اردو

urdu

ETV Bharat / international

غزہ: صیہونی فوج کے حملوں میں ایک صحافی سمیت کم از کم 50 فلسطینی جاں بحق - GAZA WAR

اسرائیل کی غزہ پر گولہ باری میں کئی ہلاکتیں ہوئی ہیں، اب تک جنگ میں ہلاکتوں کی تعداد 45,000 کے قریب پہنچ گئی ہے۔

غزہ: صیہونی فوج کے حملوں میں ایک صحافی سمیت کم از کم 50 فلسطینی جاں بحق
غزہ: صیہونی فوج کے حملوں میں ایک صحافی سمیت کم از کم 50 فلسطینی جاں بحق (AP)

By AP (Associated Press)

Published : Dec 16, 2024, 7:04 AM IST

غزہ: اتوار کی رات ایک بڑے دھماکے سے جنوبی غزہ کا آسمان چمک اٹھا۔ ایک اسرائیلی فضائیہ نے حملے میں جنوبی شہر خان یونس میں ایک اسکول کو نشانہ بنایا۔ ناصر اسپتال کے مطابق صیہونی فوج کے اس خونریز حملے میں کم از کم 16 افراد مارے گئے۔ اس حملے سے متعلق اسرائیلی فوج کی جانب سے فوری طور پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

شمال میں، بیت حنون کے قصبے میں خلیل عویدہ اسکول پر ایک فضائی حملہ ہوا اور کم از کم 15 افراد جاں بحق ہوئے۔ قریب میں واقع کمال عدوان اسپتال کے مطابق مہلوکین میں دو والدین اور ان کی بیٹی اور ایک باپ اور اس کا بیٹا شامل ہیں۔

الاحلی بیپٹسٹ اسپتال کے مطابق غزہ شہر میں اسرائیلی فوج کے ذریعہ بے گھر لوگوں کو پناہ دینے والے مکانات کو نشانہ بنائے گئے تین فضائی حملوں میں چھ خواتین اور پانچ بچوں سمیت کم از کم 17 افراد مارے گئے۔

اپنی بیوی اور بیٹی کے لیے غمزدہ یحییٰ الیزجی نے کہا کہ، ہم حملے کی آواز سن کر جاگ گئے۔ جب میں بیدار ہوا تو جسم پر ملبہ تھا، میں نے اپنی بیوی کو اس کے سر اور کھوپڑی کے ساتھ دیکھا، اور میری بیٹی کی آنتیں جسم سے باہر نکل چکی تھیں۔ غمزدہ یحییٰ الیزجی کی بیوی تین ماہ کی حاملہ تھی۔

اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے غزہ شہر میں ایک دہشت گرد سیل اور بیت حنون کے علاقے میں دہشت گردوں کے میٹنگ پوائنٹ کو نشانہ بنایا۔

ایک اسپتال اور قطری ٹی وی اسٹیشن نے بتایا کہ ایک اور اسرائیلی فضائی حملے میں الجزیرہ کے لیے کام کرنے والے فلسطینی صحافی احمد اللوح وسطی غزہ میں اسرائیلی حملے میں جاں بحق ہو گئے۔

العودہ اسپتال نے بتایا کہ یہ حملہ غزہ کی شہری دفاع کی ایجنسی کے شہری نصرت پناہ گزین کیمپ کے ایک مقام پر ہوا۔ الاقصی شہداء اسپتال کے مطابق، حملے میں ایجنسی کے مقامی سربراہ سمیت سول ڈیفنس کے تین کارکن بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ شہری دفاع غزہ کی اہم ریسکیو ایجنسی ہے اور حماس کے زیر انتظام حکومت کے تحت کام کرتی ہے۔

اسرائیلی حملے میں ایک طبی کارکن بھی ہلاک ہوا گیا۔ مہلوک کے ساتھی نے سوال کیا کہ، ہم، شہری دفاع، دنیا کے کسی بھی ملک کی طرح انسانی ہمدردی کا کام انجام دے رہے ہیں۔ ہمیں کیوں نشانہ بنایا جا رہا ہے؟"

اس حملے کا اسرائیلی فوج نے دفاع کیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اس نے عسکریت پسندوں کے ایک کمانڈ سینٹر کو نشانہ بنایا ہے جو سول ڈیفنس کے دفاتر میں سرایت کر گیا تھا۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، اسرائیلی جارحیت میں تقریباً 45,000 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔ وزارت کا کہنا ہے کہ مرنے والوں میں نصف سے زیادہ خواتین اور بچے ہیں۔

غزہ کی 20 لاکھ سے زائد آبادی کا بیشتر حصہ متعدد بار بے گھر ہو چکا ہے۔ غزہ میں جو اسپتال اب بھی کام کر رہے ہیں ان کا کہنا ہے کہ ان کے پاس ادویات، ایندھن اور دیگر بنیادی سامان کی کمی ہے، جبکہ امدادی گروپوں نے بڑے پیمانے پر بھوک کا انتباہ دیا ہے۔

ورلڈ فوڈ پروگرام کی سربراہ سنڈی میک کین نے اتوار کو سی بی ایس کو بتایا کہ اقوام متحدہ کی ایجنسی نومبر میں غزہ میں عدم تحفظ کا حوالہ دیتے ہوئے صرف دو ٹرک سامان پہنچانے میں کامیاب رہی۔

انہوں نے غزہ میں جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ، ہم ان لوگوں کے پاس نہیں بیٹھ سکتے اور انہیں بھوک سے مرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details