بیروت: مشرقی شام میں امریکی فوجیوں کے ایک اڈے پر ڈرون حملے میں اتوار کو دیر گئے چھ اتحادی کرد جنگجو ہلاک ہوئے ہیں۔ شام یا عراق میں امریکہ کی جانب سے سنیچر اور اتوار کو ایران کے حمایت یافتہ عسکری گروپ کے خلاف جوابی حملے شروع کیے جانے کے بعد امریکی ٹھکانے کو نشانہ بنا کر کیا گیا یہ پہلا اہم حملہ تھا۔
امریکی حمایت یافتہ، کرد زیرقیادت سیریئن ڈیموکریٹک فورسز نے پیر کو کہا کہ یہ حملہ شام کے مشرقی صوبے دیر الزور میں العمر اڈے پر ایک تربیتی میدان کو نشانہ بنا کر کیا گیا ہے۔ امریکہ نے اس حملے کا الزام شامی حکومت کے حمایت یافتہ کرائے کے فوجیوں پر لگایا ہے۔ امریکی فوجیوں کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔
ایران کی حمایت یافتہ عراقی ملیشیا گروپ جسے عراق میں اسلامی مزاحمت کا نام دیا گیا ہے، نے ایک ویڈیو جاری کیا ہے جس میں حملے کی ذمہ داری قبول کی گئی ہے اور انہیں ایک نامعلوم مقام سے ڈرون لانچ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
جنوری کے آخر میں، اسی گروپ کے ڈرون حملے میں اردن کے ایک صحرائی اڈے پر تین امریکی فوجی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔ امریکی فوج نے مغربی عراق اور مشرقی شام میں ایران کے حمایت یافتہ جنگجو گروپوں کو نشانہ بناتے ہوئے درجنوں جوابی حملے کیے اور یمن میں حوثیوں کو بھی نشانہ بنایا۔
عراق میں اسلامی مزاحمت نے عراق اور شام میں امریکی فوجی اڈوں اور فوجیوں پر درجنوں ڈرون حملے کیے ہیں اور دونوں ممالک سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کا مطالبہ کیا ہے۔