اردو

urdu

ETV Bharat / international

کون ہو گا حماس کا نیا سربراہ؟ محمد سنوار اور خلیل الحیا دوڑ میں آگے

حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کی موت کے بعد مزاحمتی تنظیم کے نئے سربراہ کے حوالے سے قیاس آرائیاں جاری ہیں۔

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 4 hours ago

کون ہو گا حماس کا نیا سربراہ؟
کون ہو گا حماس کا نیا سربراہ؟ (AP)

تل ابیب: حماس کے ذریعہ اپنے سربراہ یحییٰ سنوار کے اسرائیلی حملے میں جاں بحق ہونے کی تصدیق کرنے کے بعد اب تمام نظریں فلسطینی مزاحمتی تنظیم کے اگلے سربراہ پر مرکوز ہیں۔ یحییٰ سنوار کے نائب خلیل الحیا، محمد سنوار اور خالد مشعل کے نام اس فہرست میں شامل ہیں۔ ان تینوں کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ ان میں سے کوئی ایک یحییٰ سنوار کا جانشین ہو سکتا ہے۔ ایسی بھی خبریں آ رہی ہیں کہ حماس اپنے نیا سربراہ کا انتخاب کرنے کے بعد، اس کے نام کو دنیا کے سامنے ظاہر نہیں کرے گی۔

اسرائیل یحییٰ سنوار کو 7 اکتوبر 2023 کو ہونے والے حملے کا ماسٹر مائنڈ سمجھتا ہے۔ اسرائیلی دفاعی فورسز نے غزہ میں یحییٰ سنوار کو ہلاک کیا ہے۔ یحییٰ سنوار نے حماس کے سابق سربراہ اسماعیل ہانیہ کی جگہ لی تھی۔ ہانیہ رواں برس جولائی میں ایران میں ایک دھماکے میں قتل کر دیئے گئے تھے۔ ایران اور حماس اس کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہراتے ہیں۔

خلیل الحیا مضبوط دعویدار:

یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ خلیل الحیا حماس کے اگلے چیف ہو سکتے ہیں۔ خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق حماس کے معاملات ایک اجتماعی قیادت کے زیر انتظام ہیں۔ اس میں گروپ کی شوریٰ کونسل کے سربراہ اور غزہ، مغربی کنارے اور بیرون ملک علاقوں کے انچارج اہلکار شامل ہیں۔ اب تک یحییٰ سنوار نے غزہ میں اسرائیلی یرغمالیوں سے متعلق تمام معاملات کو کنٹرول کیا تھا۔

یحییٰ سنوار کا ممکنہ جانشین کون؟

حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کی موت کے بعد ان کے جانشین کے ناموں پر بحث تیز ہوتی جا رہی ہے۔ ان میں خلیل الحیا، محمد سنوار اور خالد مشعل کے نام سرفہرست ہیں۔ خلیل الحیا قطر میں رہتے ہیں اور غزہ کے انچارج ہیں۔ اس کے ساتھ ہی محمد سنوار کو چیف بنانے کی بھی خبر ہے۔ اسرائیلی سکیورٹی ایجنسی کے مطابق محمد سنوار ہی حماس کے اگلے چیف بنیں گے۔

اس کے ساتھ دو دیگر علاقائی رہنماؤں میں سے ایک ظہیر جبریل کا نام بھی زیر بحث ہے۔ انہیں مغربی ساحل کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ خالد مشعل خارجہ امور کے انچارج ہیں۔ انہیں حماس کا اگلا سربراہ بھی سمجھا جا سکتا ہے۔

