تل ابیب: حماس کے ذریعہ اپنے سربراہ یحییٰ سنوار کے اسرائیلی حملے میں جاں بحق ہونے کی تصدیق کرنے کے بعد اب تمام نظریں فلسطینی مزاحمتی تنظیم کے اگلے سربراہ پر مرکوز ہیں۔ یحییٰ سنوار کے نائب خلیل الحیا، محمد سنوار اور خالد مشعل کے نام اس فہرست میں شامل ہیں۔ ان تینوں کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ ان میں سے کوئی ایک یحییٰ سنوار کا جانشین ہو سکتا ہے۔ ایسی بھی خبریں آ رہی ہیں کہ حماس اپنے نیا سربراہ کا انتخاب کرنے کے بعد، اس کے نام کو دنیا کے سامنے ظاہر نہیں کرے گی۔
اسرائیل یحییٰ سنوار کو 7 اکتوبر 2023 کو ہونے والے حملے کا ماسٹر مائنڈ سمجھتا ہے۔ اسرائیلی دفاعی فورسز نے غزہ میں یحییٰ سنوار کو ہلاک کیا ہے۔ یحییٰ سنوار نے حماس کے سابق سربراہ اسماعیل ہانیہ کی جگہ لی تھی۔ ہانیہ رواں برس جولائی میں ایران میں ایک دھماکے میں قتل کر دیئے گئے تھے۔ ایران اور حماس اس کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہراتے ہیں۔
خلیل الحیا مضبوط دعویدار:
یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ خلیل الحیا حماس کے اگلے چیف ہو سکتے ہیں۔ خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق حماس کے معاملات ایک اجتماعی قیادت کے زیر انتظام ہیں۔ اس میں گروپ کی شوریٰ کونسل کے سربراہ اور غزہ، مغربی کنارے اور بیرون ملک علاقوں کے انچارج اہلکار شامل ہیں۔ اب تک یحییٰ سنوار نے غزہ میں اسرائیلی یرغمالیوں سے متعلق تمام معاملات کو کنٹرول کیا تھا۔
یحییٰ سنوار کا ممکنہ جانشین کون؟
حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کی موت کے بعد ان کے جانشین کے ناموں پر بحث تیز ہوتی جا رہی ہے۔ ان میں خلیل الحیا، محمد سنوار اور خالد مشعل کے نام سرفہرست ہیں۔ خلیل الحیا قطر میں رہتے ہیں اور غزہ کے انچارج ہیں۔ اس کے ساتھ ہی محمد سنوار کو چیف بنانے کی بھی خبر ہے۔ اسرائیلی سکیورٹی ایجنسی کے مطابق محمد سنوار ہی حماس کے اگلے چیف بنیں گے۔
اس کے ساتھ دو دیگر علاقائی رہنماؤں میں سے ایک ظہیر جبریل کا نام بھی زیر بحث ہے۔ انہیں مغربی ساحل کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ خالد مشعل خارجہ امور کے انچارج ہیں۔ انہیں حماس کا اگلا سربراہ بھی سمجھا جا سکتا ہے۔
خلیل الحیا کون ہیں؟
رپورٹس کے مطابق خلیل الحیا کو یحییٰ سنوار کا قریبی سمجھا جاتا تھا۔ انہوں نے سنوار کے نائب کا چارج سنبھال لیا ہے۔ تاہم، الحیا کو سنوار کی طرح بنیاد پرست نہیں سمجھا جاتا۔ انہوں نے 2014 میں اور موجودہ تنازع کے دوران حماس کے جنگ بندی مذاکرات کی قیادت کی ہے۔ وہ تنظیم کے اعلیٰ لیڈر ہے۔ خلیل الحیا کو ہانیہ کا قریبی بھی کہا جاتا تھا۔ اطلاعات کے مطابق ان کے ایران کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