یروشلم: اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو کا کہنا ہے کہ وہ امریکی صدر جو بائیڈن کی بدگمانیوں کے باوجود جنوبی غزہ کے شہر رفح پر زمینی حملہ کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
نتن یاہو نے منگل کو ایک پارلیمانی کمیٹی کو بتایا کہ وہ آپریشن کا حکم دینے سے پہلے رفح میں شہری آبادی کے تحفظ کے طریقوں کے بارے میں صدر (جو بائیڈن) کے احترام میں امریکی تجاویز سننے کا انتظار کر رہے ہیں۔ لیکن انہوں نے کہا کہ اگر اسرائیل رفح میں حماس کے عسکریت پسند گروپ کی بقیہ بٹالین کو تباہ کرنے کے اپنے مقصد کو پورا کرنا چاہتا ہے تو انہیں زمینی کارروائی کا کوئی متبادل نظر نہیں آتا۔
نتن یاہو نے کہا کہ ’’ہماری امریکیوں کے ساتھ رفح میں داخل ہونے کی ضرورت پر بحث ہے، حماس کو ختم کرنے کی ضرورت پر نہیں۔‘‘ "ہم رفح میں ان بٹالینز کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں، اور زمینی مداخلت کے بغیر ایسا کرنے کا کوئی دوسرا طریقہ نہیں ہے۔"
اسرائیل کا کہنا ہے کہ مصر کی سرحد پر واقع رفح غزہ میں حماس کا آخری بڑا گڑھ ہے۔ ایک اندازے کے مطابق غزہ کی آبادی کا نصف سے زیادہ 1.5 ملین فلسطینی اس علاقے میں محصور ہیں۔