لکھنؤ: کانگریس پارٹی کے اتر پردیش کے ریاستی صدر اجے رائے کی قیادت میں کانگریس کا ایک وفد آج (دو دسمبر) کو سنبھل کا دورہ کرنے والا تھا۔ لیکن دورہ سے کچھ دیر پہلے ہی اتر پردیش پولیس نے پیر کو کانگریس کے ریاستی صدر اجے رائے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ تشدد سے متاثرہ سنبھل کا دورہ نہ کریں۔
لکھنؤ میں پارٹی دفتر کے باہر پولیس کے ساتھ بحث کے بعد اتر پردیش کانگریس کے صدر اجے رائے نے پیر کو کہا کہ پابندیاں ہٹائے جانے کے بعد پارٹی کا ایک وفد تشدد سے متاثرہ سنبھل کا دورہ کرے گا۔ انھوں نے کہا کہ، "ڈی سی پی اور دیگر پولس حکام نے کہا ہے کہ پابندیاں ہٹنے پر وہ ہمیں مطلع کریں گے۔ سنبھل میں 10 دسمبر تک پابندیاں ہیں۔ جس دن پولس ہمیں مطلع کرے گی کہ پابندیاں ہٹا دی گئی ہیں، کانگریس پارٹی کا ایک وفد سنبھل کا دورہ کرے گا۔
اجے رائے کو دیے گئے پولیس کے نوٹس میں، انہیں بتایا گیا کہ "سنبھل ضلع میں امن اور فرقہ وارانہ حساسیت کو ذہن میں رکھتے ہوئے، وہ عوامی مفاد میں تعاون کریں اور اپنے مجوزہ پروگرام کو ملتوی کر دیں تاکہ سنبھل ضلع کے ضلع مجسٹریٹ کی طرف سے جاری کردہ حکم نامے پر عمل ہو سکے۔"
نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ، سنبھل میں کوئی بھی باہری شخص /سماجی تنظیم/عوامی نمائندہ قابل افسر کی اجازت کے بغیر سنبھل ضلع کی حدود میں داخل نہیں ہو گا۔ نوٹس میں مزید لکھا گیا ہے کہ، دو دسمبر کو کانگریس پارٹی کے وفد کے ساتھ سنبھل ضلع جانا امن و امان کے نقطہ نظر سے مناسب نہیں ہے۔
سنبھل میں 24 نومبر کو کو نچلی عدالت کے حکم کے بعد شاہی جامع مسجد کا سروے کرنے کے دوران پولیس پر پتھراؤ کا واقعہ پیش آیا تھا۔
اجے رائے نے کہا تھا کہ، کارکن گاندھی کے راستے پر چلتے ہوئے سنبھل جائیں گے۔ اجے رائے نے مزید کہا کہ، انہیں روکا جائے گا کیونکہ یہ ان کا کام ہے، لیکن جانا ہمارا کام ہے اور ہم جانے کی کوشش کریں گے۔
اجے رائے نے سنبھل تشدد کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ، سنبھل جانے کی ایک ہی وجہ ہے سنبھل میں ہوئے ظلم اور ناانصافی کو سب کے سامنے لایا جائے۔ کیونکہ وہاں لوگوں کو مارا پیٹا گیا، سروں میں گولی ماری گئی۔ اجے رائے نے مزید کہا کہ، حکومت ان سب چیزوں سے خوفزدہ ہے کہ حکومت بے نقاب ہو جائے گی۔