- صبح کے وقت شوگر کی علامات
ہم خون میں گلوکوز کی سطح میں اتار چڑھاؤ کے ساتھ روزمرہ کی زندگی میں نظر آنے والی علامات سے پتہ لگا سکتے ہیں کہ ہمیں ذیابیطس یعن یشوگر ہے یا نہیں۔ خاص طور پر صبح کے وقت ہم ان علامات کو زیادہ محسوس کر سکتے ہیں۔ اگر ہم ان کو جسم کی طرف سے دی گئی وارننگ سمجھیں اور ٹیسٹ کرائیں تو ہم مناسب احتیاطی تدابیر اختیار کر سکتے ہیں اور حالت کو قابو میں رکھ سکتے ہیں۔ تو وہ علامات کیا ہیں؟
- ہائپرگلیسیمیا (زیادہ پیاس لگنا)
یہ اس وقت دیکھا جاتا ہے جب صبح کے وقت بلڈ شوگر کی سطح زیادہ ہوتی ہے۔ یہ تبدیلیاں صبح چار بجے سے آٹھ بجے کے درمیان محسوس کی جاتی ہیں۔ شوگر کی زیادہ مقدار ہمیں پیاس کا احساس دلاتی ہے۔ اگر ہائی بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول نہ کیا جائے تو گلوکوز بڑھ جاتا ہے اور جسم کو زیادہ سیال کی ضرورت ہوتی ہے اور پانی کی کمی اور پیاس زیادہ لگتی ہے۔
- پیشاب کی زیادتی
بار بار پیشاب آنا شوگر کی اعلی سطح کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ عام طور پر رات یا صبح سویرے ہوتا ہے۔ گردے گلوکوز کو فلٹر کرنے کے لیے زیادہ پیشاب پیدا کرتے ہیں۔
- صبح کی سستی
جاگنے پر زیادہ سستی اور کاہلی محسوس کرنا بھی ہائی شوگر کی ایک علامت ہے۔ گلوکوز کی سطح گرنے کی وجہ سے جسم کو مناسب توانائی نہیں مل پاتی، اس لیے ہم صبح کے وقت سستی محسوس کرتے ہیں۔ حالانکہ نیند کی کمی کی وجہ سے بھی صبح کے وقت سستی اور چڑچڑاپن ہو سکتا ہے۔
- سر درد
ذیابیطس کے مریضوں میں ایک عام علامت سر درد ہے۔ اگر شوگر کی مقدار زیادہ ہو تو اسے ہائپرگلیسیمیا کہا جاتا ہے اور اگر یہ کم ہو تو اسے ہائپوگلیسیمیا کہا جاتا ہے۔ جب ایسا ہوتا ہے تو اکثر سر درد ہوتا ہے۔
- منہ کا خشک ہونا