اردو

urdu

ETV Bharat / international

رفح میں اس وقت زندگی ایک ڈراؤنا خواب بنتی جا رہی ہے - RAFAH INVASION - RAFAH INVASION

رفح کے حالات ہر گزرتے لمحہ کے ساتھ مزید ابتر ہوتے جا رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے امدادی اداروں نے ایندھن کی سپلائی اور غذائی اشیاء کی ترسیل روک دیے جانے سے رفح میں کام کرنا بند کر دیا ہے۔ رفح میں پناہ لینے والے فلسطینی اب جان بچانے کے لیے خان یونس اور دیر البلاح کا رخ کر رہے ہیں، جہاں زندگی گزارنے کی کوئی سہولت اب باقی نہیں رہی ہے۔

رفح پر حملہ
رفح میں اس وقت زندگی ایک ڈراؤنا خواب بنتی جا رہی ہے (تصویر: اے پی)

By AP (Associated Press)

Published : May 10, 2024, 7:03 AM IST

Updated : May 10, 2024, 7:10 AM IST

اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ بدھ کی رات تک غزہ کے جنوبی شہر رفح میں اسرائیلی گولہ باری اور فضائی حملوں سے تقریباً 80,000 فلسطینی نقل مکانی کر چکے ہیں۔ نقل مکانی میں ہر گھنٹہ اضافہ ہو رہا ہے۔ غزہ کی نصف آبادی یعنی تقریباً 1.3 ملین فلسطینیوں نے جنگ سے بچنے کے لیے رفح میں پناہ لی تھی۔

اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان حق نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔ جمعرات کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ خوفزدہ شہری شمال کی طرف خان یونس اور دیر البلاح جیسے شہروں کی طرف جا رہے ہیں۔ ان کے مطابق ان شہروں میں خوراک، رہائش اور طبی مراکز کی زبردست کمی ہے۔

اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام نے رپورٹ کیا ہے کہ رفح میں موجود غزہ کے لیے اس کا مرکزی فوڈ گودام، اب ناقابل رسائی ہے، حق نے کہا، شہر میں صرف ایک بیکری اب بھی کام کر رہی ہے، یہاں "خوراک اور ایندھن کی سپلائی ختم ہو رہی ہے۔"

حق نے کہا کہ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی، جسے انروا کے نام سے جانا جاتا ہے، نے رپورٹ کیا کہ جمعرات کو اس کی سہولیات میں تقریباً ایندھن ختم ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایندھن نہیں آتا تو کچھ اسپتال تین دنوں میں اپنے جنریٹر بند کر سکتے ہیں۔

اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے رواں ہفتے سرحدی گزرگاہ کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد رفح سے حالیہ دنوں میں کوئی امداد یا ایندھن غزہ میں داخل نہیں ہوا ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے کریم شالوم کراسنگ کو دوبارہ کھول دیا ہے۔ حق کے مطابق اس کراسنگ سے کچھ امداد غزہ میں داخل ہو رہی ہے۔

تاہم، انہوں نے کہا، اسرائیل اور حماس دونوں کو بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت ضرورت ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ضرورت مند لوگوں تک امداد پہنچائی جا سکے۔ حق نے کہا کہ سیکورٹی کی صورتحال کی وجہ سے فی الحال یہ تقریباً ناممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ "ہم ایندھن سمیت اشیا کی داخلے کی بحالی پر تمام ملوث افراد کے ساتھ بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں۔"

رفح میں اسرائیلی فوجی سرگرمیوں کے نتیجے میں، طبی امدادی گروپ پروجیکٹ ہوپ نے کہا کہ اس نے جمعرات کو رفح میں اپنے کلینک اور موبائل میڈیکل پوائنٹس کو بند کر دیا ہے۔

غزہ میں پروجیکٹ ہوپ کے ٹیم لیڈر موسی کونڈو نے ایک بیان میں کہا کہ، "رفح میں اس وقت زندگی ایک ڈراؤنا خواب ہے۔" " تقریباً ہر 10 منٹ میں بمباری اور گولہ باری ہو رہی ہے۔ ہزاروں لوگ یہاں پھنسے ہوئے ہیں جہاں جانے کی کوئی جگہ نہیں، صورتحال ناقابل برداشت ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : May 10, 2024, 7:10 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details