ETV Bharat / international

تاریخ میں پہلی مرتبہ بے دخل فلسطینی اپنے علاقہ میں واپس لوٹ آئے، حماس نے فلسطینیوں کی فتح سے کیا تعبیر - PALESTINIANS CELEBRATION

اسرائیلی جارحیت نے ایک مرتبہ پھر فلسطینیوں کو اپنی سرزمین اور اپنے علاقوں سے بے دخل کر دیا تھا۔

تاریخ میں پہلی مرتبہ بے دخل فلسطینی اپنے علاقہ میں واپس لوٹ آئے
تاریخ میں پہلی مرتبہ بے دخل فلسطینی اپنے علاقہ میں واپس لوٹ آئے (AP)
author img

By AP (Associated Press)

Published : Jan 28, 2025, 9:08 AM IST

وادی غزہ، غزہ کی پٹی: 15 ماہ سے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت نے فلسطینیوں سے بہت کچھ چھین لیا۔ انھیں اپنے پیاروں کو ہمیشہ کے لیے کھو دینے کا غم تو تھا ہی، ساتھ ہی اپنے گھروں اور علاقوں سے بے دخل کر دینے کا درد انہیں اندر ہی اندر سے کھائے جا رہا تھا۔

تاریخ میں پہلی مرتبہ بے دخل فلسطینی اپنے علاقہ میں واپس لوٹ آئے
تاریخ میں پہلی مرتبہ بے دخل فلسطینی اپنے علاقہ میں واپس لوٹ آئے (AP)

اپنے علاقوں سے دور خیموں میں زندگی گزارنے پر مجبور فلسطینی جنگ بندی معاہدے طے پاجانے کے بعد سب سے پہلے اپنے علاقوں میں واپسی کے لیے بے قرار تھے۔ کیونکہ اسرائیل کی ہٹ دھرمی رہی ہے کہ جب وہ فلسطینیوں کو اُن کے علاقوں سے بے دخل کرتا ہے تو واپسی کی کبھی اجازت نہیں دیتا۔

تاریخ میں پہلی مرتبہ بے دخل فلسطینی اپنے علاقہ میں واپس لوٹ آئے
تاریخ میں پہلی مرتبہ بے دخل فلسطینی اپنے علاقہ میں واپس لوٹ آئے (AP)

تقریباً تین لاکھ فلسطینی شمالی غزہ میں داخل:

حماس کے ساتھ جنگ ​​کے ابتدائی ہفتوں کے بعد اسرائیل کی جانب سے پہلی بار شمال غزہ کے راستے کھولنے کے بعد پیر کے روز لاکھوں فلسطینی غزہ کے سب سے زیادہ تباہ شدہ علاقے میں داخل ہوئے۔ جو کہ تقریباً 15 ماہ قبل ان کے اخراج کا ڈرامائی طور پر الٹ تھا۔

فلسطینیوں کا پرجوش ہجوم، کچھ بچوں کو پکڑے ہوئے یا وہیل چیئرز دھکیلتے ہوئے، بیڈرول، پانی کی بوتلیں اور دیگر سامان لے کر سارا دن اور رات سمندر کنارے سڑک پر چلتے رہے۔ اور جب منزل کے قریب پہنچے تو مسلح اور نقاب پوش حماس کے جنگجوؤں نے فتح کا نشان روشن کیا۔

ایک اندازے کے مطابق تقریباً تین لاکھ فلسطینی شمالی غزہ میں داخل ہو چکے ہیں۔

خیموں اور سابقہ ​​اسکولوں میں پناہ لینے والے فلسطینی اپنے گھروں کو واپس جانے کے لیے بے تاب تھے۔ بہت سے لوگوں کو خدشہ تھا کہ اسرائیل ان کی نقل مکانی کو مستقل کر دے گا۔

تاریخ میں پہلی مرتبہ بے دخل فلسطینی اپنے علاقہ میں واپس لوٹ آئے
تاریخ میں پہلی مرتبہ بے دخل فلسطینی اپنے علاقہ میں واپس لوٹ آئے (AP)

اپنے پیاروں سے ملنے کی خوشی:

