اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

ون نیشن ون الیکشن سے متعلق کمیٹی نے صدر جمہوریہ کو رپورٹ پیش کر دی

بیک وقت انتخابات سے متعلق اعلیٰ سطحی کمیٹی نے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو سے ملاقات کی اور اپنی رپورٹ پیش کی۔ کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں نے ون نیشن ون الیکشن کے خیال کو ریاستوں پر حملہ قرار دیتے ہوئے اسے وفاقی نظام کے خلاف قرار دیا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

By ANI

Published : Mar 14, 2024, 11:54 AM IST

Updated : Mar 14, 2024, 12:00 PM IST

نئی دہلی: سابق صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی صدارت میں بیک وقت انتخابات (ون نیشن ون الیکشن) سے متعلق اعلیٰ سطحی کمیٹی نے راشٹرپتی بھون میں صدر جمہوریہ دروپدی مرمو سے ملاقات کی اور اپنی رپورٹ پیش کی۔ یہ رپورٹ 18,626 صفحات پر مشتمل ہے، اور 2 ستمبر 2023 کو اس کی تشکیل کے بعد سے، اسٹیک ہولڈرز، ماہرین اور 191 دنوں کے تحقیقی کام کے ساتھ وسیع مشاورت کا نتیجہ ہے۔

حکومت کے ذریعہ 2 ستمبر کو قائم کردہ کووند پینل نے 23 ستمبر کو اپنی پہلی میٹنگ کے ساتھ ہی اپنے سفر کا آغاز کردیا تھا۔ اس اجلاس کے دوران، اس نے تسلیم شدہ قومی اور علاقائی سیاسی جماعتوں، ریاستی حکومت سے وابستہ جماعتوں کے ساتھ ان لوگوں کو پارلیمانی نمائندگی، معاملے پر ان کی رائے طلب کرتے ہوئے دعوت نامے دینے کا فیصلہ کیا۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر قانون ارجن رام میگھوال پر مشتمل اس اعلیٰ سطحی کمیٹی نے ملک بھر میں بیک وقت انتخابات کے معاملے سے متعلق اس کی بصیرت اور نقطہ نظر کو حاصل کرنے کے لیے لا کمیشن آف انڈیا کو اس مہم کا حصہ بنانے کا فیصلہ بھی کیا۔

سابق صدر جمہوریہ کووند کی قیادت میں منعقدہ کمیٹی کا اہم مشن لوک سبھا، اسمبلی اور بلدیاتی انتخابات کو ملک کے بہترین مفاد میں ہم آہنگ کرنے کے راستے تلاش کرنا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ بی جے پی نے 2014 اور 2019 دونوں میں اس عزم کو اپنی پارٹی کے منشور میں شامل کرتے ہوئے، 'ون نیشن، ون الیکشن' کی مسلسل وکالت کی ہے۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے مودی حکومت کے 'ون نیشن ون الیکشن' کے خیال کو مسترد کرتے ہوئے اسے ریاستوں پر حملہ قرار دیا اور کہا کہ یہ ملک کے وفاقی نظام کے خلاف ہے۔راہل گاندھی کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا تھا جب حکومت نے سابق صدر رام ناتھ کووند کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کی اور ملک میں بیک وقت انتخابات کے انعقاد کے امکان تلاش کرتے ہوئے رپورٹ مرتب کرنے کو کہا۔ کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری پہلے ہی اس کمیٹی کا حصہ بننے سے انکار کر چکے تھے۔ انہوں نے راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملیکارجن کھرگے کو کمیٹی سے خارج کرنے پر بھی افسوس کا اظہار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Mar 14, 2024, 12:00 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details