اردو

urdu

ETV Bharat / international

سمندری راستے سے غزہ کے لیے امداد کی پہلی کھیپ پہنچنے کے لیے تیار - Gaza War

بھوک سے بے حال غزہ کے لوگوں کے لیے سمندری راہداری سے امداد پہنچانے کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں۔ یورپی کمیشن کے مطابق ایک جہاز قبرص کی لارناکا کی بندرگاہ پر ورلڈ سینٹرل کچن سے خوراک کی امداد پہنچانے کی اجازت کا انتظار کر رہا ہے۔

سمندری راستے سے غزہ کے لیے امداد کی پہلی کھیپ پہنچنے کے لیے تیار
سمندری راستے سے غزہ کے لیے امداد کی پہلی کھیپ پہنچنے کے لیے تیار

By AP (Associated Press)

Published : Mar 9, 2024, 7:47 AM IST

لارناکا، قبرص: انسانی امداد لے جانے والا ایک جہاز قبرص سے نکل کر غزہ کی طرف روانہ ہونے کی تیاری کر رہا ہے۔ یورپی کمیشن کے صدر نے جمعہ کو کہا کہ بین الاقوامی عطیہ دہندگان نے پانچ ماہ کی جنگ کے بعد بڑے پیمانے پر بھوک مری کا سامنا کرنے والے محصور علاقے کو سپلائی کرنے کے لیے ایک سمندری راہداری کا آغاز کیا ہے۔

اسپین کے اوپن آرمز امدادی گروپ سے تعلق رکھنے والا جہاز ۔۔۔۔ (Photo: AP)

حالیہ دنوں میں ایئر ڈراپس کے ذریعہ امداد پہنچایا جانا اور راہداری کا آغاز غزہ میں انسانی بحران سے متعلق بڑھتی ہوئی مایوسی اور اسرائیلی پابندیوں کے گرد کام کرنے کے لیے ایک نئی بین الاقوامی آمادگی کو ظاہر کرتا ہے۔

امریکہ کی جانب سے غزہ میں ایئر ڈراپس کے ذریعہ امداد پہنچاے جانے کا ایک منظر۔۔۔۔(Photo: AP)

ارسولا وان ڈیر لیین نے قبرص میں صحافیوں کو بتایا کہ اسپین کے اوپن آرمز امدادی گروپ سے تعلق رکھنے والا جہاز آنے والے دنوں میں راہداری کی جانچ کرنے کے لیے پائلٹ سفر کرے گا، جہاں وہ اس کی تیاریوں کا معائنہ کر رہی ہیں۔ یہ جہاز قبرص کی لارناکا کی بندرگاہ پر ورلڈ سینٹرل کچن سے خوراک کی امداد پہنچانے کی اجازت کا انتظار کر رہا ہے۔ ورلڈ سینٹرل کچن امریکی خیراتی ادارہ ہے جسے مشہور شخصیت کے شیف جوس اینڈریس نے قائم کیا ہے۔

یورپی کمیشن کے صدر، ارسلا وان ڈیر لیین، دائیں طرف، اور قبرص کے صدر نیکوس کرسٹوڈولائڈس قبرص کے لارناکا میں میں پریس کانفرنس کے بعد مصافحہ کر رہے ہیں۔۔۔ (Photo: AP)

اسرائیل نے جمعہ کو کہا کہ اس نے میری ٹائم کوریڈور کا خیر مقدم کیا ہے۔ لیکن جہاز کی سیکیورٹی چیک کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ اسرائیل کی وزارت خارجہ کے ترجمان لیور ہیات نے ایکس پر کہا کہ، "قبرصی اقدام اسرائیلی معیارات کے مطابق حفاظتی جانچ کے بعد غزہ کی پٹی میں انسانی امداد میں اضافے کی اجازت دے گا۔"

وان ڈیر لیین نے قبرص کے صدر نیکوس کرسٹوڈولائڈز کے ساتھ ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ یورپی یونین، امریکہ، متحدہ عرب امارات اور دیگر امداد پہنچانے کے خواہشمند ممالک کے ساتھ مل کر غزہ میں انسانی تباہی کو دیکھتے ہوئے سمندری راستے کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ، "غزہ میں انسانی صورتحال انتہائی سنگین ہے، جہاں معصوم فلسطینی خاندان اور بچے بنیادی ضروریات کے لیے تڑپ رہے ہیں۔"

غزہ میں ایک زخمیوں کو لانے کے لیے اب اسٹریچر بھی کم پڑ رہے ہیں۔۔۔۔(Photo: AP)

اوپن آرمز کے بانی آسکر کیمپس نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ جہاز ہفتے کو روانہ ہونے والا ہے اور اسے کسی نامعلوم مقام پر پہنچنے میں دو سے تین دن لگیں گے جہاں گروپ ورلڈ سینٹرل کچن سے امداد حاصل کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس گروپ کے پاس غزہ بھر میں 60 کھانے کے کچن ہیں جو امداد تقسیم کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ جہاز 200 ٹن چاول اور آٹے سے لدے ایک بجرے کو غزہ کے ساحل کے قریب لے جائے گا۔

کیمپس نے کہا کہ ان کا گروپ یورپی یونین کمیشن کے سربراہ کے زریعہ محفوظ راہداری کے آغاز کا اعلان کرنے سے دو ماہ قبل سے ڈیلیوری کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جہاز کی حفاظت کے بارے میں نہیں بلکہ غزہ میں موجود لوگوں کی سلامتی اور زندگیوں کے بارے میں فکر مند ہیں۔ کیمپس نے کہا، "مجھے نہیں معلوم کہ ممالک کچھ بڑا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، لیکن ہم گروپ کے نجی عطیات سے 3 ملین یورو کے بجٹ کے ساتھ ہم وہ سب کچھ کر رہے ہیں جو ہم کر سکتے ہیں"

غزہ میں نوزائیدہ بچے کی دیکھ بھال کرتے ہوئے ایک نرس۔۔۔۔ (Photo: AP)

غزہ کے 2.3 ملین آبادی شدید غذائی قلت کا سامنا کر رہی ہے۔ شمالی غزہ سب سے زیادہ متاثر ہے کیونکہ اسرائیل نے کئی مہینوں سے اسے الگ تھلگ کر دیا ہے۔

جمعرات کو، امریکی صدر جو بائیڈن نے امداد کی فراہمی میں مدد کے لیے غزہ میں ایک عارضی گھاٹ تعمیر کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔

امدادی عہدیداروں نے کہا ہے کہ لوگوں کو درکار بڑی مقدار میں امداد پہنچانے میں زمینی راستے سے ٹرک بھیجنے کے مقابلے سمندری اور ہوائی راستے سے ترسیل کہیں زیادہ مہنگی اور ناکارہ ہے۔ فلسطینی حکام نے بتایا کہ جمعہ کے روز غزہ میں ایئر ڈراپس میں بے احتیاطی کی وجہ سے پانچ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔

اسرائیل کی بمباری، جارحیت اور محاصرے کے چلتے غزہ میں قحط کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ شمالی غزہ کے دو اسپتالوں میں غذائی قلت سے 20 اموات کی اطلاع دی ہے۔

غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت میں غزہ میں کم از کم 30,878 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ وزارت صحت کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں دو تہائی خواتین اور بچے ہیں۔ وزارت صحت حماس کے زیرانتظام حکومت کا حصہ ہے، جو ہلاکتوں اور زخمیوں کا تفصیلی ریکارڈ رکھتی ہے اور پچھلی جنگوں میں اس کے جانی نقصان کے اعداد و شمار بڑی حد تک اقوام متحدہ اور آزاد ماہرین سے مماثل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details