ETV Bharat / jammu-and-kashmir

کشمیر میں 23 فیصد اسکولی بچے سگریٹ نوشی کے عادی، سروے میں انکشاف - TOBACCO USE IN JAMMU AND KASHMIR

گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے شعبہ کمیونٹی میڈیسن کے ایک سروے میں جموں وکشمیر میں سگریٹ نوشی سے متعلق چونکا دینے والے انکشافات ہوئے ہیں۔

جموں و کشمیر میں سگریٹ نوشی پر گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کا سروے
جموں و کشمیر میں سگریٹ نوشی پر گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کا سروے (ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 3 hours ago

سرینگر: گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کی ایک تحقیق میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ کشمیر میں 23 فیصد اسکولی بچے سگریٹ نوشی کی لت مبتلا ہیں جن میں 14 فیصد سے زائد طلبہ ایسے ہیں جو کہ والدین کے پیسے سے سگریٹ خریدتے ہیں۔

گورنمنٹ میڈیکل کالج کے شعبہ کمیونٹی میڈیسن کی جانب سے کی گئی اس تحقیق میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ شہر سرینگر میں 29 فیصد اسکولی بچے سگریٹ نوشی کرتے ہیں جب کہ کشمیر میں سگریٹ نوشی کرنے والے اسکولی طلباء کی مجموعی شرح 23 فیصد ہے۔

تحقیق کے مطابق ان نوجوان اسکولی طلباء میں 60 فیصد سے زیادہ عوامی مقامات پر سگریٹ پینے والوں کے رابطے میں آنے کے بعد اس نشے کے عادی ہوئے ہیں۔ وہیں کچھ فلمی ستاروں کو نقل کرنے کے چکر میں سگریٹ نوشی کے عادی ہوئے ہیں۔

کشمیر میں 23 فیصد اسکولی بچے سگریٹ نوشی کے عادی: تحقیق
کشمیر میں 23 فیصد اسکولی بچے سگریٹ نوشی کے عادی: تحقیق (ETV Bharat)

قانونی طور پر اگرچہ اسکولوں کے ارد گرد تمباکو مصنوعات فروخت کرنے پر پابندی عائد ہے اور کم عمر بچوں کو سگریٹ یا دیگر نشیلی شے فروخت کرنے پر بھی مکمل پابندی ہے لیکن اس کے باوجود بھی کم عمر اسکولی بچوں کو سگریٹ وغیرہ فروخت کیے جاتے ہیں۔

اس تازہ سروے رپورٹ میں مزید بتایا گہا ہے کہ اسکولی بچوں میں 51.1 فیصد 24 گھنٹوں میں 2 سے 5 سگریٹ پیتے ہیں۔ ان میں اکثریت یعنی 14.8 فیصد بچے عام دکانوں سے سگریٹ خریدتے ہیں۔ اسی طرح 16 فیصد سے زائد بچے مہینے میں سگریٹ نوشی پر ایک ہزار سے زیادہ روپے خرچ کرتے ہیں۔


یہ بھی پڑھیں: منشیات کی شروعات سگریٹ کے ایک کش سے ہی شروع ہوتی ہے، ناظم صحت

ان بچوں میں 94.6 فیصد سگریٹ نوشی کے مضر اثرات سے واقف ہیں۔ سروے میں بتایا گیا ہے کہ صرف 20 .2 فیصد بچوں نے امسال سگریٹ چھوڑنے کی کوشش کی اور 40 فیصد نے سگریٹ نوشی ترک کرنے کا عہد کیا۔

دوسری جانب جموں وکشمیر میں 37 فیصد لوگ تمباکو کی مصنوعات کا استعمال کر رہے ہیں۔ نیشنل جرنل آف کمیونٹی میڈیسن میں شائع ایک تازہ رپورٹ کے مطابق کشمیر میں سگریٹ نوشی کرنے والے لوگوں کی مجموعی شرح بڑھ کر 37 فیصد ہوگئی ہے اور جموں وکشمیر سگریٹ استعمال کرنے میں ملک بھر میں چھٹے نمبر پر پہنچ گیا ہے۔


