اقوام متحدہ: یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل بھوک کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ انھوں نے اسرائیل پر الزام لگایا ہے کہ وہ زمینی راستوں کو مسدود کر رہا ہے جو کہ غزہ کی پٹی میں قحط کا سامنا کرنے والے لاکھوں فلسطینیوں کو خوراک پہنچانے کا بہترین زریعہ ہے۔
جوزپ بوریل نے منگل کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ غزہ میں جہاں کوئی قدرتی آفت، سیلاب یا زلزلہ نہیں ہے وہاں انسانی امداد پہنچنی چاہیے۔
بوریل نے کہا، "یہ انسان کا بنایا ہوا بحران ہے۔ "اور جب ہم سمندری یا فضائی راستے کے ذریعے مدد فراہم کرنے کے متبادل طریقے تلاش کرتے ہیں، تو ہمیں یہ یاد دلانا ہوگا کہ ہمیں یہ کرنا ہے کیونکہ سڑکوں سے مدد فراہم کرنے کا قدرتی طریقہ بند کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین میں اس طرز عمل کی مذمت کی جا رہی ہے، اور غزہ میں بھی یہی الفاظ استعمال کرنا ہوں گے۔
اقوام متحدہ کے مطابق، ورلڈ فوڈ پروگرام نے 20 فروری کے بعد پہلی بار منگل کو شمالی غزہ میں خوراک کی ترسیل کی۔ اسرائیل کی کریم شالوم کراسنگ پر چیکنگ کے بعد، صیہونی فوج نے کہا کہ ورلڈ فوڈ پروگرام کی انسانی امداد کے چھ ٹرکوں کو غزہ میں 96 ویں گیٹ کراسنگ پر لایا گیا، جو کبٹز بیری کے قریب ہے۔