حیدرآباد: اتر پردیش اے ٹی ایس نے تبدیلی مذہب کے معاملے میں مظفر نگر کے رہنے والے مولانا کلیم صدیقی کو سال 2021 میں گرفتار کیا تھا۔ مولانا پر تبدیلی مذہب کے ان گنت الزامات ہیں۔ اے ٹی ایس کی ٹیم کافی وقت سے ان پر نظر رکھے ہوئے تھی۔ ایک دن دیر رات اے ٹی ایس کی ٹیم نے انہیں میرٹھ میں ایک پروگرام سے واپس آتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔
ایجنسی نے تحقیقات کے بعد الزام لگایا کہ مولانا کے مفتی قاضی اور عمر گوتم سے بھی تعلقات ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ بیرونی ممالک سے بھی ان کے روابط ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ مفتی قاضی اور عمر گوتم کو تبدیلی مذہب کے معاملے میں پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا تھا۔ اے ٹی ایس نے مزید الزام لگایا ہے کہ مولانا کے بینک کھاتوں میں بیرونی ممالک سے کروڑوں روپے کی فنڈنگ جمع کی گئی ہے۔
مولانا کلیم صدیقی کون ہیں؟
مولانا کلیم صدیقی کو بھارت کے نمایاں مسلم اسکالرز میں سے ایک مانا جاتا ہے۔ ان کا تعلق مظفرنگر میں کھاتولی علاقے کے پھلت گاؤں سے ہے۔ وہ گلوبل پیس سینٹر اور جامعہ ولی اللہ ٹرسٹ کے صدر ہیں۔
سال 1987 میں انھوں نے اس گاؤں میں جامع امام ولی اللہ اسلامیہ کے نام سے ادارہ بنایا تھا جسے وہ خود چلاتے ہیں۔ ان کے مدرسے میں قریب 300 طالب علم عربی، اُردو اور قرآن کی تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ ملک بھر میں مولانا کے زیر نگرانی کئی مدارس چلتے ہیں۔
مولانا کلیم صدیقی کی ابتدائی تعلیم پھلت گاؤں کے ایک مدرسے میں ہوئی۔ اس کے بعد انہوں نے پکٹ انٹر کالج کھٹولی سے سائنس اسٹریم میں انٹرمیڈیٹ کیا۔ میرٹھ کالج، میرٹھ سے بی ایس سی پاس کیا۔ مولانا کلیم صدیقی کا شمار خطے کے بڑے علمائے کرام میں ہوتا ہے۔
گزشتہ 15 سالوں سے مولانا کلیم صدیقی اپنے خاندان کے ساتھ شاہین باغ دہلی میں مقیم ہیں۔ ان کا بڑا بیٹا احمد صدیقی گاؤں میں ہی دودھ کی ڈیری چلاتا ہے، جبکہ چھوٹا بیٹا اسجد صدیقی مولانا کے ساتھ دہلی میں رہتا ہے۔ مولانا کلیم صدیقی چار بھائیوں میں تیسرے نمبر پر ہیں۔
یوپی پولیس نے کیا کہا؟
اترپردیش اے ٹی ایس نے الزام لگایا ہے کہ مولانا کلیم صدیقی کئی مدارس کو فنڈز دیتے ہے جس کے لیے بیرون ملک سے انہیں حوالہ کے ذریعے بھاری رقم بھیجی جاتی ہے۔
مولانا کے حوالے سے یو پی اے ٹی ایس نے مزید کہا کہ مظفر نگر کے رہنے والے مولانا کلیم صدیقی دہلی میں رہائش پزیر ہیں اور مختلف تعلیمی، سماجی اور مذہبی اداروں کی آڑ میں غیر قانونی تبدیلی مذہب کا کام کرتے ہیں جس کے لیے بیرونی ممالک سے فنڈنگ حاصل کی جاتی ہے۔
مولانا کو لے کر یہ بات بھی موضوع بحث رہی کہ بالی ووڈ کی سابق اداکارہ ثنا خان کا نکاح بھی مولانا نے پڑھائی تھی۔ غور طلب ہے کہ ثنا خان نے اپنا فلمی کیرئیر چھوڑ کر ایک عالم دین سے شادی کرنے کے بعد اسلامی ثقافت کے مطابق زندگی گزارنے کا فیصلہ کیا تھا جو کافی بحث کا موضوع رہا ہے۔
عمر گوتم کون ہیں، انہیں کیوں گرفتار کیا گیا؟
اتر پردیش کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے اسلامی اسکالر عمر گوتم کو ان کے معاون مفتی جہانگیر کے ساتھ گرفتار کیا اور الزام لگایا کہ انہوں نے تقریباً 1000 لوگوں کو زبردستی اسلام قبول کرایا ہے۔ اے ٹی ایس نے عمر گوتم پر جبری تبدیلی مذہب کا بھی الزام لگایا اور کہا کہ ان کے پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی سے تعلقات ہیں۔