تین بچوں کی ماں یاسمین ابو امشاہ نے بتایا کہ وہ غزہ سٹی کے اپنے تباہ شدہ لیکن رہائش کے قابل گھر تک پہنچنے کے لیے 6 کلومیٹر (تقریباً 4 میل) پیدل چلیں۔ لیکن یہاں پہنچ کر اس کی پوری تھکن اس وقت راحت میں بدل گئی جب اس نے ایک سال میں پہلی بار اپنی چھوٹی بہن کو دیکھا۔

یاسمین نے کہا، یہ ایک طویل سفر تھا، لیکن ایک خوشگوار سفر تھا۔

تاریخ میں پہلی مرتبہ بے دخل فلسطینی اپنے علاقہ میں واپس لوٹ آئے
تاریخ میں پہلی مرتبہ بے دخل فلسطینی اپنے علاقہ میں واپس لوٹ آئے (AP)

اسرائیلی جارحیت کے سامنے ثابت قدمی:

بیشتر فلسطینیوں نے شمالی غزہ میں اپنی واپسی کو اسرائیل کی فوجی مہم کے سامنے ثابت قدمی سے تعبیر کیا۔ شمالی غزہ میں فلسطینیوں کی واپسی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اس تجویز کی تردید کے طور پر بھی دیکھا گیا کہ، جس میں امریکی صدر نے بہت سے فلسطینیوں کو مصر اور اردن میں دوبارہ آباد کرنے کی بات کہی تھی۔ حالانکہ دونوں ممالک نے ٹرمپ کے اس خیال کو مسترد کر دیا ہے۔

تاریخ میں پہلی مرتبہ بے دخل فلسطینی اپنے علاقہ میں واپس لوٹ آئے
تاریخ میں پہلی مرتبہ بے دخل فلسطینی اپنے علاقہ میں واپس لوٹ آئے (AP)

واپسی کی خوشی:

شمالی غزہ کے رہائشی اسماعیل نے خوشی کے مناظر بیان کیے۔ اس نے کہا، لوگ گنگنا رہے تھے، دعائیں کر رہے تھے اور خوشی سے رو رہے تھے۔

اسماعیل نے کہا، یہ واپسی کی خوشی ہے۔ اسماعیل اس خاندان سے تعلق رکھتا ہے جس کے رشتہ دار ان لاکھوں فلسطینیوں میں شامل تھے جو 1948 کی جنگ کے دوران فرار ہو گئے تھے۔ اسماعیل نے کہا، ہم نے سوچا تھا کہ ہم اپنے آباؤ اجداد کی طرح واپس نہیں آ سکیں گے۔

جنگ کے ابتدائی دنوں میں، اسرائیل نے شمال سے انخلاء کا حکم دیا اور زمینی دستوں کے داخل ہونے کے بعد اسے سیل کر دیا۔ تقریباً دس لاکھ لوگ جنوب کی طرف بھاگ گئے جبکہ سیکڑوں ہزاروں شمال میں رہ گئے، جن میں سے ہزاروں شدید ترین جنگ اور بدترین تباہی کے یا تو شکار ہو گئے یا گواہ بن گئے۔

حماس نے شمالی غزہ میں فلسطینیوں کی واپسی کو فلسطینیوں کی فتح سے تعبیر کیا ہے۔

ایک مصری اہلکار نے بتایا کہ مصری ٹھیکیدار ایک امریکی فرم کے ساتھ مل کر ایسی چوکیاں چلاتے ہیں جو صلاح الدین روڈ سے گزرنے والی گاڑیوں کا معائنہ کرتے ہیں۔ اہلکار کے مطابق، ٹھیکیدار مصری-قطری کمیٹی کا حصہ ہیں جو جنگ بندی پر عمل درآمد کر رہی ہے۔

اسرائیل نے کراسنگ کو کھولنے میں تاخیر کی تھی، جو ہفتے کے آخر میں ہونا تھا۔ اسرائیل نے کہا تھا کہ وہ ایک اسرائیلی یرغمال اربیل یہود کی رہائی تک فلسطینیوں کو شمال کی طرف جانے کی اجازت نہیں دے گا۔

جنگ بندی معاہدے میں اہم ثالث قطر نے پیر کی صبح اعلان کیا کہ یہود اور دو دیگر یرغمالیوں کو جمعہ تک رہا کر دیا جائے گا۔ جس کے بعد اسرائیل نے فلسطینیوں کو شمالی غزہ میں جانے کی اجازت دے دی۔

