نئی دہلی: وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے آج یہاں ایک باقاعدہ بریفنگ میں اس سلسلے میں سوالات کے جواب میں کہا کہ ’’ہم جانتے ہیں کہ تقریباً 20 لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ ہم انہیں جلد از جلد نکالنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔ ہم نے دو بیانات جاری کیے ہیں جو آپ نے دیکھے ہیں۔ ہم نے لوگوں سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ جنگی علاقوں میں نہ جائیں اور ایسے مشکل حالات میں نہ پھنسیں۔ ہم یہاں نئی دہلی اور ماسکو دونوں جگہوں پر روسی حکام کے ساتھ باقاعدہ رابطے میں ہیں۔"
روس میں پھنسے ہوئے بھارتیوں کی تعداد کے بارے میں پوچھے جانے پر ترجمان نے کہا کہ "جو ہمارے علم میں ہے کہ وہاں 20 لوگ ہیں جو روسی فوج کے ساتھ معاون عملہ یا معاون کے طور پر کام کرنے کے لیے وہاں گئے ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہم سے رابطہ کیا ہے اور ہماری سمجھ یہ ہے کہ یہ وہی تعداد ہے جو ہمارے پاس اس وقت موجود ہے۔"
جیسوال نے کہا کہ یہ لوگ ماسکو میں بھارتی سفارت خانے کے ساتھ رابطے میں ہیں اور بھارتی سفارت خانہ روسی حکومت کے ساتھ رابطے میں ہے اور ان بھارتی شہریوں کو روسی فوج سے نکالنے کے لئے بات چیت کر رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ بھارتی روس میں مختلف مقامات پر موجود ہیں۔
روس یوکرین جنگ میں بھارتی ہتھیاروں کی سپلائی اور برلن میں ہونے والی میٹنگ کے بارے میں رپورٹس پر وضاحت کرنے کے لیے جب وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ’’ہمارا موقف سب کو معلوم ہے۔ ہم نے مختلف سطحوں پر اعلیٰ سطح پر کہا ہے کہ بھارت اس جنگ کو روکنے کے لیے بات چیت، سفارت کاری، مسلسل رابطہ چاہتا ہے تاکہ دونوں فریق مل کر امن کے لیے حل تلاش کر سکیں۔ ہمارا موقف اب بھی برقرار ہے۔‘‘