اننت ناگ:ٹراوٹ فش بریڈنگ کی افزائش کا سیزن ختم ہو گیا ہے، رواں سیزن کے دوران 18 لاکھ انڈے حاصل کیے گئے۔ جو گزشتہ برسوں کے مقابلہ میں تقریبا 20 فیصد زیادہ ہے۔ ٹراوٹ کلچر کو عام کرنے کے لیے محکمہ فشریز کی جانب سے سنجیدہ اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، تاکہ وادی میں موجود آبی وسائل کا بھرپور فائدہ اٹھایا جائے اور لوگ خاص کر بے روزگار نوجوانوں کے لیے روزگار کے وسائل کو وسعت دی جائے۔
اس ضمن میں ایک اہم پیش رفت کے تحت ضلع اننت ناگ میں رواں سیزن یعنی مالی سال 2023 -2024 میں ٹراوٹ مچھلیوں کے انڈوں میں 20 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ ٹراوٹ مچھلیوں کی بریڈنگ کا سیزن ماہ نومبر سے شروع ہوتا ہے جو مارچ کے آخر تک جاری رہتا۔ اس سیزن کے دوران ٹراوٹ مچھلیوں سے انڈے حاصل کیے جاتے ہیں، جن کا لائف سائیکل 40 روز تک محیط ہے۔
ان انڈوں کو نجی اور سرکاری فش فارمز کو سپلائی کیا جاتا ہے۔ وہیں آئیڈ اُوا اور دس گرام والے مچھلیوں کے چھوٹے بچوں کا پالن ہوتا ہے جن کا سیزن اپریل ماہ کے آخر تک جاری رہتا ہے۔ محکمہ فشریز کی جانب سے جموں کشمیر و ملک کے مختلف حصوں کے علاوہ بیرونی ممالک کو تازہ انڈے اور آئیڈ اُوا سپلائی کیے جاتے ہیں۔
ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ میں موجود ایشیا کے سب سے بڑے ٹراوٹ مچھلی فارم کا ٹراوٹ مچھلیوں کو فروغ دینے میں ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ اس فارم میں سب سے زیادہ ٹراوٹ مچھلیوں کی افزائش ہوتی ہے، رواں سیزن میں یہاں 15 لاکھ انڈے تیار کیے گئے۔ وہیں نجی و دیگر سرکاری ہیچریز سے بھی 3 لاکھ انڈے حاصل کیے گئے۔ کوکرناگ فش فارم کے چیف پروجیکٹ افسر غلام محی الدین مخدومی نے کہا کہ ہالسٹک ایگریکلچر ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت کوکرناگ ہیچری کو مزید وسعت دی جارہی ہے۔