ماسکو: ماسکو کے کروکس مال میں تین سے پانچ باڈی آرمر میں ملبوس اور اسالٹ رائفلز سے لیس نامعلوم بندوق برداروں نے جمعہ کو اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ جس میں کم از کم 60 افراد کو گولی مار کر ہلاک اور 145 زخمی کر دیا گیا۔ اور وہاں ایک کنسرٹ ہال کو بھی آگ لگا کر تباہ کر دیا گیا۔
شہر کی حدود سے بالکل باہر ماسکو کے علاقے میں واقع اس مال پر مقامی وقت کے مطابق رات 8 بجے کے قریب حملہ کیا گیا۔ اس مال میں مشہور راک بینڈ پکنک کا ایک کنسرٹ اپنے میوزک وینیو پر شروع ہونے ہی والا تھا۔ فائرنگ کے بعد افراتفری پھیل گئی۔ حملہ آوروں نے کنسرٹ سے بھاگنے والوں کو نشانہ بنایا اور جائے وقوعہ کی ویڈیوز میں لاشیں بکھری ہوئی دکھائی دیں۔ انہوں نے مبینہ طور پر دستی بم بھی پھینکے اور عمارت کو آگ لگانے کے لیے آگ لگانے والے آلات کا استعمال کیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق حملہ اور بڑے پیمانے پر آگ کی وجہ سے عمارت کی چھت مبینہ طور پر گر گئی، جس کے پیش نظر ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ بتایا جارہا ہے۔ حکام نے بڑے پیمانے پر راحت کاری اقدامات کا آغاز کیا۔ متعدد ایمبولینسوں کے ساتھ ساتھ بھاری مسلح پولیس کے خصوصی آپریشن یونٹس کو جگہ پر تعینات کیا گیا۔ آگ بجھانے میں مدد کے لیے ایک ہیلی کاپٹر بھی تعینات کیا گیا تھا۔ تازہ ترین معلومات کے مطابق حملہ آوروں نے یرغمال بنانے یا کوئی بیان دینے کی کوشش نہیں کی تھی بلکہ لوگوں پر اندھا دھند فائرنگ کی تھی، خود کو جلتی ہوئی عمارت کے اندر بند کر لیا تھا۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا ہے کہ "روسی وزارت خارجہ کو ماسکو کے کروکس سٹی ہال کے مقام پر ہونے والے ہولناک سانحے کے بعد دنیا بھر سے عام شہریوں کی جانب سے تعزیت کے ساتھ فون کالز موصول ہو رہی ہیں۔ وہ اس حملے کی شدید مذمت کر رہے ہیں"۔ ترجمان نے کہا کہ "روسی حکام پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ موجودہ وقت میں تمام کوششیں لوگوں کو بچانے کے لیے کی جارہی ہیں"۔