سیئول، جنوبی کوریا: ایک مسافر طیارہ اتوار کو جنوبی کوریا کے ہوائی اڈے پر رن وے سے پھسل کر کنکریٹ کی باڑ سے ٹکرا گیا۔ طیارے کا اگلا لینڈنگ گیئر خراب ہوگیا، جس سے 179 افراد ہلاک ہو گئے۔ یہ حادثہ جنوبی کوریا کی بدترین ہوا بازی کی آفات میں سے ایک ہے۔
نیشنل فائر ایجنسی نے کے مطابق، آگ پر قابو پا لیا گیا ہے۔ واقعہ سیول سے تقریباً 290 کلومیٹر (180 میل) جنوب میں واقع موان شہر کے ہوائی اڈے پر جیجو ایئر کے مسافر طیارے کا ہوا ہے۔ طیارے میں تقریباً 181 افراد سوار تھے۔
فائر ایجنسی نے بتایا کہ کم از کم 179 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں 79 مرد، 77 خواتین اور 11 دیگر ایسے ہیں جن کی جنسوں کی فوری طور پر شناخت نہیں ہو سکی تھی۔ ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ طیارے میں سوار باقی افراد واقعے کے تقریباً چھ گھنٹے بعد بھی لاپتہ ہیں۔
وائے ٹی این ٹیلی ویژن کے ذریعے نشر ہونے والے حادثے کی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ جیجو ایئر کا طیارہ فضائی پٹی میں پھسلتا ہوا ایئرپورٹ کے مضافات میں ایک کنکریٹ کی دیوار سے ٹکرا رہا ہے۔ وزارت ٹرانسپورٹ نے کہا کہ یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق صبح 9:03 بجے پیش آیا۔
موان میں ایمرجنسی حکام نے کہا کہ وہ آگ لگنے کی وجہ کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ طیارے کا لینڈنگ گیئر خراب ہو گیا تھا۔ وزارت ٹرانسپورٹ نے کہا کہ طیارہ بنکاک سے واپس آرہا تھا اور اس کے مسافروں میں دو تھائی شہری بھی شامل ہیں۔
تھائی لینڈ کی وزیر اعظم پیتونگٹرن شیناواترا نے سماجی پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ کے ذریعے حادثے سے متاثرہ افراد کے خاندانوں سے گہرے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ پیٹونگٹرن نے کہا کہ انہوں نے وزارت خارجہ کو فوری طور پر مدد فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔
یہ جنوبی کوریا کی ہوا بازی کی تاریخ میں سب سے مہلک آفات میں سے ایک ہے۔ آخری بار جنوبی کوریا میں 1997 میں کورین ایئر لائن کا ایک طیارہ گوام میں گر کر تباہ ہو گیا تھا، جس میں سوار 228 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب جنوبی کوریا ایک بڑے سیاسی بحران میں الجھا ہوا ہے جو صدر یون سک یول کے مارشل لاء کے نفاذ اور اس کے نتیجے میں مواخذے کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔ گزشتہ جمعہ کو، جنوبی کوریا کے قانون سازوں نے قائم مقام صدر ہان ڈک سو کا مواخذہ کیا اور ان سے تمام ذمہ داریوں کو چھین لیا گیا۔ نائب وزیر اعظم چوئی سانگ موک فی الحال ملک کی باگ دوڑ سنبھالے ہوئے ہیں۔
چوئی نے حکام کو حکم دیا کہ وہ موان کی طرف جانے سے پہلے مسافروں اور عملے کو بچانے کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائیں۔ یون کے دفتر نے کہا کہ ان کے چیف سکریٹری چنگ جن سوک اتوار کو بعد ازاں سینئر صدارتی عملے کے ساتھ ایک ہنگامی اجلاس کی صدارت کریں گے جس میں حادثے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: