اردو

urdu

ETV Bharat / health

کیا آپ کو چلنے اور سیڑھیاں چڑھنے سے سانس لینے میں تکلیف ہوتی ہے؟ تو ہو جائیں ہوشیار! ان چھ بیماریوں کا ہو سکتا ہے خطرہ - SHORTNESS OF BREATH WHEN WALKING

سانس لینے میں تکلیف کو اکثر معمول کے طور پر نظر انداز کیا جاتا ہے، لیکن یہ بہت سے مسائل کی علامت ہو سکتا ہے...

SHORTNESS OF BREATH WHEN WALKING
کیا آپ کو چلنے اور سیڑھیاں چڑھنے سے سانس لینے میں تکلیف ہوتی ہے؟ (FREEPIK)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 22, 2024, 8:15 PM IST

حیدرآباد: غلط طرز زندگی، بدلتے موسم اور کھانے پینے کی عادات کی وجہ سے کئی بیماریوں کا خطرہ ہے۔ سرد موسم چل رہا ہے۔ اس موسم میں بعض لوگوں کو اکثر سانس لینے میں تکلیف ہونے لگتی ہے اور چلنے پھرنے یا سیڑھیاں چڑھنے کے دوران سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے۔ ایسے میں بہت سے لوگوں کے ذہنوں میں یہ سوال ابھرتا ہے کہ چلتے پھرتے یا سیڑھیاں چڑھتے ہوئے سانس کیوں پھولتی ہے؟ ڈاکٹر منرل بنسل نے اس سلسلے میں جانکاری دی ہے۔

چلتے یا سیڑھیاں چڑھتے وقت سانس لینے میں تکلیف کیوں ہوتی ہے؟

اس حوالے سے سرکاری اسپتال کے ایم ڈی میڈیسن ڈاکٹر منرل بنسل نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ چہل قدمی یا سیڑھیاں چڑھنے کے دوران سانس پھولنے کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں، جن میں سے ایک سیڑھیاں چڑھنا یا تیز چلنا ہے۔ اگر آپ تیز چل رہے ہیں تو سانس کی تکلیف معمول کی بات ہے۔ لیکن اگر آپ آرام سے چل رہے ہیں اور پھر بھی سانس لینے میں تکلیف ہو رہی ہے تو اس کے پیچھے بہت سی وجوہات ہو سکتی ہیں جو کہ درج ذیل ہیں...

  • بلڈ پریشر کا مسئلہ
  • دل کی بیماریاں جیسے دل کا دورہ پڑ سکتا ہے اور دل کی شریانیں کمزور ہو سکتی ہیں۔
  • گردے کا کمزور ہونا۔
  • پھیپھڑوں کے مسائل جیسے نمونیا، ٹی وی، انفیکشن یا دمہ ہو سکتا ہے۔
  • سگریٹ اور بیڑی کے استعمال سے پھیپھڑے کم کام کرتے ہیں۔ اس سے چلنے پھرنے اور سیڑھیاں چڑھنے میں بھی دشواری ہوتی ہے۔
  • خواتین اور بچوں میں خون کی کمی کی وجہ سے سانس کی تکلیف ہوتی ہے۔ اس لیے سانس کی تکلیف کے لیے خون کی کمی بھی ذمہ دار ہے۔

اگر آپ کو چلنے یا سیڑھیاں چڑھنے کے دوران سانس لینے میں دشواری ہو رہی ہے تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ اگر آپ کے خاندان میں کسی کو بلڈ پریشر، دل اور پھیپھڑوں کی بیماری ہے تو اس کے بارے میں بھی ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

سانس لینے میں دشواری ہونے پر کیا کریں؟

آپ کو یہاں بیان کردہ کچھ چیزوں سے بچنا چاہئے، جیسے کہ...

  • نمک، مٹھائی، اچار اور تلی ہوئی اشیاء سے پرہیز کرنا چاہیے۔ سلاد، پھل اور لسی میں خاص طور پر نمک کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ اس سے بی پی اور ذیابیطس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
  • کھانسی یا دمہ کا مسئلہ ہو تو دوا لیں۔
  • سردی کے دنوں میں ماسک کا استعمال کرنا چاہیے۔
  • ورزش صرف گھر کے اندر کی جانی چاہیے۔ آپ ورزش کر کے خود کو صحت مند رکھ سکتے ہیں۔
  • آپ کریم، گھی، تلی ہوئی چیزیں محدود مقدار میں کھا سکتے ہیں لیکن زیادہ نہ کھائیں۔
  • جن لوگوں کو دل، بی پی اور پھیپھڑوں سے متعلق دوائیں ہیں وہ اس مسئلے سے بچنے کے لیے اپنی باقاعدہ دوائیں لیں۔
  • سیب، انار، ہری سبزیاں کھائیں۔
  • روزانہ چہل قدمی کریں۔

(نوٹ: اس رپورٹ میں آپ کو دی گئی صحت سے متعلق تمام معلومات اور مشورے صرف آپ کی عام معلومات کے لیے ہیں۔ ہم یہ معلومات سائنسی تحقیق، مطالعات، طبی اور صحت کے پیشہ ورانہ مشوروں کی بنیاد پر فراہم کرتے ہیں۔ آپ کو اس کے بارے میں تفصیل سے جاننا چاہیے۔ اس طریقہ یا طریقہ کار کو اپنانے سے پہلے اپنے ذاتی معالج سے مشورہ کریں۔)

ABOUT THE AUTHOR

...view details