علی گڑھ:پاکستانی لڑکی کی محبت میں سرحد پار کرنے والے بادل بابو نام کے ہندوستانی نوجوان نے اسلام قبول کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جمعہ کو پاکستان کی عدالت میں پیشی کے دوران نوجوان نے اترپردیش کے علی گڑھ میں اپنے گھر والوں سے ویڈیو کال پر بات کی۔ بادل نے وکیل کے ذریعے بات چیت میں والدین کو تسلی دی۔ اس نے گھر والوں سے کہا کہ آپ سب میری فکر نہ کریں۔ میں ثناء کے بغیر نہیں رہ سکتا۔ اس لیے میں اسلام قبول کر رہا ہوں۔ اب میں پاکستان میں ہی رہوں گا۔ بھارت واپس آنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
ہندوستانی نوجوان اس بیان سے اس کے والدین حیران ہیں۔ بادل کے والد کرپال سنگھ اور بھائی روپ کشور نے کہا کہ وہ بادل کے بارے میں فکر مند ہیں۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور وزیر اعظم نریندر مودی سے بھی اس معاملے میں مدد کی اپیل کی۔
فیسبک کے ذریعہ دوستی اور پیار
بادل کی 21 سالہ پاکستانی لڑکی ثنا رانی سے ڈھائی سال قبل فیس بک کے ذریعے دوستی ہوئی۔ بعد ازاں یہ دوستی محبت میں بدل گئی۔ اس کے بعد بادل غیر قانونی طریقے سے سرحد پار کر کے پاکستان میں داخل ہو گیا۔ وہ ثنا سے ملنے پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع منڈی بہاؤالدین کے گاؤں مونگ پہنچ گیا۔
پاکستانی پولیس نے گرفتار کرلیا
بغیر ویزہ اور پاسپورٹ کے پاکستان میں داخل ہونے پر اسے 27 دسمبر 2024 کو پاکستان کی پولیس نے گرفتار کر لیا۔ اس کے بعد اسے 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا۔ پاکستانی عدالت میں جمعہ کو اس معاملے کی سماعت ہوئی، عدالت میں پیشی کے دوران بادل کے وکیل قیصر اسلام اور حماد نے عدالت میں اپنا کیس پیش کیا۔ سماعت کے بعد وکلا نے ویڈیو کالنگ کے ذریعے بادل کی اس کے والدین سے بات کرائی۔
پولیس کے سامنے معشوقہ کا انکار
جب بادل پاکستان پہنچا تو ثنا نے پولیس کو بتایا کہ اسے بادل میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ وہ اس سے شادی نہیں کرنا چاہتی۔ اسی وقت بادل نے ثنا کے ساتھ گھر بسانے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ اس نے یہ بھی کہا کہ وہ ثنا سے شادی کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتا ہے۔
نوجوان دہلی میں درزی کا کام کرتا تھا