اسلام آباد: پاکستانی فوج نے کہا کہ انتخابی عمل کو متاثر کرنے کے لیے ملک کے مختلف حصوں میں 51 عسکریت پسندانہ حملے ہوئے ہیں۔ پاک فوج کے میڈیا برانچ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخوا اور جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں عسکریت پسندانہ حملوں میں 10 سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں سمیت 12 افراد ہلاک ہوگئے اور 39 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ تقریباً 6,000 منتخب انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں اور 7800 سے زیادہ کوئیک ری ایکشن فورس ٹیموں پر 137000 فوجی اہلکاروں اور سویلین مسلح افواج کی تعیناتی کے ساتھ عوام کے لیے ایک محفوظ ماحول کو یقینی بنایا گیا۔
پاکستان میں انتخابی عمل کو متاثر کرنے کے لیے 51 عسکریت پسندانہ حملے
پاکستان میں فروری کو پارلیمانی انتخابات کے لیے ہوئے ووٹنگ کے عمل کو بھلے ہی پاکستانی الیکشن کمیشن پر امن قرار دے رہا ہے لیکن فوج نے اپنے بیان میں ووٹنگ کے دوران ملک بھر میں 51 عسکریت پسندانہ حملوں کی جانکاری دی ہے۔
Published : Feb 9, 2024, 12:37 PM IST
بیان کے مطابق مختلف کارروائیوں کے دوران پانچ عسکریت پسند بھی مارے گئے۔ واضح رہے پاکستان میں کل یعنی 8 فروری کو پارلیمانی انتخابات کے لیے ووٹ ڈالے گئے۔ فوج کی جانب سے ملک بھر میں سخت سکیورٹی بندوبست کا دعویٰ کیا جا رہا تھا۔ حق رائے دہی کا عمل مکمل ہونے کے بعد سے ابھی بھی ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے آزاد امیدواروں نے ان انتخابات میں حیران کن مظاہرہ کیا ہے۔ ان کا الزام ہے کہ انتخابی نتائج میں دھاندلی کی جا سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: