ETV Bharat / bharat

کم از کم تین بچے ہونے چاہیے...، بھاگوت کے بیان پر سیاست گرمائی، کانگریس اور اویسی نے اٹھائے سوال - MOHAN BHAGWAT ON POPULATION

ناگپور میں 'کتھلے کل سمیلن' میں لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے موہن بھاگوت نے آبادی میں اضافے کی شرح پر بڑا بیان دیا ہے۔

MOHAN BHAGWAT ON POPULATION
کم از کم تین بچے ہونے چاہیے...، بھاگوت کے بیان پر سیاست گرمائی، کانگریس اور اویسی نے اٹھائے سوال (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 1, 2024, 7:17 PM IST

ناگپور: راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے آبادی میں اضافے کی شرح (فرٹیلیٹی ریٹ) میں کمی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب کسی معاشرے کی آبادی میں اضافے کی شرح 2.1 سے نیچے آجاتی ہے تو وہ معاشرہ بتدریج تباہ ہو جاتا ہے۔ بھاگوت نے یہ بیان ایک پروگرام کے دوران دیا جس میں انہوں نے آبادی کی پالیسی کو لے کر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔

آر ایس ایس سربراہ نے کیا کہا؟

بھاگوت نے کہا، "جدید آبادی سائنس کہتی ہے کہ جب کسی معاشرے کی آبادی (فرٹیلیٹی ریٹ) 2.1 سے کم ہو جاتی ہے، تو وہ معاشرہ تباہ ہو جاتا ہے۔ وہ معاشرہ تب بھی تباہ ہو جاتا ہے جب کوئی بحران نہ ہو۔ اس طرح سے کئی زبانیں اور معاشرے تباہ ہو گئے ہیں، آبادی کو 2.1 سے نیچے نہیں جانا چاہئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ معاشرے کو 2.1 کی آبادی میں اضافے کی شرح کو برقرار رکھنے کے لیے دو سے زیادہ بچوں کی ضرورت ہے دیا۔

بھاگوت نے آبادی کی پالیسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، "ہمارے ملک کی آبادی کی پالیسی سال 1998 یا 2002 میں طے کی گئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ آبادی میں اضافے کی شرح 2.1 سے کم نہیں ہونی چاہیے۔ اگر ہماری آبادی 2.1 ہے۔ اگر ہم ترقی کی شرح چاہتے ہیں تو ہمیں دو سے زیادہ بچوں کی ضرورت ہے، آبادی سائنس بھی یہی کہتی ہے کہ یہ تعداد اہم ہے کیونکہ معاشرے کی بقا ضروری ہے۔

اسد الدین اویسی نے کہی یہ بات:

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے بھی موہن بھاگوت کے بیان پر ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا، "بھاگوت جی کہتے ہیں کہ آبادی بڑھنی چاہیے، لیکن کیا وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ بچوں کو کچھ فائدہ ملے؟ کیا وہ غریب خاندانوں کو ہر ماہ 1500 روپے دیں گے؟" اویسی نے یہ بھی کہا کہ بھاگوت کو اپنی برادری سے مثالیں دکھانی چاہئیں۔

ایس پی کے ترجمان نے کہی یہ بات:

تاہم موہن بھاگوت کے اس بیان پر اپوزیشن نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے ترجمان فخر الحسن چاند نے کہا کہ جب بھی موہن بھاگوت کچھ دیر بولتے ہیں تو وہ بی جے پی کو بے چین کردیتے ہیں، موہن بھاگوت نے کہا تھا کہ ہر مسجد میں مندر کیوں تلاش کرنا؟ تب بھی بی جے پی والے صرف مندر مسجد کی سیاست کرتے ہیں۔ اس پر ان کے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔ بی جے پی پورے ملک کی آبادی کو لے کر سیاست کر رہی ہے، ایس پی سمجھتی ہے کہ موہن بھاگوت کے بیان کے بعد اب بی جے پی کے پاس کوئی جواب نہیں ہے۔ ایس پی کا نظریہ آر ایس ایس سے میل نہیں کھاتا لیکن اگر انہوں نے کچھ صحیح کہا ہے تو اسے درست کہنا غلط نہیں ہے۔

کانگریس نے اٹھائے سوال:

کانگریس لیڈر اور اپوزیشن لیڈر امنگ سنگھار نے بھی موہن بھاگوت کے بیان پر سوالات اٹھائے۔ موہن بھاگوت پر سوال اٹھاتے ہوئے کانگریس نے کہا، 'جو پہلے سے موجود ہیں انہیں نوکریاں دیں، نوکریاں نہیں ہیں، فصل کی زمین کم ہو رہی ہے۔ موہن بھاگوت چاہتے ہیں کہ 2 سے زیادہ بچے ہوں۔ ملک میں پہلے سے ہی بے روزگاری ہے۔ آج جو نوجوان ہیں انہیں نوکریاں نہیں مل رہیں، فصلیں کم ہو رہی ہیں جبکہ آبادی بڑھ رہی ہے۔ وہیں چین نے جہاں آبادی کم کی ہے، وہ آج سپر پاور بن چکا ہے۔ موہن بھاگوت چین سے سیکھنے کے قابل نہیں ہیں اور وہ ملک کو آبادی کے لحاظ سے طاقتور بنانا چاہتے ہیں۔ میرا ان کو مشورہ ہے کہ موہن بھاگوت، پی ایم مودی، یوپی کے سی ایم یوگی سب سے پہلے شروع کریں، اگر انہیں آبادی کی اتنی ہی فکر ہے تو خود سے شروع کریں۔

