ماسکو: روسی صدر ولادی میر پوتن نے قازقستان کے طیارے کے حادثے پر معافی مانگ لی ہے۔ روس نے حادثے کو 'افسوسناک واقعہ' قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب یہ حادثہ پیش آیا تو فضائی دفاع یوکرین کے ڈرون حملوں کا جواب دے رہا تھا۔ اس سے قبل آذربائیجان کے صدر الہام علییف نے پوتن کو بتایا تھا کہ روسی فضائی حدود میں بیرونی مداخلت ہے، اس کے بعد طیارہ کنٹرول کھو بیٹھا اور اسے اکتاؤ کی طرف رخ کرنا پڑا۔
پرواز J2-8243 بدھ کو قازقستان کے شہر اکتاو میں گر کر تباہ ہو گئی۔ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ اس دوران یوکرین علاقے میں ڈرون حملے کر رہا تھا، جس کا روس کا فضائی دفاع جواب دے رہا تھا۔ حادثے کے بعد جاری ہونے والی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طیارے پر چھوٹے سوراخ ہیں جو ممکنہ طور پر میزائل کے ٹکڑوں کی وجہ سے ہوئے ہیں۔ اس حادثے میں دو پائلٹ اور عملے کے ارکان سمیت 38 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
پیوٹن نے ایک بیان جاری کیا اور معافی مانگی۔
پوتن کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ "صدر ولادیمیر پوٹن اس المناک واقعے پر معذرت خواہ ہیں، اور ایک بار پھر مرنے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کرتے ہیں"۔ بیان میں روس نے کہا کہ "اس وقت یوکرین گروزنی، موزڈوک اور ولادیکاوکاز کے علاقوں میں ڈرون حملے کر رہا تھا، جس کا فضائی دفاع جواب دے رہا تھا"۔