مالے: مالدیپ کی پولیس نے وزیر مملکت برائے ماحولیات کو صدر محمد معیزو پر کالا جادو کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر معزو کی حکومت میں وزیر مملکت برائے ماحولیات فاطمہ شمناز علی سلیم سمیت تین افراد کو جادو ٹونے کے کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔
مالدیپ پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ گرفتاری کے بعد تینوں ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے انہیں سات روزہ پولیس حراست میں بھیج دیا گیا۔ مقامی میڈیا کے مطابق ملزمان میں شمناز کا بھائی بھی شامل ہے۔ مالدیپ پولیس کے ترجمان نے وزیر شمناز کی دو دیگر افراد کے ساتھ گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔ تاہم اس معاملے میں مالدیپ حکومت کی جانب سے ابھی تک کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گرفتاری سے قبل پولیس نے شمناز کے گھر کی تلاشی لی، جہاں سے جادو ٹونے کی کچھ اشیاء برآمد بھی کی۔ بتایا جا رہا ہے کہ شمناز نے صدر معزو کے قریب جانے کے لیے جادو ٹونے کا استعمال کر رہی تھیں۔ رپورٹ کے مطابق مالدیپ میں کالا جادو بڑے پیمانے پر رائج ہے۔
رپورٹ کے مطابق فاطمہ شمناز کے سابق شوہر آدم رمیز بھی صدر معزو کے دفتر میں کام کرتے تھے۔ لیکن اس کیس کے بعد رمیز کو بھی معطل کر دیا گیا ہے۔ رمیز کو صدر معزو کا قریبی سمجھا جاتا تھا۔
وزیر مملکت فاطمہ شمناز نے بھی راشٹرپتی بھون میں وزیر مملکت کے طور پر کام کیا ہے۔ گزشتہ سال ستمبر میں صدر بننے سے پہلے جب معزو مالے میونسپل کارپوریشن کے میئر تھے تو شمناز ان کی پارٹی کی کونسلر تھیں۔ شمناز کے تین بچے ہیں۔