سبز پتوں والی سبزیاں کھانا صحت کے لیے بہت مفید ہے۔ کہا جاتا ہے کہ ہر شخص کو اپنی خوراک میں ہر روز کوئی نہ کوئی سبزی ضرور شامل کرنی چاہیے۔ یہ صحت مند زندگی گزارنے کی کلید ہے۔ ہری سبزیوں میں چکنائی کم ہوتی ہے اور پروٹین، وٹامنز اور معدنیات سے بھرپور ہوتے ہیں۔ ان معلومات کے باوجود بہت سے لوگ پتوں والی سبزیاں کھانا پسند نہیں کرتے لیکن اگر آپ کو یہ پسند نہ بھی ہو تب بھی آپ کو اپنی خوراک میں سبز پتوں والی سبزیوں کو ضرور شامل کرنا چاہیے۔
ماہر غذائیت ڈاکٹر سواروپا رانی کے مطابق سبز پتوں والی سبزیاں صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہیں۔ اس میں فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ یہ آئرن، زنک اور فولک ایسڈ سے بھی بھرپور ہے۔ پتوں والی سبزیاں کھانے سے قبض سے بچا جا سکتا ہے، کیونکہ ان میں فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ ہری سبزیاں وٹامن اے اور سی کے ساتھ ساتھ کیلشیم سے بھرپور ہوتی ہیں۔ اس وجہ سے آپ کو ہفتے میں کم از کم تین بار اپنی خوراک میں ہری سبزیاں ضرور شامل کرنی چاہئیں۔ ایسا کرنے سے آپ کئی طرح کے صحت کے مسائل سے بچ سکتے ہیں۔
ماہر غذائیت ڈاکٹر سواروپا رانی کے مطابق، آپ کو ان سبز پتوں والی سبزیوں کو اپنی خوراک میں ضرور شامل کرنا چاہیے…
تندولی چولائی: یہ سبز پتوں والی سبزی ساگ کی ایک قسم ہے، یہ پوٹاشیم، میگنیشیم، وٹامن سی، آئرن اور کیلشیم سے بھرپور ہوتی ہے۔ اس میں اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات بھی ہیں۔ جو قوت مدافعت کو بڑھاتے ہے اور بینائی بہتر ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ اس میں موجود فائبر ہاضمے کو بہتر کرتا ہے اور قبض کو کم کرتا ہے۔
پالک: پالک میں خون صاف کرنے کی وافر خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ پالک میں وٹامن اے، بی، سی، کے، میگنیشیم اور فولک ایسڈ جیسے معدنیات بھی پائے جاتے ہیں۔ جو کینسر جیسی بیماریوں سے بچاتا ہے۔ یہ پھیپھڑوں اور دل کی بیماریوں سے بھی بچاتا ہے۔
امباڑی بھاجی: یہ پوٹاشیم، فائبر اور کیلشیم سے بھرپور ہے۔ یہ دل کے امراض کو روکتا ہے اور ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے۔ یہ خون میں انسولین کی سطح کو بڑھاتا ہے اور کولیسٹرول کی سطح کو کم کرتا ہے۔
میتھی: میتھی کے پتوں میں فائبر، پروٹین، آئرن، سوڈیم، کاپر، فاسفورس، زنک اور وٹامنز پائے جاتے ہیں۔ اس میں موجود فائبر میٹابولزم کو بہتر بناتا ہے اور وزن میں کمی کو فروغ دیتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں موجود اومیگا تھری اور 6 فیٹی ایسڈز بالوں کے گرنے کے مسئلے کو ختم کرتے ہیں۔
پودینہ: یہ وٹامن اے، سی اور بی کمپلیکس سے بھرپور ہوتا ہے۔ اس سے کھانا آسانی سے ہضم ہوتا ہے اور گیس کا مسئلہ کم ہوجاتا ہے۔ یہ سانس کے مسائل کو بھی روکتا ہے اور پٹھوں کے درد اور سر درد سے نجات دلاتا ہے۔
مالابار پالک یا پوئی ساگ: وٹامن اے، لیوٹین اور کیروٹین جیسے اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہے۔ اس میں موجود سیلینیم، نیاسین اور اومیگا تھری فیٹی ایسڈز بلڈ پریشر، آنکھ اور دماغ کے کام کو بہتر بناتے ہیں۔ اس کا باقاعدہ استعمال جلد کو نرم بناتا ہے۔
کری پتے: یہ بینائی کو بہتر کرتا ہے۔ شوگر، زیادہ وزن اور قبض کے مسائل کو کنٹرول کرتا ہے۔ اس کی اینٹی بائیوٹک اور اینٹی فنگل خصوصیات انفیکشن کو روکتی ہیں۔ اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس دل اور گردوں کی حفاظت کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: چاول کھانے کا بہترین وقت کیا ہے؟ کیا وزن کم کرنے کے لیے چاول ترک کرنا ضروری ہے؟
دھنیا: یہ نہ صرف کھانوں میں ذائقہ اور خوشبو بڑھاتا ہے بلکہ یہ صحت کے لیے بھی بہت فائدہ مند ہے۔ فائبر، وٹامنز اور پروٹین کے ساتھ ساتھ یہ آئرن اور مینگنیج سے بھی بھرپور ہوتا ہے۔ دھنیا دمہ اور ہاضمے کے مسائل سے بچاتا ہے۔ اس سے تناؤ بھی کم ہوتا ہے۔ یہ بلڈ پریشر کو بھی کنٹرول کرتا ہے اور اضافی وزن کو کم کرتا ہے۔
(تردید: اس رپورٹ میں بیان کردہ معلومات مخصوص تحقیق سے حاصل کی گئی ہیں اور اس کی رائے بھی اس تحقیق سے وابستہ محقق-ماہر کی ذاتی رائے ہے۔ یہ رپورٹ صرف عمومی علم کے لیے لکھی گئی ہے۔ یہاں دیے گئے کسی بھی مشورے پر عمل کرنے سے پہلے کسی طبی ماہر سے مشورہ کرلیں۔ اگر آپ کو پہلے سے ہی صحت کا کوئی مسئلہ ہے تو پہلے ڈاکٹر کو مطلع کریں)