مالے: مالدیپ کے صدر محمد معیزو نے پیر کو کہا کہ جزیرے سے بھارتی فوجیوں کے پہلے گروپ کو 10 مارچ سے پہلے واپس بھیج دیا جائے گا، جبکہ دو دیگر پلیٹ فارمز میں تعینات بقیہ بھارتی فوجیوں کو 10 مئی تک واپس بھیج دیا جائے گا۔
چین کے حامی رہنما محمد معیزو نے پارلیمنٹ سے اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ انہیں یقین ہے کہ مالدیپ کے شہریوں کی ایک بڑی اکثریت اس امید پر ان کی حمایت کرتی ہے کہ وہ ملک میں غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی کو ختم کر دیں گے اور سمندری حدود کی حفاظت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی انتظامیہ ملک کی خودمختاری کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے والا کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ قابل ذکر ہے کہ 17 نومبر کو مالدیپ کے نئے صدر کی حیثیت سے حلف اٹھانے کے فوراً بعد محمد معیزو نے بھارت سے 15 مارچ تک اپنے فوجی اہلکاروں کو ملک سے نکالنے کی رسمی درخواست کی تھی۔
انہوں نے کہا تھا کہ مالدیپ کے لوگوں نے انہیں نئی دہلی سے یہ درخواست کرنے کے لیے مضبوط مینڈیٹ دیا ہے۔ معیزو نے پارلیمنٹ میں کہا کہ دوسرے ممالک کے ساتھ سفارتی بات چیت ہو رہی ہے۔ ہم نے بھارت سے باضابطہ درخواست کی ہے کہ وہ مالدیپ میں تعینات اپنے فوجیوں کو واپس بلائے اور یہ مسئلہ ابھی بھی زیر بحث ہے۔