دہلی: کانگریس نے جمعہ کو کہا کہ اسے محکمہ انکم ٹیکس سے تازہ نوٹس موصول ہوا ہے، جس میں اس سے 1,823.08 کروڑ روپے ادا کرنے کو کہا گیا ہے، اور حکمراں بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ وہ لوک سبھا انتخابات سے قبل اپوزیشن پارٹی کو مالی طور پر معذور کرنے کے لیے "ٹیکس دہشت گردی" میں ملوث ہے۔ پارٹی کے مرکزی بینک کھاتوں کو گزشتہ ماہ 210 کروڑ روپے کے انکم ٹیکس کی مانگ پر منجمد کر دیا گیا تھا۔
تازہ ترین آئی ٹی نوٹس پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے انتباہ دیا کہ یہ ان کی ضمانت ہوگی کہ جمہوریت کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف ایسی سخت کارروائی کی جائے گی کہ کوئی بھی اس طرح کے سیاسی انتقام کا سہارا لینے کی ہمت نہیں کرے گا۔ . سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں راہل گاندھی نے ہندی میں کہا کہ"جب حکومت بدلے گی، تو 'جمہوریت کی عصمت دری' کرنے والوں کے خلاف ضرور کارروائی کی جائے گی! اور ایسی کارروائی کی جائے گی کہ یہ سب دوبارہ کرنے کی کوئی ہمت نہیں کرے گا۔ یہ میری ضمانت ہے''۔
قبل ازیں کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش کے ساتھ دہلی میں اے آئی سی سی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے خزانچی اجے ماکن نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی انکم ٹیکس قوانین کی سنگین خلاف ورزی کر رہی ہے۔ جے رام رمیش نے الزام عائد کیا کہ "انتخابی بانڈز گھوٹالے" کے ذریعے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے 8,200 کروڑ روپے اکٹھے کیے ہیں اور "پری پیڈ، پوسٹ پیڈ، پوسٹ چھاپہ رشوت اور شیل کمپنیوں" کا راستہ استعمال کیا ہے۔