مزید پڑھیں: تمباکو نوشی کے خلاف قانون پر سختی سے پابندی کی جائے۔ سیکرٹری صحت وطبی تعلیم

رپورٹ میں مردوں میں سگریٹ نوشی کرنے والوں کی شرح 36.70 فیصد ہے جب کہ خواتین میں یہ شرح ایک فیصد بتائی گئی ہے۔ اس سے قبل نیشنل فیملی ہیلتھ سروے میں جموں وکشمیر میں سگریٹ نوشی کرنے والوں کی شرح 33 فیصد بتائی گئی تھی۔


سگریٹ نوشی کی آبادی کی درجہ بندی میں جموں و کشمیر بھارت چوتھے نمبر پر ہے۔ جب کہ سگریٹ مصنوعات کی خریدوفروخت کے معاملے میں سر فہرست ہے۔ سال 2022 میں کیے گئے سروے کے مطابق جموں وکشمیر سگریٹ نوشی کی آبادی کی درجہ بندی میں ملک بھر میں چوتھے نمبر ہے اور یہاں سگریٹ کی خرید و فروخت پر سالانہ 850 کروڑ روپے خرچ کیے جاتے ہیں۔

جموں و کشمیر میں سگریٹ نوشی کا بڑھتا رجحان
جموں و کشمیر میں سگریٹ نوشی کا بڑھتا رجحان (ETV Bharat)

مرکزی وزارت صحت وخاندانی بہبود کی نگرانی میں کئے گئے نیشنل فیملی ہیلتھ سروے میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ جموں وکشمیر کے دیہی اور شہری علاقوں میں مرد آبادی کا 38.3 فیصد آبادی تمباکو کی مصنوعات کا استعمال کرتی ہے۔ سروے میں کہا گیا ہے کہ کپواڑہ ضلع کی نصف سے زائد آبادی سگریٹ نوشی کرتی ہے۔ اس سرحدی ضلع میں تقریبا 56.6 فیصد لوگ تمباکو کی مختلف مصنوعات استعمال کرتے ہیں۔ اس کے بعد سرحدی ضلع شوپیاں کا نمبر آتا ہے جہاں 52 فیصد آبادی سگریٹ نوشی کرتی ہے یا تمباکو نوشی کے مختلف مصنوعات کا استمعال کرتی ہے۔ ان میں سے 5 فیصد خواتین بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں ہر سال 80 لاکھ لوگ سگریٹ نوشی کی وجہ سے مرتے ہیں: ڈاکٹر پروہت


اسی طرح ضلع اننت ناگ تمباکو نوشی میں تیسرے نمبر پر ہے جہاں پر 49.9 فیصد آبادی سگریٹ نوشی کرتی ہے۔ وہیں بڈگام ضلع کی 48.8 فیصد آبادی سگریٹ یا تمباکو نوشی کرتی ہے۔ جموں وکشمیر کے 20 اضلاع میں سب سے کم تمباکو نوشی کرنے والا ضلع جموں ہے جہاں صرف 26.5 فیصد آبادی سگریٹ نوشی کرتی ہے۔ اس کے بعد کھٹوعہ ضلع کا نمبر آتا ہے۔

ادھر خواتین کی جانب سے تمباکو یا سگریٹ نوشی کے معاملے میں بانڈی پورہ ضلع سرفہرست بتایا جاتا ہے جہاں 9.1 فیصد خواتین سگریٹ نوشی کی عادی ہیں۔ اس کے بعد کپواڑہ ضلع ہے جہاں 6.8 فیصد خواتین تمباکو نوشی کرتی ہے۔ اس کے برعکس سال 2022 کے سروے کے مطابق جموں وکشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر اور سرمائی دارالحکومت جموں میں سگریٹ نوشی کی عادی خواتین کی شرح بالترتیب 1.9 فیصد اور 0.8 فیصد تھی۔

