اٹلانٹا: واٹر گیٹ اسکینڈل اور ویتنام جنگ کے نتیجے میں صدارتی انتخابات میں فتح حاصل کرنے والے امریکہ کے سابق صدر جمی کارٹر کا انتقال ہو گیا ہے۔ ان کی عمر 100 سال تھی۔ جمی کارٹر ایک کسان تھے۔ جمی کارٹر نے ایک ہنگامہ خیز مدت کے بعد ذلت آمیز شکست کو برداشت کیا اور پھر بعد میں عالمی انسان دوست کے طور پر زندگی گزار دی۔
جمی کارٹر نے 1977 میں صدارت سنبھالتے ہی حکومت پر اعتماد بحال کرنے کی کوشش کی اور پھر ایک انسان دوست کے طور پر انتھک کام کے لیے شہرت پائی۔ کارٹر کی انسان دوست خدمات کے لیے انہیں 2002 میں امن کے نوبل انعام انعام سے نوازہ گیا تھا۔
کارٹر سب سے طویل عرصے تک زندہ رہنے والے امریکی صدر تھے۔ کارٹر کا اتوار کو، تقریباً 22 مہینوں سے اسپتال میں زیر علاج تھے۔ کارٹر کا جارجیا کے چھوٹے سے قصبے پلینز میں واقع ان کے گھر پر انتقال ہوا۔ ان کی اہلیہ روزلین کا نومبر 2023 میں 96 سال کی عمر میں انتقال ہوا تھا۔
جمی کارٹر کے پوتے کارٹر سینٹر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ، "ہمارے بانی، سابق امریکی صدر جمی کارٹر کا آج سہ پہر پلینز، جارجیا میں انتقال ہو گیا۔" انھوں نے مزید کہا کہ، انتقال کے وقت وہ کافی پرامن تھے اور اپنے افراد خاندان سے گھرے ہوئے تھے۔
دنیا بھر سے جمی کارٹر کے انتقال پر تعزیتی پیغام جاری کیے جا رہے ہیں۔ صدر جو بائیڈن نے کارٹر کی موت پر سوگ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دنیا ایک غیر معمولی رہنما، سیاستدان اور انسان دوست سے محروم ہو گئی اور وہ ایک عزیز دوست سے محروم ہو گئے۔ بائیڈن نے کارٹر کی طبی خدمات، امن قائم کرنے کی کوشش، شہری اور انسانی حقوق کو آگے بڑھانے کے جذبہ، آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو فروغ دینے جیسی خدمات کو یاد کیا۔
بائیڈن نے کہا کہ، بامقصد زندگی گزارنے کا مطلب تلاش کر رہے اس ملک کے تمام نوجوانوں کو جمی کارٹر کا مطالعہ کرنا چاہیئے۔ بائیڈن نے جمی کارٹر کو ایک اصول پسند، ایماندار اور عاجزی والی شخصیت قرار دیا۔
کارٹر کی آخری رسومات واشنگٹن میں ادا کی جائیں گی۔
کارٹر نے کئی شعبوں میں اپنا لوہا منوایا۔ انھوں نے ایک تاجر، بحریہ کے افسر، مبشر، سیاست دان، مذاکرات کار، مصنف، کارپینٹر کی زندگی کو جیا۔ کارٹر نے ایک ایسا راستہ بنایا جو اب بھی سیاسی مفروضوں کو چیلنج کرتا ہے۔ کارٹر امریکہ کے 39 ویں صدر تھے۔ انھوں نے گہری ذہانت، گہرے مذہبی عقیدے اور شاندار کام کی اخلاقیات کے ساتھ اپنے عزائم کا فائدہ اٹھایا۔ 80 کی دہائی میں سفارتی مشن کا انعقاد کیا اور 90 کی دہائی میں غریبوں کے لیے مکانات کی تعمیر کی۔
1975 میں کارٹر کی کتاب "وائی ناٹ دی بیسٹ" منظر عام پر آئی تھی جس میں کارٹر نے اپنے بارے میں کہا تھا کہ، "میں ایک جنوبی اور ایک امریکی ہوں، میں ایک کسان، ایک انجینئر، ایک باپ اور شوہر، ایک عیسائی، ایک سیاست دان اور سابق گورنر، ایک منصوبہ ساز، ایک تاجر، ایک جوہری طبیعیات دان، ایک بحری افسر، ایک کینوسٹ، اور دوسری چیزوں کے علاوہ باب ڈیلن کے گانوں اور ڈیلن تھامس کی شاعری کا عاشق ہوں۔
52 سال کی عمر میں، کارٹر نے 1976 کے عام انتخابات میں صدر جیرالڈ آر فورڈ کو شکست دینے کے بعد 20 جنوری 1977 کو صدر کے طور پر حلف اٹھایا۔ کارٹر نے 1980 کے عام انتخابات میں رونالڈ ریگن سے ہارنے کے بعد 20 جنوری 1981 کو صدر کا عہدہ چھوڑ دیا تھا۔
دفتر چھوڑنے کے بعد وہ اپنے آبائی شہر پلینز میں گھر واپس آ گئے۔ اس کے بعد کارٹر جب تک صحت مند رہے انھوں نے ماراناتھا بیپٹسٹ چرچ میں سنڈے اسکول میں باقاعدگی سے پڑھایا۔ ان سیشنوں نے دنیا بھر سے زائرین کو اپنی طرف متوجہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: