ETV Bharat / bharat

امریکی طیارہ ہندوستان کے مزید 119 غیر قانونی تارکین وطن کو لے کر کل امرتسر پہنچے گا - INDIAN DEPORTEES FROM US

ڈی پورٹ کیے جا رہے لوگوں میں پنجاب کے 67، ہریانہ کے 33، گجرات کے آٹھ اور یوپی کے تین افراد بھی شامل ہیں۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر (IANS)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 15, 2025, 12:06 PM IST

ہیوسٹن: امریکی فوجی ٹرانسپورٹ طیارہ C-17 گلوب ماسٹر III تقریباً 119 ہندوستانی شہریوں کو لے کر 16 فروری کو امرتسر بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اترے گا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے گذشتہ ماہ امریکی صدر کے طور پر حلف اٹھانے کے بعد یہ دوسرا موقع ہوگا جب ہندوستانیوں کو ملک بدر کیا جائے گا۔

اس سے قبل ایک امریکی فوجی طیارہ ہندوستان کی مختلف ریاستوں سے تعلق رکھنے والے 104 'غیر قانونی تارکین وطن' کو لے کر امرتسر پہنچا تھا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کارروائی کے تحت ان لوگوں کو ہندوستان ڈی پورٹ کیا تھا۔ دریں اثنا، پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے جمعہ کو امرتسر ہوائی اڈے پر "غیر قانونی" ہندوستانی تارکین وطن کو لے کر آنے والی ایک اور پرواز کے امکان پر سوال اٹھایا اور مرکزی حکومت پر پنجاب کو بدنام کرنے کا الزام لگایا۔

امریکہ میں سرکاری ذرائع کے مطابق ملک بدری کا عمل اس وقت تک جاری رہے گا جب تک تمام 'غیر قانونی تارکین وطن' کو ان کے ملک واپس نہیں بھیجا جاتا۔ ذرائع کے مطابق ڈی پورٹ کیے گئے افراد میں پنجاب سے 67، ہریانہ سے 33، گجرات سے 8، اتر پردیش سے 3، راجستھان اور مہاراشٹر کے دو دو اور جموں و کشمیر اور ہماچل پردیش سے ایک ایک شامل ہیں۔ یہ ڈی پورٹیشن ایک ایسے وقت میں انجام دی جا رہی ہے جب وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے دورہ امریکہ کے دوران امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے ملاقات کی اور امیگریشن سمیت کئی اہم دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔

مزید پڑھیں: امریکہ نے 104 ہندوستانیوں کو ملک بدر کیا، جانئے کن ریاستوں کے لوگ شامل

ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران، مودی نے تصدیق شدہ ہندوستانی شہریوں کی وطن واپسی میں مدد کے لیے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا لیکن ساتھ ہی ساتھ تارکین وطن کا استحصال کرنے والے انسانی اسمگلنگ کے نیٹ ورکس سے نمٹنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے بھارتیوں کو فوجی طیارے میں ہتھکڑیوں اور بیڑیوں میں ڈال کر ان کے ملک واپس بھیج دیا تھا جس پر بھارت میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

یو ایس امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ نے اس عمل کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک معیاری حفاظتی پروٹوکول ہے جو ڈی پورٹ کیے جا رہے افراد کو لے جانے والی پروازوں میں استعمال کیا جاتا ہے تاکہ لوگوں کو فرار ہونے کی کوشش کرنے یا رکاوٹیں پیدا کرنے سے روکا جا سکے۔ تاہم، ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ نقطہ نظر غیر انسانی ہے، خاص طور پر ان افراد کے لیے جنہوں نے امیگریشن کی خلاف ورزیوں کے علاوہ کوئی جرم نہیں کیا ہے۔

ہیوسٹن: امریکی فوجی ٹرانسپورٹ طیارہ C-17 گلوب ماسٹر III تقریباً 119 ہندوستانی شہریوں کو لے کر 16 فروری کو امرتسر بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اترے گا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے گذشتہ ماہ امریکی صدر کے طور پر حلف اٹھانے کے بعد یہ دوسرا موقع ہوگا جب ہندوستانیوں کو ملک بدر کیا جائے گا۔

اس سے قبل ایک امریکی فوجی طیارہ ہندوستان کی مختلف ریاستوں سے تعلق رکھنے والے 104 'غیر قانونی تارکین وطن' کو لے کر امرتسر پہنچا تھا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کارروائی کے تحت ان لوگوں کو ہندوستان ڈی پورٹ کیا تھا۔ دریں اثنا، پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے جمعہ کو امرتسر ہوائی اڈے پر "غیر قانونی" ہندوستانی تارکین وطن کو لے کر آنے والی ایک اور پرواز کے امکان پر سوال اٹھایا اور مرکزی حکومت پر پنجاب کو بدنام کرنے کا الزام لگایا۔

امریکہ میں سرکاری ذرائع کے مطابق ملک بدری کا عمل اس وقت تک جاری رہے گا جب تک تمام 'غیر قانونی تارکین وطن' کو ان کے ملک واپس نہیں بھیجا جاتا۔ ذرائع کے مطابق ڈی پورٹ کیے گئے افراد میں پنجاب سے 67، ہریانہ سے 33، گجرات سے 8، اتر پردیش سے 3، راجستھان اور مہاراشٹر کے دو دو اور جموں و کشمیر اور ہماچل پردیش سے ایک ایک شامل ہیں۔ یہ ڈی پورٹیشن ایک ایسے وقت میں انجام دی جا رہی ہے جب وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے دورہ امریکہ کے دوران امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے ملاقات کی اور امیگریشن سمیت کئی اہم دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔

مزید پڑھیں: امریکہ نے 104 ہندوستانیوں کو ملک بدر کیا، جانئے کن ریاستوں کے لوگ شامل

ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران، مودی نے تصدیق شدہ ہندوستانی شہریوں کی وطن واپسی میں مدد کے لیے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا لیکن ساتھ ہی ساتھ تارکین وطن کا استحصال کرنے والے انسانی اسمگلنگ کے نیٹ ورکس سے نمٹنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے بھارتیوں کو فوجی طیارے میں ہتھکڑیوں اور بیڑیوں میں ڈال کر ان کے ملک واپس بھیج دیا تھا جس پر بھارت میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

یو ایس امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ نے اس عمل کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک معیاری حفاظتی پروٹوکول ہے جو ڈی پورٹ کیے جا رہے افراد کو لے جانے والی پروازوں میں استعمال کیا جاتا ہے تاکہ لوگوں کو فرار ہونے کی کوشش کرنے یا رکاوٹیں پیدا کرنے سے روکا جا سکے۔ تاہم، ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ نقطہ نظر غیر انسانی ہے، خاص طور پر ان افراد کے لیے جنہوں نے امیگریشن کی خلاف ورزیوں کے علاوہ کوئی جرم نہیں کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.