نئی دہلی: وزیر قانون ارجن رام میگھوال پیر کو لوک سبھا میں ون نیشن ون الیکشن بل پیش کریں گے۔ ذرائع کے مطابق اس بل کو پہلے بحث اور اتفاق رائے کے لیے جے پی سی کے پاس بھیجا جائے گا۔ جے پی سی تمام جماعتوں کے قائدین سے بات چیت کرے گی جس کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔ ارجن رام میگھوال آئین میں مزید ترمیمات کے لیے بھی بل پیش کریں گے۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ پہلا ترمیمی بل لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں کے بیک وقت انتخابات کرانے سے متعلق ہے اور دوسرا بل دہلی، جموں و کشمیر اور پڈوچیری میں اسمبلیوں کے بیک وقت انتخابات کرانے سے متعلق ہے۔ دریں اثنا، مرکزی وزیر میگھوال مرکزی زیر انتظام علاقوں کے قانون (ترمیمی) بل 2024 کو بھی پیش کریں گے تاکہ یونین ٹیریٹریز ایکٹ 1963، گورنمنٹ آف نیشنل کیپیٹل ٹیریٹری آف دہلی ایکٹ، 1991 اور جموں و کشمیر تنظیم نو قانون 2019 میں مزید ترمیم کی جاسکے۔
اپوزیشن حملہ آور
کئی اپوزیشن لیڈروں نے 'ون نیشن ون الیکشن' تجویز پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ ناقابل عمل اور وفاقیت پر حملہ ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ دگ وجے سنگھ نے 'ون نیشن، ان الیکشن' پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی ریاستی حکومت چھ ماہ میں گر جاتی ہے یا اپنی اکثریت کھو دیتی ہے تو کیا ریاست کو باقی 4.5 سال بغیر حکومت کے رہنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ریاست میں انتخابات کو چھ ماہ سے زیادہ ملتوی نہیں کیا جا سکتا۔ اگر ون نیشن ون الیکشن شروع ہو رہا ہے اور چھ ماہ میں حکومت گر جاتی ہے، تحریک عدم اعتماد پاس ہو جاتی ہے تو کیا ہم 4.5 سال حکومت کے بغیر رہ سکیں گے؟ اس ملک میں یہ ممکن نہیں ہے۔ پہلے حکومتیں پانچ سال کی مدت پوری کرتی تھیں لیکن آج کچھ حکومتیں 2.5 سال اور کچھ 3 سال میں ہی گرتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:’ایک ملک، ایک انتخاب‘ بل پر اسٹالن اور ممتا بنرجی کی سخت تنقید