بیروت: چودہ مہینوں تک اسرائیل اور حزب اللہ کے بیچ جنگ جاری رہنے کے بعد جنگ بندی معاہدہ ممکن ہو پایا۔ لبنان میں جشن کا ماحول تھا۔ لیکن جنگ بندی کے دوسرے ہی دن اسرائیل نے لبنان کے ایک علاقہ پر فضائی حملے شروع کر دیے۔
اسرائیل نے جمعرات کو لبنان پر جنگ بندی معاہدے کے بعد اپنا پہلا فضائی حملہ کیا۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے جنوبی لبنان میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کرنے والے عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی کی ہے جہاں راکٹ ذخیرہ کئے جا رہے تھے۔
لبنانی حکام نے اسرائیلی مارٹر حملوں اور گولیوں کے پراگندہ واقعات کی بھی اطلاع دی ہے۔ حکام کے مطابق ان حملوں میں دو افراد زخمی ہوئے ہیں جو جنوبی لبنان کی طرف لوٹنے کی کوشش کر رہے تھے۔ لبنان کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والے عام شہری تھے، جب کہ اسرائیلی فوج نے انہیں مشتبہ افراد کے طور پر بیان کیا ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ ان مشتبہ افراد نے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جاری جنگ بندی کی شرائط کی خلاف ورزی کی ہے۔
حالانکہ اسرائیلی حملوں میں کسی طرح کا جانی نقصان نہیں ہوا ہے، تاہم یہ حملے جنگ بندی کی اس بے چینی کی نوعیت کی عکاسی کرتی ہے جب جمعرات کو لبنانی فوجیوں نے جنوبی لبنان کے کچھ حصوں، مشرقی وادی بیکا اور بیروت کے جنوبی مضافات میں تعیناتی شروع کردی تھی۔ یہ وہی علاقے ہیں جہاں حزب اللہ نے اپنے کاموں کی بنیاد رکھی ہے۔
لبنانی فوج نے کہا کہ وہ بے گھر ہونے والے شہریوں کو گھروں کو لوٹنے میں مدد کی امید میں عارضی چوکیاں قائم کر رہی ہے اور نہ پھٹنے والے ہتھیاروں کو دھماکے سے اڑا رہی ہے۔
لبنان میں دہائیوں کے بعد ملک کی سب سے مہلک جنگ کے دوران تقریباً 1.2 ملین افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ جنگ بندی کے نافذ العمل ہونے کے بعد ہزاروں باشندے اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں۔
جمعرات کو، اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ اس کے فوجیوں نے کئی مشتبہ افراد پر فائرنگ کی جو جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنی گاڑیوں میں جنوبی لبنان کے بعض حصوں میں پہنچے۔ بیان میں مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