تاریخ میں پہلی مرتبہ بے دخل فلسطینی اپنے علاقہ میں واپس لوٹ آئے
تاریخ میں پہلی مرتبہ بے دخل فلسطینی اپنے علاقہ میں واپس لوٹ آئے (AP)

یہ بھی پڑھیں:

وادی غزہ، غزہ کی پٹی: 15 ماہ سے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت نے فلسطینیوں سے بہت کچھ چھین لیا۔ انھیں اپنے پیاروں کو ہمیشہ کے لیے کھو دینے کا غم تو تھا ہی، ساتھ ہی اپنے گھروں اور علاقوں سے بے دخل کر دینے کا درد انہیں اندر ہی اندر سے کھائے جا رہا تھا۔

تاریخ میں پہلی مرتبہ بے دخل فلسطینی اپنے علاقہ میں واپس لوٹ آئے
تاریخ میں پہلی مرتبہ بے دخل فلسطینی اپنے علاقہ میں واپس لوٹ آئے (AP)

اپنے علاقوں سے دور خیموں میں زندگی گزارنے پر مجبور فلسطینی جنگ بندی معاہدے طے پاجانے کے بعد سب سے پہلے اپنے علاقوں میں واپسی کے لیے بے قرار تھے۔ کیونکہ اسرائیل کی ہٹ دھرمی رہی ہے کہ جب وہ فلسطینیوں کو اُن کے علاقوں سے بے دخل کرتا ہے تو واپسی کی کبھی اجازت نہیں دیتا۔

تاریخ میں پہلی مرتبہ بے دخل فلسطینی اپنے علاقہ میں واپس لوٹ آئے
تاریخ میں پہلی مرتبہ بے دخل فلسطینی اپنے علاقہ میں واپس لوٹ آئے (AP)

تقریباً تین لاکھ فلسطینی شمالی غزہ میں داخل:

حماس کے ساتھ جنگ ​​کے ابتدائی ہفتوں کے بعد اسرائیل کی جانب سے پہلی بار شمال غزہ کے راستے کھولنے کے بعد پیر کے روز لاکھوں فلسطینی غزہ کے سب سے زیادہ تباہ شدہ علاقے میں داخل ہوئے۔ جو کہ تقریباً 15 ماہ قبل ان کے اخراج کا ڈرامائی طور پر الٹ تھا۔

فلسطینیوں کا پرجوش ہجوم، کچھ بچوں کو پکڑے ہوئے یا وہیل چیئرز دھکیلتے ہوئے، بیڈرول، پانی کی بوتلیں اور دیگر سامان لے کر سارا دن اور رات سمندر کنارے سڑک پر چلتے رہے۔ اور جب منزل کے قریب پہنچے تو مسلح اور نقاب پوش حماس کے جنگجوؤں نے فتح کا نشان روشن کیا۔

ایک اندازے کے مطابق تقریباً تین لاکھ فلسطینی شمالی غزہ میں داخل ہو چکے ہیں۔

خیموں اور سابقہ ​​اسکولوں میں پناہ لینے والے فلسطینی اپنے گھروں کو واپس جانے کے لیے بے تاب تھے۔ بہت سے لوگوں کو خدشہ تھا کہ اسرائیل ان کی نقل مکانی کو مستقل کر دے گا۔

تاریخ میں پہلی مرتبہ بے دخل فلسطینی اپنے علاقہ میں واپس لوٹ آئے
تاریخ میں پہلی مرتبہ بے دخل فلسطینی اپنے علاقہ میں واپس لوٹ آئے (AP)

اپنے پیاروں سے ملنے کی خوشی:

تین بچوں کی ماں یاسمین ابو امشاہ نے بتایا کہ وہ غزہ سٹی کے اپنے تباہ شدہ لیکن رہائش کے قابل گھر تک پہنچنے کے لیے 6 کلومیٹر (تقریباً 4 میل) پیدل چلیں۔ لیکن یہاں پہنچ کر اس کی پوری تھکن اس وقت راحت میں بدل گئی جب اس نے ایک سال میں پہلی بار اپنی چھوٹی بہن کو دیکھا۔