متعلقہ عنوان: نوجوانوں کو سگریٹ نوشی سے دور رکھ کر ہی منشیات پر قابو پایا جاسکتا ہے: ڈاکٹر میر مشتاق

DAK Seeks Ban on Tobacco Products: کشمیر میں تمباکو مصنوعات پر مکمل پابندی کا مطالبہ

سرینگر: گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کی ایک تحقیق میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ کشمیر میں 23 فیصد اسکولی بچے سگریٹ نوشی کی لت مبتلا ہیں جن میں 14 فیصد سے زائد طلبہ ایسے ہیں جو کہ والدین کے پیسے سے سگریٹ خریدتے ہیں۔

گورنمنٹ میڈیکل کالج کے شعبہ کمیونٹی میڈیسن کی جانب سے کی گئی اس تحقیق میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ شہر سرینگر میں 29 فیصد اسکولی بچے سگریٹ نوشی کرتے ہیں جب کہ کشمیر میں سگریٹ نوشی کرنے والے اسکولی طلباء کی مجموعی شرح 23 فیصد ہے۔

تحقیق کے مطابق ان نوجوان اسکولی طلباء میں 60 فیصد سے زیادہ عوامی مقامات پر سگریٹ پینے والوں کے رابطے میں آنے کے بعد اس نشے کے عادی ہوئے ہیں۔ وہیں کچھ فلمی ستاروں کو نقل کرنے کے چکر میں سگریٹ نوشی کے عادی ہوئے ہیں۔

کشمیر میں 23 فیصد اسکولی بچے سگریٹ نوشی کے عادی: تحقیق
کشمیر میں 23 فیصد اسکولی بچے سگریٹ نوشی کے عادی: تحقیق (ETV Bharat)

قانونی طور پر اگرچہ اسکولوں کے ارد گرد تمباکو مصنوعات فروخت کرنے پر پابندی عائد ہے اور کم عمر بچوں کو سگریٹ یا دیگر نشیلی شے فروخت کرنے پر بھی مکمل پابندی ہے لیکن اس کے باوجود بھی کم عمر اسکولی بچوں کو سگریٹ وغیرہ فروخت کیے جاتے ہیں۔

اس تازہ سروے رپورٹ میں مزید بتایا گہا ہے کہ اسکولی بچوں میں 51.1 فیصد 24 گھنٹوں میں 2 سے 5 سگریٹ پیتے ہیں۔ ان میں اکثریت یعنی 14.8 فیصد بچے عام دکانوں سے سگریٹ خریدتے ہیں۔ اسی طرح 16 فیصد سے زائد بچے مہینے میں سگریٹ نوشی پر ایک ہزار سے زیادہ روپے خرچ کرتے ہیں۔


یہ بھی پڑھیں: منشیات کی شروعات سگریٹ کے ایک کش سے ہی شروع ہوتی ہے، ناظم صحت

ان بچوں میں 94.6 فیصد سگریٹ نوشی کے مضر اثرات سے واقف ہیں۔ سروے میں بتایا گیا ہے کہ صرف 20 .2 فیصد بچوں نے امسال سگریٹ چھوڑنے کی کوشش کی اور 40 فیصد نے سگریٹ نوشی ترک کرنے کا عہد کیا۔

دوسری جانب جموں وکشمیر میں 37 فیصد لوگ تمباکو کی مصنوعات کا استعمال کر رہے ہیں۔ نیشنل جرنل آف کمیونٹی میڈیسن میں شائع ایک تازہ رپورٹ کے مطابق کشمیر میں سگریٹ نوشی کرنے والے لوگوں کی مجموعی شرح بڑھ کر 37 فیصد ہوگئی ہے اور جموں وکشمیر سگریٹ استعمال کرنے میں ملک بھر میں چھٹے نمبر پر پہنچ گیا ہے۔


مزید پڑھیں: تمباکو نوشی کے خلاف قانون پر سختی سے پابندی کی جائے۔ سیکرٹری صحت وطبی تعلیم

