تہران، ایران: ایران کی سرکاری ٹی وی نے رپورٹ کیا ہے کہ، ایران کے پاسداران انقلاب نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو ایک مختصر فاصلے تک مار کرنے والے میزائل سے نشانہ بنایا گیا تھا۔ پاسداران انقلاب نے امریکہ پر اسرائیل کے اس حملے کی حمایت کرنے کا الزام لگایا۔
ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ بدھ کے روز دارالحکومت تہران میں حماس کی سیاسی جماعت کی رہائش گاہ کو نشانہ بنانے کے لیے سات کلو گرام (تقریباً 15 پاؤنڈ) وار ہیڈ کے ساتھ ایک راکٹ استعمال کیا گیا، جس سے بھاری تباہی ہوئی، تاہم نشر ہونے والی اس خبر میں مقام کی تفصیلات نہیں بتائی گئی۔
ہنیہ ایران کے نو منتخب صدر مسعود پیزشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے تہران میں تھے۔
پاسداران انقلاب کے بیان میں کہا گیا ہے کہ "یہ کارروائی صیہونی حکومت کی طرف سے ڈیزائن اور انجام دی گئی تھی اور اس کی حمایت امریکہ نے کی تھی۔" اس میں مزید کہا گیا ہے کہ "تشدد پھیلانے والی اور دہشت گرد صیہونی حکومت کو مناسب وقت، جگہ اور صلاحیت کے ساتھ سخت جواب دیا جائے گا۔"
اسرائیل نے غزہ میں جنگ کو جنم دینے والے جنوبی اسرائیل پر 7 اکتوبر کو گروپ کے حملے پر ہنیہ اور حماس کے دیگر رہنماؤں کو ہلاک کرنے کا عہد کیا تھا۔