واشنگٹن: امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی دوسری مدت کے لیے کافی سنجیدہ ہیں۔ صدر مملکت کا چارج سنبھالنے سے قبل ہی انہوں نے مزید حکمت عملی کی تیاری شروع کر دی ہے۔ اسی سلسلے میں انہوں نے ملک کے سرکاری اداروں کی تنظیم نو کے ساتھ ساتھ غیر ضروری اخراجات کو روکنے اور بیوروکریسی کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے لیے 'محکمہ حکومتی کارکردگی (DOGE)' تشکیل دیا گیا ہے۔ اس کی ذمہ داری ٹیسلا، اسپیس ایکس اور ایکس کے سی ای او ایلون مسک اور ہندوستانی نژاد وویک راما سوامی کو سونپی گئی ہے۔
ٹرمپ نے منگل کو ایک سرکاری بیان میں کہا کہ، 'مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ایلون مسک وویک راما سوامی کے ساتھ حکومت کی کارکردگی کے محکمے کی قیادت کریں گے۔ یہ دونوں امریکی مل کر میری انتظامیہ کے لیے سرکاری بیوروکریسی کو ختم کر دیں گے۔
ٹرمپ نے کہا، یہی نہیں بلکہ اس سے غیر ضروری ضوابط میں کمی آئے گی، فضول خرچی بند ہو گی اور وفاقی اداروں کی تنظیم نو کی راہ ہموار ہو گی۔ یہ 'امریکہ بچاؤ' تحریک کے لیے اہم ہے۔ اس سے پورے نظام میں خوف و ہراس پھیل جائے گا۔ اس کے علاوہ ان تمام لوگوں میں کھلبلی مچ جائے گی جو سرکاری رقم کے ضیاع میں ملوث ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا، 'محکمہ حکومتی کارکردگی بڑے پیمانے پر ڈھانچہ جاتی اصلاحات لانے اور حکومت کے لیے کاروباری نقطہ نظر تیار کرنے کے لیے وائٹ ہاؤس اور آفس آف مینجمنٹ اینڈ بجٹ کے ساتھ شراکت کرے گا۔ یہ شاید ہمارے زمانے کا 'مین ہٹن پروجیکٹ' بن جائے گا۔ ریپبلکن سیاست دان حکومت کی کارکردگی کے محکمے کے مقاصد کے بارے میں ایک طویل عرصے سے خواب دیکھ رہے ہیں۔