یاسمین نے کہا، یہ ایک طویل سفر تھا، لیکن ایک خوشگوار سفر تھا۔

تاریخ میں پہلی مرتبہ بے دخل فلسطینی اپنے علاقہ میں واپس لوٹ آئے
تاریخ میں پہلی مرتبہ بے دخل فلسطینی اپنے علاقہ میں واپس لوٹ آئے (AP)

اسرائیلی جارحیت کے سامنے ثابت قدمی:

بیشتر فلسطینیوں نے شمالی غزہ میں اپنی واپسی کو اسرائیل کی فوجی مہم کے سامنے ثابت قدمی سے تعبیر کیا۔ شمالی غزہ میں فلسطینیوں کی واپسی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اس تجویز کی تردید کے طور پر بھی دیکھا گیا کہ، جس میں امریکی صدر نے بہت سے فلسطینیوں کو مصر اور اردن میں دوبارہ آباد کرنے کی بات کہی تھی۔ حالانکہ دونوں ممالک نے ٹرمپ کے اس خیال کو مسترد کر دیا ہے۔

تاریخ میں پہلی مرتبہ بے دخل فلسطینی اپنے علاقہ میں واپس لوٹ آئے
تاریخ میں پہلی مرتبہ بے دخل فلسطینی اپنے علاقہ میں واپس لوٹ آئے (AP)

واپسی کی خوشی:

شمالی غزہ کے رہائشی اسماعیل نے خوشی کے مناظر بیان کیے۔ اس نے کہا، لوگ گنگنا رہے تھے، دعائیں کر رہے تھے اور خوشی سے رو رہے تھے۔

اسماعیل نے کہا، یہ واپسی کی خوشی ہے۔ اسماعیل اس خاندان سے تعلق رکھتا ہے جس کے رشتہ دار ان لاکھوں فلسطینیوں میں شامل تھے جو 1948 کی جنگ کے دوران فرار ہو گئے تھے۔ اسماعیل نے کہا، ہم نے سوچا تھا کہ ہم اپنے آباؤ اجداد کی طرح واپس نہیں آ سکیں گے۔

جنگ کے ابتدائی دنوں میں، اسرائیل نے شمال سے انخلاء کا حکم دیا اور زمینی دستوں کے داخل ہونے کے بعد اسے سیل کر دیا۔ تقریباً دس لاکھ لوگ جنوب کی طرف بھاگ گئے جبکہ سیکڑوں ہزاروں شمال میں رہ گئے، جن میں سے ہزاروں شدید ترین جنگ اور بدترین تباہی کے یا تو شکار ہو گئے یا گواہ بن گئے۔

حماس نے شمالی غزہ میں فلسطینیوں کی واپسی کو فلسطینیوں کی فتح سے تعبیر کیا ہے۔

ایک مصری اہلکار نے بتایا کہ مصری ٹھیکیدار ایک امریکی فرم کے ساتھ مل کر ایسی چوکیاں چلاتے ہیں جو صلاح الدین روڈ سے گزرنے والی گاڑیوں کا معائنہ کرتے ہیں۔ اہلکار کے مطابق، ٹھیکیدار مصری-قطری کمیٹی کا حصہ ہیں جو جنگ بندی پر عمل درآمد کر رہی ہے۔

اسرائیل نے کراسنگ کو کھولنے میں تاخیر کی تھی، جو ہفتے کے آخر میں ہونا تھا۔ اسرائیل نے کہا تھا کہ وہ ایک اسرائیلی یرغمال اربیل یہود کی رہائی تک فلسطینیوں کو شمال کی طرف جانے کی اجازت نہیں دے گا۔

جنگ بندی معاہدے میں اہم ثالث قطر نے پیر کی صبح اعلان کیا کہ یہود اور دو دیگر یرغمالیوں کو جمعہ تک رہا کر دیا جائے گا۔ جس کے بعد اسرائیل نے فلسطینیوں کو شمالی غزہ میں جانے کی اجازت دے دی۔

تاریخ میں پہلی مرتبہ بے دخل فلسطینی اپنے علاقہ میں واپس لوٹ آئے
تاریخ میں پہلی مرتبہ بے دخل فلسطینی اپنے علاقہ میں واپس لوٹ آئے (AP)

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.