ETV Bharat / bharat

کانگریس ایم پی رقیب الحسین پر حملہ، کرکٹ بیٹ سے پیٹنے کی کوشش - MP RAKIBUL HUSSAIN

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ رقیب الحسین اور ان کے ذاتی سیکورٹی افسران پر ہجوم نے حملہ کیا۔ تاہم اس واقعے میں وہ زخمی نہیں ہوئے۔

کانگریس ایم پی رقیب الحسین پر حملہ، کرکٹ بیٹ سے پیٹنے کی کوشش
کانگریس ایم پی رقیب الحسین پر حملہ، کرکٹ بیٹ سے پیٹنے کی کوشش (Image Source: ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 20, 2025, 10:27 PM IST

گوہاٹی: آسام کے ناگون ضلع میں جمعرات کو کانگریس کے رکن پارلیمنٹ رقیب الحسین اور ان کے ذاتی سیکورٹی افسران پر بھیڑ نے حملہ کیا۔ ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ حسین، جو لوک سبھا میں آسام کے دھوبری حلقے کی نمائندگی کرتے ہیں، زخمی نہیں ہوئے لیکن ان کے دو PSOs کو معمولی چوٹیں آئیں۔ ریاستی کانگریس نے حملے میں ملوث افراد کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

پولیس نے بتایا کہ حسین اپنے اسکوٹر پر روپوہی پولیس اسٹیشن کے تحت گنوماری گاؤں میں پارٹی میٹنگ میں شرکت کے لیے جا رہے تھے جب ان پر کرکٹ کے بلے سے حملہ کیا گیا۔ حملہ آوروں نے اپنے چہرے کالے کپڑے سے ڈھانپ رکھے تھے اور رکن اسمبلی کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔

پی ایس او نے رکن اسمبلی کو بچانے کے لیے گولی چلانے کی کوشش کی تاہم ان پر بھی حملہ کیا گیا۔ پولیس کی اضافی نفری موقع پر پہنچی اور ہجوم کو منتشر کر دیا جبکہ حسین کو فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا جہاں ان کو ابتدائی طبی امداد دی گئی۔

اس واقعے کے بعد کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے کہا، "وہ مجھے زندہ مارنا چاہتے ہیں۔ مظلوم لوگوں کے لیے بولنے پر مجھے نشانہ بنایا گیا اور حملہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ اس بار ہمنتا بسوا سرما کی حکومت کا زوال یقینی ہے۔" انہوں نے کہا کہ عمرہ سے واپس آنے کے بعد میں وزیر اعلیٰ ڈاکٹر ہمنتا بسوا سرما کے خلاف منہ کھولوں گا۔ میں ایک ایک کر کے گندے کاموں کو بے نقاب کروں گا۔"

بھوپین بورا نے واقعہ کی مذمت کی

دریں اثناء آسام پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر بھوپین بورا نے اس واقعہ کے فوراً بعد ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ دھوبری کے موجودہ رکن پارلیمنٹ رقیب الحسین پر آج روپہی جاتے ہوئے جس طرح سے حملہ کیا گیا، اس سے ایک بات تو صاف ہے کہ محکمہ داخلہ کے انچارج ہمنتا بسوا سرما اور ان کی حکومت پوری طرح ناکام ہو چکی ہے۔

بورا نے مزید کہا کہ رقیب الحسن پر حملہ کرنے والے تمام لوگ ویڈیو میں نظر آ رہے ہیں۔ اس کے بعد بھی اگر پولس کوئی کارروائی نہیں کرتی ہے تو آسام کے لوگ یہ سوچنے پر مجبور ہو جائیں گے کہ آسام میں انارکی کی صورتحال پیدا کرنے میں خود وزیر اعلیٰ نے ہی قیادت کی ہے۔

واقعہ پر وزیراعلیٰ کا بیان

اسمبلی میں بیان دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا سرما نے کہا کہ ہجوم نے حسین کو گاؤں میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی جب ان کے پی ایس او نے گولی چلا دی۔ انہوں نے کہا کہ ایم پی بعد میں اس جگہ گئے جہاں وہ میٹنگ سے خطاب کرنے والے تھے اور میٹنگ ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کی موجودگی میں ہوئی۔ سرما نے کہا کہ ایم پی کے ضلع میں قیام کے دوران خاص طور پر سماگوری اور روپوہیہاٹ علاقوں میں سیکورٹی کو بڑھا دی جائے گی۔

پولیس نے واقعے کی تفتیش شروع کردی

ڈی جی پی ہرمیت سنگھ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ حالات قابو میں ہیں اور متعلقہ ایس پی واقعہ کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات آگے بڑھنے پر ہم مزید معلومات شیئر کریں گے۔ سنگھ نے کہا کہ ایم پی زخمی نہیں ہوئے، لیکن ان کے دو پی ایس اوز کو معمولی چوٹیں آئی ہیں اور انہیں ضروری علاج دیا جا رہا ہے۔

ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ حسین نے گزشتہ سال دھوبری لوک سبھا سیٹ 10 لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے ریکارڈ فرق سے جیتی تھی۔ ان کے بیٹے نے سماگوری اسمبلی حلقہ کے لیے ضمنی انتخاب لڑا، جس کی حسین نے پانچ بار نمائندگی کی تھی، اور وہ بی جے پی کے امیدوار ڈپلو رنجن سرما سے ہار گئے۔ حلقہ اور ملحقہ علاقوں میں گزشتہ سال نومبر میں ہونے والے ضمنی انتخاب کے دوران تشدد کے کئی واقعات دیکھنے میں آئے۔

گوہاٹی: آسام کے ناگون ضلع میں جمعرات کو کانگریس کے رکن پارلیمنٹ رقیب الحسین اور ان کے ذاتی سیکورٹی افسران پر بھیڑ نے حملہ کیا۔ ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ حسین، جو لوک سبھا میں آسام کے دھوبری حلقے کی نمائندگی کرتے ہیں، زخمی نہیں ہوئے لیکن ان کے دو PSOs کو معمولی چوٹیں آئیں۔ ریاستی کانگریس نے حملے میں ملوث افراد کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

پولیس نے بتایا کہ حسین اپنے اسکوٹر پر روپوہی پولیس اسٹیشن کے تحت گنوماری گاؤں میں پارٹی میٹنگ میں شرکت کے لیے جا رہے تھے جب ان پر کرکٹ کے بلے سے حملہ کیا گیا۔ حملہ آوروں نے اپنے چہرے کالے کپڑے سے ڈھانپ رکھے تھے اور رکن اسمبلی کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔

پی ایس او نے رکن اسمبلی کو بچانے کے لیے گولی چلانے کی کوشش کی تاہم ان پر بھی حملہ کیا گیا۔ پولیس کی اضافی نفری موقع پر پہنچی اور ہجوم کو منتشر کر دیا جبکہ حسین کو فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا جہاں ان کو ابتدائی طبی امداد دی گئی۔

اس واقعے کے بعد کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے کہا، "وہ مجھے زندہ مارنا چاہتے ہیں۔ مظلوم لوگوں کے لیے بولنے پر مجھے نشانہ بنایا گیا اور حملہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ اس بار ہمنتا بسوا سرما کی حکومت کا زوال یقینی ہے۔" انہوں نے کہا کہ عمرہ سے واپس آنے کے بعد میں وزیر اعلیٰ ڈاکٹر ہمنتا بسوا سرما کے خلاف منہ کھولوں گا۔ میں ایک ایک کر کے گندے کاموں کو بے نقاب کروں گا۔"

بھوپین بورا نے واقعہ کی مذمت کی

دریں اثناء آسام پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر بھوپین بورا نے اس واقعہ کے فوراً بعد ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ دھوبری کے موجودہ رکن پارلیمنٹ رقیب الحسین پر آج روپہی جاتے ہوئے جس طرح سے حملہ کیا گیا، اس سے ایک بات تو صاف ہے کہ محکمہ داخلہ کے انچارج ہمنتا بسوا سرما اور ان کی حکومت پوری طرح ناکام ہو چکی ہے۔

بورا نے مزید کہا کہ رقیب الحسن پر حملہ کرنے والے تمام لوگ ویڈیو میں نظر آ رہے ہیں۔ اس کے بعد بھی اگر پولس کوئی کارروائی نہیں کرتی ہے تو آسام کے لوگ یہ سوچنے پر مجبور ہو جائیں گے کہ آسام میں انارکی کی صورتحال پیدا کرنے میں خود وزیر اعلیٰ نے ہی قیادت کی ہے۔

واقعہ پر وزیراعلیٰ کا بیان

اسمبلی میں بیان دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا سرما نے کہا کہ ہجوم نے حسین کو گاؤں میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی جب ان کے پی ایس او نے گولی چلا دی۔ انہوں نے کہا کہ ایم پی بعد میں اس جگہ گئے جہاں وہ میٹنگ سے خطاب کرنے والے تھے اور میٹنگ ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کی موجودگی میں ہوئی۔ سرما نے کہا کہ ایم پی کے ضلع میں قیام کے دوران خاص طور پر سماگوری اور روپوہیہاٹ علاقوں میں سیکورٹی کو بڑھا دی جائے گی۔

پولیس نے واقعے کی تفتیش شروع کردی

ڈی جی پی ہرمیت سنگھ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ حالات قابو میں ہیں اور متعلقہ ایس پی واقعہ کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات آگے بڑھنے پر ہم مزید معلومات شیئر کریں گے۔ سنگھ نے کہا کہ ایم پی زخمی نہیں ہوئے، لیکن ان کے دو پی ایس اوز کو معمولی چوٹیں آئی ہیں اور انہیں ضروری علاج دیا جا رہا ہے۔

ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ حسین نے گزشتہ سال دھوبری لوک سبھا سیٹ 10 لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے ریکارڈ فرق سے جیتی تھی۔ ان کے بیٹے نے سماگوری اسمبلی حلقہ کے لیے ضمنی انتخاب لڑا، جس کی حسین نے پانچ بار نمائندگی کی تھی، اور وہ بی جے پی کے امیدوار ڈپلو رنجن سرما سے ہار گئے۔ حلقہ اور ملحقہ علاقوں میں گزشتہ سال نومبر میں ہونے والے ضمنی انتخاب کے دوران تشدد کے کئی واقعات دیکھنے میں آئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.