یروشلم: اسرائیلی فوج نے پیر کے روز اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس کی انٹیلی جنس کور کے سربراہ اہارون حالیوا نے حماس کی جانب سے 7 اکتوبر کو ہونے والے حملے کو روکنے میں ناکام رہنے پر استعفیٰ دے دیا ہے۔
قابل ذکرہے کہ اسرائیل کے ملٹری انٹیلی جنس کے سربراہ اہارون حالیوا نے خود کو حماس حملے میں ہونے والی ناکامیوں پر ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے پہلے سینئر اسرائیلی شخصیت کے طور پر نشان زد کیا۔ اس حملے میں 1,200 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے اور تقریباً 250 کو قیدی بنا لیا گیا۔ پھر اس کے بعد حماس کے خلاف چھ ماہ سے جاری رہنے والی جنگ شروع ہوگئی۔
حالیوا نے اپنے استعفیٰ کے خط میں 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے پر پشیمانی کا اظہار کیا اور اس بات کا اعتراف کیا کہ اس کے ڈویژن کی جانب سے سپرد کردہ کام کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ انھوں نے اس سیاہ دن کو تب سے برداشت کیا جب سے حماس نے اسرائیل کی ریاست کے خلاف ایک مہلک اچانک حملہ کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ "میں اس سیاہ دن کو اپنے ساتھ لے کر جا رہا ہوں۔