یہ بھی پڑھیں:

وجئے دشمی کے موقع پر ہتھیاروں کی پوجا کے بعد موہن بھاگوت کا تقریب سے خطاب

ناگپور: راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے آبادی میں اضافے کی شرح (فرٹیلیٹی ریٹ) میں کمی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب کسی معاشرے کی آبادی میں اضافے کی شرح 2.1 سے نیچے آجاتی ہے تو وہ معاشرہ بتدریج تباہ ہو جاتا ہے۔ بھاگوت نے یہ بیان ایک پروگرام کے دوران دیا جس میں انہوں نے آبادی کی پالیسی کو لے کر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔

آر ایس ایس سربراہ نے کیا کہا؟

بھاگوت نے کہا، "جدید آبادی سائنس کہتی ہے کہ جب کسی معاشرے کی آبادی (فرٹیلیٹی ریٹ) 2.1 سے کم ہو جاتی ہے، تو وہ معاشرہ تباہ ہو جاتا ہے۔ وہ معاشرہ تب بھی تباہ ہو جاتا ہے جب کوئی بحران نہ ہو۔ اس طرح سے کئی زبانیں اور معاشرے تباہ ہو گئے ہیں، آبادی کو 2.1 سے نیچے نہیں جانا چاہئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ معاشرے کو 2.1 کی آبادی میں اضافے کی شرح کو برقرار رکھنے کے لیے دو سے زیادہ بچوں کی ضرورت ہے دیا۔

بھاگوت نے آبادی کی پالیسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، "ہمارے ملک کی آبادی کی پالیسی سال 1998 یا 2002 میں طے کی گئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ آبادی میں اضافے کی شرح 2.1 سے کم نہیں ہونی چاہیے۔ اگر ہماری آبادی 2.1 ہے۔ اگر ہم ترقی کی شرح چاہتے ہیں تو ہمیں دو سے زیادہ بچوں کی ضرورت ہے، آبادی سائنس بھی یہی کہتی ہے کہ یہ تعداد اہم ہے کیونکہ معاشرے کی بقا ضروری ہے۔

اسد الدین اویسی نے کہی یہ بات:

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے بھی موہن بھاگوت کے بیان پر ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا، "بھاگوت جی کہتے ہیں کہ آبادی بڑھنی چاہیے، لیکن کیا وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ بچوں کو کچھ فائدہ ملے؟ کیا وہ غریب خاندانوں کو ہر ماہ 1500 روپے دیں گے؟" اویسی نے یہ بھی کہا کہ بھاگوت کو اپنی برادری سے مثالیں دکھانی چاہئیں۔

ایس پی کے ترجمان نے کہی یہ بات:

تاہم موہن بھاگوت کے اس بیان پر اپوزیشن نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے ترجمان فخر الحسن چاند نے کہا کہ جب بھی موہن بھاگوت کچھ دیر بولتے ہیں تو وہ بی جے پی کو بے چین کردیتے ہیں، موہن بھاگوت نے کہا تھا کہ ہر مسجد میں مندر کیوں تلاش کرنا؟ تب بھی بی جے پی والے صرف مندر مسجد کی سیاست کرتے ہیں۔ اس پر ان کے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔ بی جے پی پورے ملک کی آبادی کو لے کر سیاست کر رہی ہے، ایس پی سمجھتی ہے کہ موہن بھاگوت کے بیان کے بعد اب بی جے پی کے پاس کوئی جواب نہیں ہے۔ ایس پی کا نظریہ آر ایس ایس سے میل نہیں کھاتا لیکن اگر انہوں نے کچھ صحیح کہا ہے تو اسے درست کہنا غلط نہیں ہے۔

کانگریس نے اٹھائے سوال:

کانگریس لیڈر اور اپوزیشن لیڈر امنگ سنگھار نے بھی موہن بھاگوت کے بیان پر سوالات اٹھائے۔ موہن بھاگوت پر سوال اٹھاتے ہوئے کانگریس نے کہا، 'جو پہلے سے موجود ہیں انہیں نوکریاں دیں، نوکریاں نہیں ہیں، فصل کی زمین کم ہو رہی ہے۔ موہن بھاگوت چاہتے ہیں کہ 2 سے زیادہ بچے ہوں۔ ملک میں پہلے سے ہی بے روزگاری ہے۔ آج جو نوجوان ہیں انہیں نوکریاں نہیں مل رہیں، فصلیں کم ہو رہی ہیں جبکہ آبادی بڑھ رہی ہے۔ وہیں چین نے جہاں آبادی کم کی ہے، وہ آج سپر پاور بن چکا ہے۔ موہن بھاگوت چین سے سیکھنے کے قابل نہیں ہیں اور وہ ملک کو آبادی کے لحاظ سے طاقتور بنانا چاہتے ہیں۔ میرا ان کو مشورہ ہے کہ موہن بھاگوت، پی ایم مودی، یوپی کے سی ایم یوگی سب سے پہلے شروع کریں، اگر انہیں آبادی کی اتنی ہی فکر ہے تو خود سے شروع کریں۔

یہ بھی پڑھیں:

وجئے دشمی کے موقع پر ہتھیاروں کی پوجا کے بعد موہن بھاگوت کا تقریب سے خطاب

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.