اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

اترپردیش اے ٹی ایس نے نیپال سرحد پر تین مشتبہ عسکریت پسندوں کو گرفتار کرلیا - UP ATS arrests three - UP ATS ARRESTS THREE

یوپی اے ٹی ایس نے تین مشتبہ عسکریت پسندوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ جبکہ دو کا تتعلق پاکستان اور ایک مشتبہ عسکریت پسند جموں و کشمیر کا رہنے والا بتایا گیا ہے۔ دونوں کا تعلق حزب المجاہدین تنظیم سے ہے جو پاکستانی خفیہ ایجنسی کے ساتھ مل کر کام کرتی ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 4, 2024, 10:36 PM IST

لکھنؤ: اترپردیش اے ٹی ایس نے دو مشتبہ عسکریت پسندوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق حزب المجاہدین کے دو مشتبہ عسکریت پسندوں نے نیپال میں پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی کے ساتھ مل کر بھارت میں حملے کی سازش کے تحت جمعرات کو ہند-نیپال سرحد سے خفیہ طور پر داخل ہو رہے تھے کہ یوپی اے ٹی ایس نے انہیں ایک اور ساتھی کے ساتھ گرفتار کرلیا۔

آئی جی یوپی اے ٹی ایس نیلابجا چودھری کے مطابق ایجنسی کو اطلاع ملی تھی کہ کچھ پاکستانی مشتبہ عسکریت پسند دہشت گردانہ حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کے ساتھ نیپال کے راستے بھارت میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ گورکھپور یونٹ کو الرٹ کرتے ہوئے، ہند-نیپال سرحد پر چوکسی بڑھا دی گئی۔ یوپی اے ٹی ایس نے جموں و کشمیر کے دو پاکستانی شہریوں الطاف بھٹ اور سید غضنفر سمیت ناصر علی کو گرفتار کرلیا جو نیپال سنولی سرحد پر خفیہ راستے سے بھارت میں داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے۔

تینوں سے پوچھ گچھ میں انکشاف ہوا کہ الطاف کشمیر میں پیدا ہوا تھا اور کارگل جنگ کے بعد وہ حزب المجاہدین کے ایک جنگجو کے ساتھ عسکری تربیت کے لیے پاکستان چلا گیا تھا۔ الطاف نے پاکستان پہنچ کر آئی ایس آئی کی ہدایت پر حزب المجاہدین کے مظفرآباد کیمپ میں تربیت لی۔ الطاف نے بتایا کہ پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کشمیر میں تنظیم حزب المجاہدین کے ساتھ مل کر بھارت میں دہشت پھیلانے کے مقصد سے یہاں کے افراد کو بھرتی کرنے کےلئے کوشاں ہے۔

الطاف کو خفیہ طور پر نیپال کے راستے جموں و کشمیر پہنچنے کی ہدایات ملی تھیں۔ جہاں اسے آئندہ کے لائحہ عمل کے بارے میں بتایا جانے والا تھا۔ آئی ایس آئی ہینڈلر کی ہدایت پر الطاف نے ناصر سے کھٹمنڈو نیپال میں ملاقات کی جس نے الطاف اور غضنفر کو جعلی بھارتی آدھار کارڈ فراہم کئے اور ناصر نے دونوں کو شیخ فرینڈہ گاؤں کے راستے بھارت آنے کو کہا تھا۔

آئی جی کے مطابق ناصر علی کشمیر کا رہائشی ہے اور واٹس ایپ کے ذریعہ اس کا پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے سلیم نامی شخص سے رابطہ تھا۔ سلیم نے ناصر کو بتایا تھا کہ اس کے چچا غضنفر کے ساتھ ایک اور شخص آرہا ہے جسے جموں و کشمیر پہنچانا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details