حیدرآباد: ڈاکٹروں کے مطابق، اگر کینسر کے مریضوں کی صحیح وقت پر تشخیص اور علاج ہو جائے تو اس بیماری سے ہونے والے جانی نقصان کو کافی حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔ دوسری جانب اگر طرز زندگی کو بہتر بنا لیا جائے اور کچھ خاص باتوں کا خیال رکھا جائے تو کسی بھی قسم کے کینسر کا خطرہ کافی حد تک کم کیا جا سکتا ہے لیکن عام طور پر ایسا نہیں ہوتا۔
دراصل نہ صرف زندگی گزارنے کا غیر منظم انداز بلکہ کینسر کی مختلف اقسام کی علامات کے بارے میں لوگوں میں شعور کی کمی اور مرض کی تشخیص کے بعد بھی علاج اور دیکھ بھال کی کمی، نہ صرف بیماری کی شدت میں اضافہ کرتی ہے بلکہ علاج میں مشکلات پیدا کر دیتی ہیں۔ ساتھ ہی بہت سے معاملات میں جان جانے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
غور طلب ہو کہ کینسر کا عالمی دن ہر سال 4 فروری کو منایا جاتا ہے۔ جس کا مقصد عام لوگوں میں کینسر کی تمام اقسام، اس کی وجوہات، علامات، تحقیقات، علاج اور اس کی تشخیص کے لیے درکار ہر قسم کے علاج اور دیکھ بھال کے طریقوں کے بارے میں آگاہی پھیلانا ہے۔
طبی ماہرین کی رائے:
اندور کے سینئر آنکولوجسٹ اور اندور کینسر فاؤنڈیشن کے بانی ڈاکٹر دگپال دھارکر کے مطابق کینسر کے زیادہ تر معاملات میں غیر صحت مند طرز زندگی، موٹاپا اور جینیٹک وجوہات ذمہ دار ہوتی ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ موجودہ دور میں کھانے پینے کی خراب عادات کے ساتھ ساتھ خراب طرز زندگی نہ صرف ہر عمر کے لوگوں میں مختلف قسم کے کینسر کے بڑھتے ہوئے کیسز بلکہ دیگر کئی طرح کی بیماریوں کے لیے بھی کافی حد تک ذمہ دار ہیں۔ اس کے علاوہ کینسر کے کل کیسز میں سے 10 فیصد کے لیے جینیٹک وجوہات بھی ذمہ دار ہو سکتی ہیں۔
وہ مزید کہتے ہیں کہ کینسر جسم کے کسی بھی حصے میں ہو سکتا ہے لیکن کینسر کی زیادہ تر اقسام میں اگر مرض کی تصدیق شروع میں یا پہلے اسٹیج میں ہو جائے، تو زیادہ تر مریضوں میں مکمل تشخیص ممکن ہے۔ لیکن اگر تحقیقات میں تاخیر ہو جائے اور بیماری کا دوسرے یا تیسرے مرحلے میں پتہ لگے، تو نہ صرف علاج میں مشکلات پیش آتی ہیں بلکہ متاثرہ کے مکمل صحت یاب ہونے کے امکانات بھی کم ہو جاتے ہیں۔
ڈاکٹر دگپال دھارکر کے مطابق نہ صرف کینسر بلکہ اکثر بیماریوں سے بچاؤ کے لیے صحت مند طرز زندگی، خوراک کو برقرار رکھنا اور صحت کے بارے میں فکرمند رہنا بہت ضروری ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ غذائیت سے بھرپور اور متوازن غذا جس میں اناج، ہری سبزیاں اور پھل بروقت کھائیں اور نظم و ضبط اور فعال طرز زندگی پر عمل کریں۔ اس کے علاوہ باقاعدگی سے ہیلتھ چیک اپ کروائیں۔ جسم میں کسی بھی مستقل مسئلے کو نظر انداز نہ کریں اور ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ ساتھ ہی تمباکو نوشی اور نشہ سے پرہیز کریں۔ جن لوگوں کے خاندان میں کینسر کسی کو ہوا ہے ان کے لیے ضروری ہے کہ وہ باقاعدگی سے ہیلتھ چیک اپ کرائیں۔