خلیل الحیا کون ہیں؟

رپورٹس کے مطابق خلیل الحیا کو یحییٰ سنوار کا قریبی سمجھا جاتا تھا۔ انہوں نے سنوار کے نائب کا چارج سنبھال لیا ہے۔ تاہم، الحیا کو سنوار کی طرح بنیاد پرست نہیں سمجھا جاتا۔ انہوں نے 2014 میں اور موجودہ تنازع کے دوران حماس کے جنگ بندی مذاکرات کی قیادت کی ہے۔ وہ تنظیم کے اعلیٰ لیڈر ہے۔ خلیل الحیا کو ہانیہ کا قریبی بھی کہا جاتا تھا۔ اطلاعات کے مطابق ان کے ایران کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔

خبر رساں ادارے کو دیے گئے ایک انٹرویو میں الحیا نے بتایا کہ وہ مبینہ طور پر حماس اور اسرائیل کے ساتھ جنگ ​​بندی کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر 1967 کی سرحدوں پر ایک آزاد فلسطینی ریاست بنتی ہے تو حماس اپنے عسکری ونگ کو تحلیل کر کے ایک خالصتاً سیاسی جماعت بن جائے گی۔ اس لیے ان کے انتخاب سے اسرائیل اور حماس کے درمیان طویل انتظار کے بعد جنگ بندی کی امیدیں بڑھیں گی۔

خالد مشعل اور موسیٰ ابو مرزوق بھی بحث میں

خالد مشعل اور موسیٰ ابو مرزوق کو چیف بنانے کی بھی بات ہو رہی ہے۔ خالد مشعل 1996 سے 2017 تک حماس کے سیاسی رہنما رہے۔ خالد مشعل کو لبرل لیڈر کہا جاتا ہے۔ وہ ترکی اور قطر کے قریبی سمجھے جاتے ہیں۔ ایران، شام اور حزب اللہ کے ساتھ ان کے تعلقات اچھے نہیں ہیں۔

زیر بحث دیگر ناموں میں موسیٰ ابو مرزوق بھی شامل ہیں۔ وہ حماس کے بانی رکن اور اس کے سیاسی بیورو کے پہلے سربراہ ہیں۔ ابو مرزوق شروع ہی سے اس تنظیم سے وابستہ ہیں۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ تنظیم ایک لیڈر کا انتخاب کرے گی لیکن سیکورٹی وجوہات کی بنا پر عوامی سطح پر اس کا اعلان نہیں کرے گی۔

محمد سنوار چیف بنیں گے، یروشلم پوسٹ کا دعویٰ:

دی یروشلم پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی سیکیورٹی حکام کا خیال ہے کہ محمد سنوار کو حماس کا نیا سربراہ بنایا جائے گا۔ دریں اثناء یحییٰ سنوار کے نائب خلیل الحیا سیاسی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔ محمد سنوار یحییٰ سنوار کے چھوٹے بھائی ہیں۔

محمد سنوار کون ہے؟

دی یروشلم پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق محمد سنوار 1975 میں خان یونس مہاجر کیمپ میں پیدا ہوئے۔ ان کا خاندان 1948 میں اشکیلون کے قریب ایک گاؤں سے فرار ہو گیا اور جنوبی غزہ کی پٹی میں آباد ہو گیا۔ اسرائیل کے خلاف شدید نفرت سے متاثر ہو کر سنوار برادران اسرائیل کے خلاف تخریبی سرگرمیوں میں ملوث ہو گئے۔ ان دونوں بھائیوں پر 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملہ کرنے کا الزام ہے۔ محمد سنوار غزہ کے ایک ممتاز فوجی افسر ہیں۔

حماس میں اپنے کیریئر کے آغاز سے ہی محمد سنوار نے سینئر کمانڈروں کے ساتھ کام کیا ہے۔ ابتدائی طور پر انھوں نے اپنے خاندانی روابط کی وجہ سے اثر و رسوخ حاصل کیا۔ سینئر لیڈروں کے ساتھ کام کرنے کے ساتھ ساتھ انھوں نے اپنے اصل ہدف کو نشانہ بنایا جب کہ ان کے بڑے بھائی (یحییٰ سنوار) اسرائیل میں قید تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details