اردو

urdu

ETV Bharat / health

عالمی یوم صحت 2024: 'میری صحت، میرا حق' - My Health My Right

My Health, My Right عالمی ادارہ صحت کے قیام کے موقع پر ہر سال 7 اپریل کو عالمی یوم صحت منایا جاتا ہے۔ اس سال کا موضوع 'میری صحت، میرا حق' رکھا گیا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 6, 2024, 9:32 PM IST

حیدرآباد: عالمی یوم صحت، جو کہ ہر سال 7 اپریل کو پوری دنیا میں منایا جاتا ہے، اس کا مقصد صحت کے ایک مخصوص موضوع کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے جو عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے لیے تشویش کا باعث بنے۔

تھیم 2024

عالمی یوم صحت 2024 کا تھیم 'میری صحت، میرا حق' رکھا گیا ہے۔ اس سال کے تھیم کا انتخاب ہر کسی کے حق، ہر جگہ معیاری صحت کی خدمات، تعلیم اور معلومات تک رسائی کے ساتھ ساتھ پینے کا صاف پانی، صاف ہوا، اچھی غذائیت، معیاری رہائش، کام کرنے و ماحولیاتی حالات اور امتیازی سلوک سے آزادی کے لیے کیا گیا۔

عالمی یوم صحت کی تاریخ

دسمبر 1945 میں برازیل اور چین نے ایک ہمہ جہت اور خودمختار بین الاقوامی صحت کی تنظیم کے قیام کی تجویز پیش کی۔ اس کے بعد جولائی 1946 میں نیویارک میں اس تجویز کو منظوری دی گئی اور 7 اپریل 1948 کو 61 ممالک نے مل کر اس این جی او کی تشکیل کے معاہدے پر دستخط کیے۔ یہ دن پہلی بار 22 جولائی 1949 میں منایا گیا تھا، لیکن بعد میں اس تاریخ کو تبدیل کر کے 7 اپریل کر دیا گیا، اسی تاریخ کو WHO کا باضابطہ طور پر قیام عمل میں آیا تھا۔ لہذا 1950 میں، یہ دن پہلی بار سرکاری طور پر منایا گیا. ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ "عالمی یوم صحت کا مقصد ڈبلیو ایچ او کے لیے تشویش بنے مسئلہ پر بیداری پیدا کرنا ہے۔"

ڈبلیو ایچ او کا پیغام

"صحت کا حق سب کےلئے کا مطلب ہر کوئی اور ہر جگہ اعلیٰ معیار کی صحت کی سہولیات، خدمات اور اشیا تک رسائی حاصل کر سکے۔ 30 سے 70 سال کی عمر کے درمیان چار بڑی بیماریوں - قلبی امراض، کینسر، ذیابیطس اور سانس کی دائمی بیماریوں سے موت کا خدشہ اب بھی 21.6 فیصد حد تک برقرار ہے۔ غریب ترین اور کمزور گروہوں کو ضروری صحت کی دیکھ بھال تک رسائی میں سب سے بڑی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس کے علاوہ خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد، ان کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی بھی صحت عامہ کا ایک ترجیحی مسئلہ ہے۔ - اب بھی وسیع پیمانہ پر خواتین پر تشدد کیا جارہا ہے، جس میں دیہی و غیر تعلیم یافتہ خواتین اور غریب ترین گھرانوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کو نمایاں طور پر زیادہ خطرے کا سامنا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details