واشنگٹن: ٹرمپ کے لیے عرب امریکیوں کے قومی صدر بحبہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اگر اسرائیلی وزیراعظم نے غزہ میں جنگ کے جلد خاتمے کے لیے ان کے مطالبے کو نظر انداز کیا تو ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیل کو آرم امبارگو( ہتھیاروں کی سپلائی پر پابندی) عائد کر سکتے ہیں۔
ٹائمز آف اسرائیل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں بحبہ نے کہا کہ اگر وہ (ٹرمپ) نتن یاہو سے کہتے ہیں کہ ، میرے اقتدار سنبھالنے سے پہلے جنگ ختم کر دو اور نتن یاہو ایسا کرنے میں ناکام رہے تو اسرائیل کو نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ٹرمپ عرب مسلم امریکی کمیونٹیز سے رابطے میں ہیں:
بحبہ نے کہا کہ 2016 اور 2020 کا ٹرمپ 2024 کے ٹرمپ سے بہت مختلف شخص ہے۔ ٹرمپ کے معاون نے دلیل دی کہ وہ عرب مسلم امریکی کمیونٹیز سے رابطے میں ہیں۔ وہ عرب اور مسلم رہنماؤں سے کم از کم 15 ملاقاتیں کر چکے ہیں۔
درحقیقت گزشتہ ایک سال میں ٹرمپ کے قریبی لوگوں نے لبنان میں پیدا ہونے والے تاجر مساد بولوس کو بھی شامل کیا ہے، جن کے بیٹے مائیکل نے 2022 میں ٹفنی ٹرمپ سے شادی کی ہے۔ بحبہ کا کہنا ہے کہ بولوس انتخابی سیزن ٹرمپ کے ساتھ فلوریڈا میں سابق صدر کے ریزورٹ میں گزار رہے ہیں۔
جنگ ختم کرنے کا وعدہ:
بحبہ کا کہنا ہے کہ "ٹرمپ نے کئی بار عوامی میٹنگوں میں خود سے وعدہ کیا ہے کہ وہ جنگیں ختم کریں گے اور مشرق وسطیٰ میں امن لائیں گے، اور وہ ایک ایسے شخص ہیں جو اپنے وعدوں پر قائم ہیں۔" ٹرمپ نے اسرائیل سے غزہ میں جنگ ختم کرنے پر بھی زور دیا ہے اور گزشتہ سال تبصروں کے دوران انھوں نے فلسطینی کی اصطلاح کو توہین کے طور پر استعمال کیا تھا، جس نے عرب امریکی کمیونٹی کے ارکان کو تشویش میں مبتلا کر دیا تھا۔