمولیت کے بعد شہناز گنائی نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ دہلی سے فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پارلیمان انتخابات لڑنے کے لئے بی جے پی میں شمولیت نہیں کی ہے، تاہم بی جے پی نے عام لوگوں بالخصوص کمزرو آبادیوں کو مضبوط کیا، اور انہیں ریزرویشن دی۔

انہوں نے کہا کہ وہ بی جے پی کے لئے ایک عام رکن کی طرح کام کرے گی، اور جو پارٹی ذمہ داری انہیں ملی گی وہ ان پر اُترنے کی کوشش کرے گی۔

کیا پہاڑی آبادی کو ریزرویشن دینے کے بعد جموں کشمیر کی یہ آبادی بی جے پی کو آنے والے پارلیمانی انتخابات میں ووٹ دے گی کے سوال کے جواب میں شہناز گنائی نے بتایا کہ بی جے پی نے اس قبیلے کے دہایوں کا مطالبہ پُر کیا، تو یہ قبیلہ اس پارٹی کی حمایت کیوں نہیں کرے گا۔

شہناز گنائی کی بی جے پی میں شمولیت پر نیشنل کانفرنس کے ترجمان عمران نبی ڈار نے کہا کہ شہناز گنائی نے سنہ 2020 میں ڈی ڈی سی انتخابات میں نیشنل کانفرنس کے امیدوار کے خلاف الیکشن لڑا تھااور وہ بطور آزاد امیدوار اس وقت الکشن میں کھڑی تھی۔
دراصل جموں کشمیر میں پہاڑی آبادی گزشتہ تین دہائیوں سے شیڈول ٹرائب ریزرویشن کا مطالبہ کرتے تھے۔ تاہم گجر آبادی کی سخت مخالفت کے باوجود بی جے پی نے ان کو ریزرویشن دے دی۔ اس فیصلے سے گجر آبادی کافی ناراض ہوئے ہے۔ اگرچہ مرکزی سرکار نے گجر آبادی کو یقین دہانی کی ہے کہ ان کی ریزرویشن کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کی جائے گی۔

پہاڑی ریزرویشن کے معاملے پر جموں کشمیر کے پہاڑی آبادی کے سیاسی و سماجی لیڈران نے قبل ہی بی جے پی کا ہاتھ تھام لیا تھا۔ گزشتہ برس نیشنل کانفرنس کے ضلع پونچھ سے معروف لیڈر سعید مشتاق بخاری نے بی جے پی میں شمولیت کی تھی۔ مشتاق بخاری کے علاوہ درجنوں پہاڑی لیڈران بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ صوبہ جموں بالخصوص پونچھ اور راجوری سے مزید سیاسی و سماجی لیڈران بی جے پی میں شامل ہونے جارہے ہیں۔ ان میں کانگرس لیڈر شبیر خان، جہانگیر میر، پی ڈی پی کے ایڈوکیٹ مرتضیٰ خان شامل ہے۔ ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے ان لیڈران کا موقف جاننے کے لئے ان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم ان سے رابطہ نہ ہوسکا۔

وادی کشمیر کے پہاڑی لیڈران جو مختلف پارٹیوں بالخصوص این سی، پی ڈی پی اور اپنی پارٹی کے ساتھ منسلک ہے کے متعلق بھی یہ چہ مگوئیاں کی جارہی ہے کہ وہ بی جے پی میں شامل ہورہے ہیں۔ ان میں پی ڈی پی کے سابق وزیر حق خان، اپنی پارٹی کے راجہ منظور، جاوید مرچال شامل ہے۔ ان کا تعلق کپواڑہ کے لولاب اور کرناہ اسمبلی حلقوں سے ہے۔

تاہم راجہ منظور نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انہوں نے بی جے پی کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں کیا ہے اور وہ اپنی پارٹی کو نہیں چھوڑ رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ پہاڑی ریزرویشن کا ہم خیر مقدم کر رہے ہیں، لیکن بی جے پی میں شامل نہیں ہوں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ نہ ہی جاوید مرچل بی جے پی میں شامل ہوں گے۔

ایک پہاڑی لیڈر نے بتایا کہ جس دوران مرکزی سرکار بالخصوص وزیر داخلہ کے ساتھ ریزرویشن کے معاملے پر بات ہورہی تھی تو اس وقت بیشتر لیڈران نے بی جے پی میں شامل ہونے کا وعدہ کیا تھا۔

سیاسی مبصرین کا کہنا ہے پہاڑی آبادی کو ریزرویشن دینے سے اننت ناگ-راجوری پارلیمانی نشست پر بی جے پی کی کامیابی ممکن ہو سکتی ہے۔

سینیئر صحافی و تجزیہ نگار ظفر چودھری نے بتایا کہ اننت ناگ راجوری پارلیمانی نشست انتخابی سیاسی لحاظ سے اب کافی اہم بن گئی ہے اور جموں کشمیر کے انتخابی سیاسی مستقبل کا تئین اسی حلقے سے ہوسکتا ہے۔

مزید پڑھیں:پہاڑی ریزرویشن بل لوک سبھا سے منظور، گجر آبادی ناراض


انہوں نے کہا کہ بی جے پی اننت ناگ راجوری-پونچھ نشست پر گجر لیڈر کو پارلیمانی انتخابات میں مینڈیٹ دینے پر غور کر رہی ہے، کیونکہ بی جے میں اس وقت یہ سوچ ہے کہ پہاڑی آبادی بی جے پی کی حمایت کرے گی اور گجر لیڈر کو میدان میں اُتارنے سے پارٹی کو گجر ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ملے گی اور وہ یہ نشست جیت سکتے ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس قدم سے گجر اور پہاڑی آبادی کے مابین ریزرویشن پر پیدا ہونے والا خلیج بھی ختم ہوسکتا ہے۔

Last Updated : Feb 12, 2024, 10:36 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details