کوئٹہ: پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے شہر کوئٹہ کے علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان میں گیس کی وجہ سے دھماکے کے نتیجے میں چار مزدور جاں بحق ہو گئے جب کہ آٹھ افراد اندر پھنس گئے۔ پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ریسکیو آپریشن 27 گھنٹے سے زائد وقت سے جاری ہے۔
صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے تصدیق کی ہے کہ کان سے مزید تین لاشیں نکالی گئی ہیں، جس سے اب تک مرنے والوں کی تعداد چار ہوگئی۔ یہ واقعہ جمعرات کی شام تقریباً چار بجے پیش آیا۔ کوئلے کی کان کا ایک حصہ گیس بھرنے کی وجہ سے دھماکے ساتھ ساتھ منہدم ہوگیا۔ اس دوران وہاں کام کرنے والے تقریباً 12 مزدور کان کے اندر پھنس گئے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ پھنسے ہوئے مزدور تقریباً 4300 فٹ نیچے ہیں۔ اب تک برآمد ہونے والی لاشیں تین ہزار فٹ کی گہرائی سے ملی ہیں۔ ریسکیو ٹیمیں کان کنوں تک پہنچنے کے لیے متبادل راستے بنانے میں مصروف ہیں۔ گیس کی موجودگی اور سخت موسمی حالات کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ اس میں مقامی مزدور امدادی کارکنوں کی مدد کر رہے ہیں۔ اسی طرح کا ایک واقعہ مارچ 2024 میں پیش آیا تھا جب بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں کوئلے کی کان میں 18 مزدور پھنس گئے تھے۔ اس واقعے میں ریسکیو ٹیم نے کامیابی سے 12 لاشیں نکال لیں، اور 6 کارکنوں کو زخمی حالت میں بچا لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران میں کوئلے کی کان میں میتھین کا اخراج، دھماکے میں 51 افراد ہلاک