کیف: روس اور یوکرین کے درمیان دو سال سے جنگ جاری ہے۔ دریں اثناء روسی فوج نے جمعرات کی رات میں یوکرین کے دارالحکومت کیف پر زبردست میزائل حملہ کیا۔ جس میں زیادہ ہلاکتیں تو نہیں ہوئی لیکن کئی رہائشی عمارتوں اور صنعتی و توانائی تنصیبات کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا۔
یوکرین کا کہنا ہے کہ رات بھر روسی فضائی حملوں کی زبردست لہر میں کم از کم دو افراد ہلاک اور 14 دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔ جبکہ یوکرین کی فضائیہ کا کہنا ہے کہ اس نے روس کی طرف سے داغے گئے 151 میزائلوں اور ڈرونز میں سے 92 کو مار گرایا، جبکہ ایک اہلکار نے اس کو جنگ کے آغاز کے بعد سے توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر سب سے بڑا حملہ قرار دیا۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے سوشل میڈیا پوسٹ میں فائر فائٹرز کی جلتی ہوئی عمارتوں کو بجھاتے ہوئے ایک ویڈیو شیئر کی اور لکھا کہ کیف پر روس کا نیا میزائل حملہ۔ جس میں ہوا سے مار کرنے والا بیلسٹک میزائل بھی شامل ہے۔ اس حملے میں لوگ زخمی ہوئے اور وہ سبھی ضروری امداد حاصل کر رہے ہیں۔
یوکرینی صدر آگے لکھا کہ ایسی دہشت گردی دن و رات جاری ہے، لیکن عالمی اتحاد کے ذریعے اس کا خاتمہ ممکن ہے اور یوکرین کا تحفظ مکمل طور پر ممکن ہے اگر ہمارے شراکت دار سیاسی عزم کا مظاہرہ کریں۔ ہمیں یہ ثابت کرنا چاہیے کہ دہشت گردی ہمیشہ ہار جاتی ہے۔ ہمیں اپنے شراکت داروں کے تعاون کی ضرورت ہے۔ اور میں دنیا میں ہر اس شخص کا شکر گزار ہوں جو واقعی ہماری مدد کرتا ہے۔