رپورٹ میں مردوں میں سگریٹ نوشی کرنے والوں کی شرح 36.70 فیصد ہے جب کہ خواتین میں یہ شرح ایک فیصد بتائی گئی ہے۔ اس سے قبل نیشنل فیملی ہیلتھ سروے میں جموں وکشمیر میں سگریٹ نوشی کرنے والوں کی شرح 33 فیصد بتائی گئی تھی۔


سگریٹ نوشی کی آبادی کی درجہ بندی میں جموں و کشمیر بھارت چوتھے نمبر پر ہے۔ جب کہ سگریٹ مصنوعات کی خریدوفروخت کے معاملے میں سر فہرست ہے۔ سال 2022 میں کیے گئے سروے کے مطابق جموں وکشمیر سگریٹ نوشی کی آبادی کی درجہ بندی میں ملک بھر میں چوتھے نمبر ہے اور یہاں سگریٹ کی خرید و فروخت پر سالانہ 850 کروڑ روپے خرچ کیے جاتے ہیں۔

جموں و کشمیر میں سگریٹ نوشی کا بڑھتا رجحان
جموں و کشمیر میں سگریٹ نوشی کا بڑھتا رجحان (ETV Bharat)

مرکزی وزارت صحت وخاندانی بہبود کی نگرانی میں کئے گئے نیشنل فیملی ہیلتھ سروے میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ جموں وکشمیر کے دیہی اور شہری علاقوں میں مرد آبادی کا 38.3 فیصد آبادی تمباکو کی مصنوعات کا استعمال کرتی ہے۔ سروے میں کہا گیا ہے کہ کپواڑہ ضلع کی نصف سے زائد آبادی سگریٹ نوشی کرتی ہے۔ اس سرحدی ضلع میں تقریبا 56.6 فیصد لوگ تمباکو کی مختلف مصنوعات استعمال کرتے ہیں۔ اس کے بعد سرحدی ضلع شوپیاں کا نمبر آتا ہے جہاں 52 فیصد آبادی سگریٹ نوشی کرتی ہے یا تمباکو نوشی کے مختلف مصنوعات کا استمعال کرتی ہے۔ ان میں سے 5 فیصد خواتین بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں ہر سال 80 لاکھ لوگ سگریٹ نوشی کی وجہ سے مرتے ہیں: ڈاکٹر پروہت


اسی طرح ضلع اننت ناگ تمباکو نوشی میں تیسرے نمبر پر ہے جہاں پر 49.9 فیصد آبادی سگریٹ نوشی کرتی ہے۔ وہیں بڈگام ضلع کی 48.8 فیصد آبادی سگریٹ یا تمباکو نوشی کرتی ہے۔ جموں وکشمیر کے 20 اضلاع میں سب سے کم تمباکو نوشی کرنے والا ضلع جموں ہے جہاں صرف 26.5 فیصد آبادی سگریٹ نوشی کرتی ہے۔ اس کے بعد کھٹوعہ ضلع کا نمبر آتا ہے۔

ادھر خواتین کی جانب سے تمباکو یا سگریٹ نوشی کے معاملے میں بانڈی پورہ ضلع سرفہرست بتایا جاتا ہے جہاں 9.1 فیصد خواتین سگریٹ نوشی کی عادی ہیں۔ اس کے بعد کپواڑہ ضلع ہے جہاں 6.8 فیصد خواتین تمباکو نوشی کرتی ہے۔ اس کے برعکس سال 2022 کے سروے کے مطابق جموں وکشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر اور سرمائی دارالحکومت جموں میں سگریٹ نوشی کی عادی خواتین کی شرح بالترتیب 1.9 فیصد اور 0.8 فیصد تھی۔

متعلقہ عنوان: نوجوانوں کو سگریٹ نوشی سے دور رکھ کر ہی منشیات پر قابو پایا جاسکتا ہے: ڈاکٹر میر مشتاق

DAK Seeks Ban on Tobacco Products: کشمیر میں تمباکو مصنوعات پر مکمل پابندی کا مطالبہ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.