نئی دہلی:حالیہ دنوں میں بریسٹ فیڈنگ سے متعلق کئی مسائل پر کھل کر بات ہوئی ہے۔ اس میں عوامی مقامات پر دودھ پلانے کے بارے میں آگاہی بھی شامل ہے، جس کے بارے میں کبھی کھل کر بات نہیں کی جاتی۔ کئی مشہور شخصیات نے بھی عوامی مقامات پر بریسٹ فیڈنگ کے حوالے سے آواز اٹھائی ہے۔ سب سے اہم سوال یہ ہے کہ کیا سرعام دودھ پلانا شرم کی بات ہے؟
موجودہ دور کی بات کریں تو آج بھی مائیں عوامی مقامات پر اپنے بچوں کو دودھ پلانے سے کتراتی ہیں۔ وہ اس میں شرم محسوس کرتی ہیں۔ اس شرمندگی کی وجہ ماں نہیں بلکہ معاشرہ ہے، جو اس بارے میں مختلف رائے رکھتا ہے۔ اکثر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ یہ کام صرف سکرین پر ہی کیا جاتا ہے۔ یہاں آپ کو بتاتے چلیں کہ اب اس بارے میں بڑے اور چھوٹے شہروں میں آگاہی پھیلائی جا رہی ہے۔ اب شاپنگ مالز کے علاوہ ریلوے اسٹیشن اور میٹرو میں بھی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں تاکہ آپ اپنے بچے کو دودھ پلا سکیں۔ اس کے لیے الگ جگہ فراہم کی گئی ہے، جہاں مائیں بچے کو دودھ پلا سکتی ہیں۔
معاشرے میں بریسٹ فیڈنگ سے متعلق غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لیے، IANS نے 'Mompreneur Circle' کی بانی لتیکا وادھوا سے بات کی۔ لتیکا 7,00,000 سے زیادہ شادی شدہ خواتین کاروباریوں اور کاروباری ماوءں کے لیے ایک سپورٹ پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتی ہے۔ 'Mompreneur Circle' تنظیم ماؤں کو ہر اس چیز کے بارے میں آگاہ کرتی ہے جو ماں اور بچے کے لیے فائدہ مند ہے۔